سوشیل میڈیا پر پابندی اور 90دنوں تک مسیج ڈلیٹ نہ کرنے کا معاملہ (مزید اہم ترین خبریں)

ہم سوشل میڈیا کی آزادی کی حمایت کرتے ہیں. روی شنکر پرساد نے کہا کہ یہ صرف ڈرافٹ تھا نہ کہ حکومت کی رائے. اس پر سوال اٹھائے جانے کے بعد میں نے محکمہ الیکٹرانکس اینڈ آئی ٹی کو ڈرافٹ واپس لینے کے لئے خط لکھا ہے.حکومت کی تجویز تھا کہ آپ جو بھی پیغام بھیجیں، چاہے وہ واٹس اپ، گوگل ، ایس ایم ایس، ای میل یا کسی دیگر سروس سے بھیجا گیا ہو، اس 90 دنوں کے لئے بنیادی طور پر ٓٓ ٓسٹور کرکے رکھیں گے اور مانگنے پر اس سیکورٹی ایجنسیوں کو فراہم کرانا ہوگا۔تجویز کے مطابق کوٹ میں بھیجے گئے پیغامات کو ذخیرہ کرکے رکھنے اور مانگنے پر فراہم کرنے میں ناکام رہنے پر کی جانے والی قانونی کارروائی ہو سکتی ہے. الیکٹرونکس اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے محکمہ کی طرف سے جاری مجوزہ نئی انکرپشن پالیسی سرکاری محکموں، تعلیمی اداروں، شہریوں اور ہر طرح کے مواصلات سمیت تمام لوگوں پر لاگو ہوں گے.تجویز کے مطابق جو بھی کمپنیاں بھارت میں انکرپشن ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے اس کی اس کے لئے حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا ہوگا. بڑی تعداد میں مواصلات اور دوسری خدمات کا استعمال کرتی ہیں. اس کا مطلب یہ ہے کہ دنیا بھر کی ہزاروں کمپنیاں جو ایسی خدمات دے رہی ہیں انہیں حکومت کے ساتھ سمجھوتہ کرنا ہوگا، ماہرین کا خیال ہے کہ یہ حقیقت سے باہر ہے.


مدھیہ پردیش میں بے ہوش شخص کے اوپر سڑک بنا دی گئی

نئی دہلی۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع) ریاست مدھیہ پردیش میں بے ہوش شخص کے اوپر سڑک بنا دی گئی، پولیس نے لاش سڑک بنانے کے مواد سے نکال کر تفتیش شروع کر دی ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ریاست مدھیہ پردیش کے کٹنی ضلع میں بے ہوش ہوکر گڑھے میں گرے شخص کے اوپر سڑک بنائے جانے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔پولیس کے مطابق اطلاع ملی کہ سڑک بنانے کے مواد میں کسی کی لاش دبی ہوئی ہے۔وہاں جا کر معلوم ہوا کہ وہ لٹوری برمن ہے جو میلہ دیکھنے گیا تھا اور واپس لوٹتے وقت وہ نشے کی حالت میں گڑھے میں گر گیا۔ اس کے بعد اس کے اوپر سڑک بنانے کا مواد ڈال دیا گیا اور رولر چلا دیا جس سے وہ وہی دب کر مر گیا۔پولیس کے مطابق 45 سال کے لٹوری برمن بیوی کے ساتھ میلہ دیکھنے کنواں گاں گئے تھے۔ ان کی بیوی کنواں گاں میں اپنے میکے میں ہی رک گئیں جبکہ لٹوری اپنے گاں کی جانب روانہ ہو گیا۔صبح کے وقت لوگوں نے سڑک میں سے ہاتھ اور شرٹ نکلی ہوئی دیکھی جس کے بعد اس کی لاش کو نکالا گیا۔مدھیہ پردیش کے وزیر سرتاج سنگھ نے اس واقعے کی رپورٹ طلب کی ہے۔انہوں نے کہا اس واقعے سے متعلق تمام معلومات میں نے طلب کی ہیں۔ اس معاملے میں قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ ایک سنگین معاملہ ہے۔واقعے کے بعد گاؤں والوں نے سڑک کو بلاک کردیا۔


قربانی کے گوشت کا استعمال مناسب مقدار میں اعتدال کے ساتھ کیا جائے،طبی ماہرین

نئی دہلی ۔22 ستمبر(فکروخبر/ذرائع)طبی ماہرین نے کہا ہے کہ قربانی کا گوشت کھانے میں احتیاط برتی جائے اورگوشت کا استعمال مناسب مقدار میں اعتدال کے ساتھ کیا جائے جبکہ ایسے افراد جو مختلف امراض میں مبتلا اور زیر علاج ہیں معالج کے مشورے سے گوشت کا استعمال کریں۔ ڈاکٹر طارق رمضان نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ گوشت کے استعمال سے معدے کے امراض بالخصوص معدے کی تیزابیت کا بڑھ جانا اور جگر و آنتوں میں سوزش ہوسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ قربانی کا مقصد گوشت خوری نہیں بلکہ قربانی کے گوشت پر ان لوگوں کا زیادہ حق ہے جو گوشت خریدنے کی سکت نہیں رکھتے ہیں ان افراد کو قربانی کا گوشت کھلایا جائے۔انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے گوشت کے سنت نبویؐ کے مطابق تین حصے کیے جائیں اور پھر انہیں اسلامی تعلیمات کے مطابق تقسیم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ گوشت کو مقررہ وقت سے زائد فریز کرنا بھی درست نہیں ہے ایسا کرنے سے اکثر گوشت خراب ہوجاتا ہے اور خراب گوشت کھانے سے انسانی جسم میں کئی قسم کے امراض پیدا ہو نے سے متعدد مہلک عارضہ جات لاحق ہوسکتے ہیں ۔


ریاست گجرات میں سوائن فلو سے مزید 4 افراد ہلاک،کل تعداد 33ہوگئی

احمد آباد۔ 22 ستمبر (فکروخبر/ذرائع) ریاست گجرات میں سوائن فلو سے مزید 4 افراد ہلاک ہوگئے۔ ریاست گجرات میں سوائن فلو ایچ ون این اون وائرس سے ہلاک ہونے والوں کی کل تعداد 33ہوگئی ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈودرا اور جونا گڑھ میں 4 افراد سوائن فلو سے ہلاک ہوئے ہیں جبکہ کل 243 کیسز رجسٹرڈ ہیں ۔ ریاست سے گزشتہ دو ماہ سے سوائن فلو کے مریض سامنے آرہے ہیں۔


’سیکولرازم‘ کو غیر اہم بتانے کا مقصد منواسمرتی کے لیے راستہ ہموار کرنا: آل انڈیا ملی کونسل

نئی دہلی، 22ستمبر(فکروخبر/ذرائع)راشٹریہ سیویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے پبلسٹی چیف من موہن ویدیا کے ذریعہ’سیکولرازم‘ کو ہندستانی تناظر میں غیر اہم بتانے پر آل انڈیا ملی کونسل نے سخت اعتراض کرتے ہوئے اسے ٹیلرین مسولین کی جانب بڑھتا قدم بتایا۔ملی کونسل جنرل سکریٹری ڈاکٹر محمد منظور عالم نے اپنے پریس بیان میں من موہن ویدیا کے بیان پر اپنا شدید رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ جنگ آزادی میں آر ایس ایس اور اس کی تنظیموں کا کوئی رول نہیں تھا بلکہ یہ لوگ انگریزوں کی مدد کررہے تھے، اتفاق سے ایسے ہی لوگوں کو اقتدار حاصل ہوگیا۔ یہ لوگ اپنی سوچ وفکر کے لحاظ سے سیکولرازم کو غیر اہم بتاکر در اصل آئین ہند کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ کوئی پہلی کوشش نہیں ہے بلکہ اس سے قبل اٹل بہاری باجپئی کی وزارت عظمیٰ کے زمانے میں بھی دستور پر نظرثانی کے بہانے اس کو ختم کرکے منواسمرتی کے لیے راستہ کو ہموار کرنا تھا لیکن تب بی جے پی اپنے مقصد میں کامیاب نہیں ہوسکی تھی۔ حالیہ بیان بھی اسی کوشش کا حصہ ہے۔
ڈاکٹر عالم نے کہا کہ اس بیان کے بعد بھی جو لوگ بی جے پی اور اس کے ذمہ داروں کو سیکولر سوچ رکھنے کا سرٹیفکیٹ دے رہے ہیں وہ در اصل الفاظ کے گورگھ دھندوں میں الجھے ہوئے ہیں جس کا اظہار بی جے پی اور اس کی حکومت کے بعض ذمہ داروں کی جانب سے اکثر وبیشتر کیا جاتا ہے۔ انھوں نے دلتوں، آدی واسیوں،کمزور طبقات اور اقلیتوں بشمول مسلمانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر اب بھی نہیں سنبھلے تو آر ایس ایس اپنے مشن میں کامیاب ہوجائے گا اور تب چیخنے چلانے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ بی جے پی نے جس طرح مہاراشٹر، گجرات اور راجستھان میں حکومت کے خلاف تنقید کو قابل گرفت بنانے کا قانون بنایا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ بی جے پی آئین ہند میں دی گئی آزادی کو دھیرے دھیرے ختم کررہی ہے۔ اس لیے یہ وقت اس آزادی کی بچانے اور دستور کو تحفظ دینے کا ہے تاکہ ملک میں قانون کی بالادستی اور حکمرانی باقی رہے۔ یہ کام تبھی ممکن ہے جب سبھی طبقات آپس میں مل کر دستور کو بچانے کی جدو جہد میں شریک ہوں۔


کیجریوال نے پھر لکھا مودی کو خط، اس وقت بدلے۔بدلے سے تیور

نئی دہلی۔22ستمبر(فکروخبر/ذرائع) دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے وزیر اعظم نریندر مودی کو پھر خط لکھا ہے. خط میں وزیر اعظم سے دہلی حکومت اور مرکز کے درمیان چل رہے تنازعات کو حل کرنے کی درخواست کی گئی ہے. کیجریوال نے لکھا ہے کہ دہلی کی بھلائی کے لئے ایسا کوئی مسئلہ نہیں ہے جسے حل نہ کیا جا سکے.کیجریوال نے یہ بھی لکھا ہے کہ اس کے لئے تھوڑے سے کھلے ذہن کی ضرورت ہے. ساتھ ہی لکھا ہے کہ اگر ایل جی نے دخل نہیں دیا ہوتا تو دہلی میں بہت کام ہوا ہوتا. واضح رہے کیجریوال کایہ خط کل سپریم کورٹ کے تبصرے کے بعد لکھا گیا ہے. سپریم کورٹ نے کل کہا تھا کہ مرکز اور ریاست کے جھگڑے میں دہلی کے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے.کچھ دن پہلے دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر نجیب جنگ کی جانب سے افسروں کو جاری کئے گئے حکم کے بعد کیجریوال نے وزیر اعظم کے نام کھلا خط لکھا تھا. اس میں کیجریوال نے ایل جی کی دخل اندازی روکنے اور دہلی میں کام کرنے دینے کی بات کہی تھی. اس سے پہلے بھی کئی مواقع پر کیجریوال وزیر اعظم کو خط لکھ کر مرکز ی حکومت پر تنقید کرچکے ہیں. دہلی حکومت نے دہلی میں بڑے بڑے ہولڈنک لگا کر دہلی میں کام کرنے دینے کی گزارش کی تھی.


لائم سنگھ یونیورسیٹی آف سیکولرزم کے ذمہ دارنہیں،ایس پی سپریموپرنتیش کاتلخ وار

پٹنہ22ستمبر۔(فکروخبر/ذرائع)سماج وادی پارٹی کے چیف ملائم سنگھ یادو اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار کے درمیان جاری لفظی جنگ رکنے کا نام نہیں لے رہی ہے۔اس سلسلے میں نتیش کمار نے ملائم پرآج تیز نشانہ لگایا۔ملائم سنگھ کی طرف سے نتیش کمار کے سیکولرازم پر سوال اٹھانے کے بعد نتیش نے ملائم سنگھ سے کہا کہ کیاوہ یونیورسٹی آف سیکولرزم کے وائس چانسلر ہیں اور ہم ریسرچ سکالر؟۔ملائم سنگھ یادونے تبصرہ کیا تھا کہ ہم نے بھی لوہیا اور جے پی کے ساتھ کام کرکے سیاست سیکھی ہے۔اس تبصرہ پر جب ایک ٹی وی پروگرام میں نتیش کمار سے سوال کیا گیا تو انہوں نے یہ بات کہی۔


جتن رام مانجھی نے پرچہ نامزدگی داخل کیا،نتیش کے الیکشن نہ لڑنے پرتنقید

جہان آباد22ستمبر۔(فکروخبر/ذرائع)بہار کے سابق وزیر اعلیٰ جیتن مانجھی نے پیر کو مخدوم پور اسمبلی سیٹ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔وہ اس بار ہندوستانی عوام مورچہ کی جانب سے الیکشن لڑیں گے۔پانچ بار ایم ایل اے اور کئی بار وزیر اور نو ماہ تک بہار کے وزیر اعلیٰ رہے جیتن مانجھی کے پاس کھیتی کرنے کے لئے زمین نہیں ہے۔نمنیشن کے دوران سونپے گئے افیڈیوٹ کے مطابق ان کے پاس 50لاکھ روپے کی موویبل اور 13لاکھ کا آبائی گھر سمیت کل 63لاکھ روپے کی جائیداد ہے۔جتن رام مانجھی نے 1967میں گیا کالج سے بی اے آنرس کی ڈگری لی تھی۔مانجھی نے نمنیشن کے بعد پریس کانفرنس میں کہا کہ وزیر اعلیٰ کے عہدے کے کسی امیدوار کا اسمبلی الیکشن نہ لڑنا ٹھیک نہیں ہے۔پچھلے دروازے سے آنے کا سیدھا مطلب ہے کہ ایسے لیڈر عوام کے سامنے نہیں آنا چاہتے ہیں۔انتخاب لڑنے والے لیڈروں کی حالت ویسی بانجھ خواتین کے مانند ہے جو درد زہ نہیں جان پاتیں۔وہ تو ایک کی بجائے دو جگہوں سے الیکشن لڑرہے ہیں اور دونوں جگہوں سے جیت جائیں گے۔آر ایس ایس کی طرف سے ریزرویشن کو ختم کرنے کے لئے مشورہ سے متعلق سوال پرکہاکہ انہیں نہیں پتہ کہ موہن بھاگوت نے کس تناظر میں کیا بولا ہے۔ان کا خیال ہے کہ ریزرویشن تب تک لاگو رہنا چاہئے، جب تک غریب معاشرے کے مرکزی دھارے میں نہیں آ جاتے۔انہوں نے کہاکہ اتری اورچکائی سیٹ پر انہوں نے بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ کو منطقی معلومات دی ہے۔ایک دو دنوں میں پھر ان سے بات کریں گے۔سیٹوں کو لے کراین ڈی اے میں کوئی تکرار نہیں ہے۔


درجن بھر سیٹوں پراین ڈی اے کوالجھن

ہم،رالوسپااورلوجپانے مزیدسیٹوں کامطالبہ کیا

پٹنہ22ستمبر۔(فکروخبر/ذرائع)بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے درمیان سیٹ تقسیم کا بڑا حصہ نکل گیا لیکن دم پھنسی ہے۔درجن بھر سیٹوں پر امیدواروں کااعلان ابھی نہیں ہو پایا ہے۔ان سیٹوں پر تمام لوگ تاک لگائے ہیں۔ذرائع کے مطابق ہندوستانی عوام مورچہ کے اعلان کئے گئے کوٹے سے ایک نشست بڑھنے کے بعد ایل جے پی اور رالوسپابھی اپنے کوٹے میں اضافہ چاہتی ہیں۔وہیں ہم بھی دو سیٹ اور مانگ رہی ہے۔ایل جے پی کا کہنا ہے کہ جب 20سیٹوں ہم کو ایک اضافی سیٹ مل سکتی ہے تو ہمارا کوٹہ 40کاہے، ایسے میں ہمیں دو اضافی سیٹیں ملنی چاہئیں،اسی حساب سے رالوسپا بھی اپنا کوٹہ بڑھانا چاہتی ہے۔حساب کتاب بٹھانے میں ہی 12سیٹوں کا لین دین اٹکا ہے۔اس میں بی جے پی کی دو سیٹنگ نشستیں حاجی پور اور پالی گنج بھی ہیں اور پہلے مرحلے کی ایک سیٹ حسن پور بھی۔بی جے پی کی سیٹنگ نشستیں جن پر امیدوار کا اعلان ہونا باقی ہے،حاجی پور اور پالی گنج ہیں۔کشیشور اور حیا گھاٹ کی سیٹنگ نشستیں بی جے پی نے لوک جن شکتی پارٹی کودی ہیں۔چکائی ممبر اسمبلی سمت کمار سنگھ جھارکھنڈ مکتی مورچہ سے جیتے، جے ڈی یومیں شامل ہوئے، ہم کے ساتھ ہوئے۔سیٹ تقسیم میں ان کا ایڈجسٹمینٹ نہیں ہو پایا۔چکائی سیٹ پر ایل جے پی نے اپناامیدوار کا اعلان کر دیا۔ذرائع بتاتے ہیں کہ سمت چکائی سے آزاد لڑیں گے۔نتیش کے آبائی ضلع نالندہ میں بی جے پی نے براہ راست چیلنج پیش کیاہے۔پارٹی نے نالندہ پارلیمانی علاقے بہارشریف،اسلام پور اور نالندہ میں حالیہ انتخابات میں پہلی بار امیدوار اتارے ہیں۔راجگیر سیٹ پر بی جے پی کا قبضہ ہے۔نالندہ پارلیمانی حلقہ سے لوک جن شکتی پارٹی لوک سبھا کا الیکشن لڑی تھی۔بہت ووٹوں سے ہار گئی۔ایل جے پی کے اکاؤنٹ میں استھاواں،ہلسہ اور ہرنوت کی سیٹ آئی ہے۔


اعظم کے خلاف کیس میں عدالت نے مسترد کی پولیس کی فائنل رپورٹ

بدایوں22ستمبر۔(فکروخبر/ذرائع)اتر پردیش کے بدایوں ضلع کے چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ کی عدالت نے ریاست کے سینئر وزیر اعظم خاں کے خلاف غداری کیس میں پولیس کی دوسری رپورٹ مسترد کر دی اور معاملے کو لیبل کے طور قبول کرتے ہوئے اگلی سماعت کے لئے 22اکتوبرکی تاریخ مقرر کی ہیَ۔درخواست گزار بجرنگ دل لیڈر گپتا کے وکیل اروند سنگھ پرمار نے بتایا کہ چیف جوڈیشیل مجسٹریٹ راج کشور نے پولیس کی جانب سے کل داخل کی گئی دوسری آخری رپورٹ کومستردکردیا۔عدالت نے اس سے پہلے مئی 2013میں پولیس کی جانب سے داخل حتمی رپور ٹ کوبھی مسترد کر دیا تھا اور یہ کہتے ہوئے کہ رپورٹ سچی ظاہر نہیں ہوتی۔اس معاملے میں دوبارہ جانچ پڑتال کرنے کی ہدایت دی تھی۔اعظم خاں نے 21ستمبر 2010کو بڑے حکومت کی درگاہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت میں مبینہ طور پر ایک تبصرہ کیاتھا۔اعظم کے اس بیان پر شہر کے گپتا نام کے شخص نے پولیس میں ان کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرنے کی عرضی دی تھی اور پولیس کی طرف سے کوئی کارروائی نہیں کرنے پر تین جنوری 2011 کو سی جی ایم کی عدالت کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔اسی کے بعد عدالت نے پولیس سے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور غداری کے الزام میں ان پر مقدمہ دائر کرنے کی ہدایت دی تھی۔

Share this post

Loading...