حادثہ کے پیش نظر مشتعل ہجوم کی جانب سے ایک گھنٹے تک راستہ روکنے کی بات سامنے آئی ہے۔ اطلاع کے مطابق مہلوک طالبہ کی شناخت سرکاری اسکول کے قریب مقیم مولانامحمد شوکت علی کی دختر سعدیہ صدف (14) اور زخمی طالبہ کی شناخت صائمہ پروین (12) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ مہلوک طالبہ سروسوتی مندر پرائمری اسکول میں نویں جماعت میں زیرِ تعلیم تھی جبکہ زخمی طالبہ یرمال سرکاری بورڈ اسکول میں ساتویں جماعت میں تعلیم حاصل کررہی ہے۔ اپنے والدین کے ساتھ اپنے رشتہ دار کے یہاں منعقدہ ایک تقریب میں شرکت کے لیے جارہے تھے، بس اڈہ کے قریب بس انتظار میں کھڑ ےتھے کہ سامنے سے ایک بے قابو تیز رفتار کار دونوں بہنوں کو 50میٹر دوری تک کھینچتے ہوئے لے گئی، اور یہ منظر ناظرین کے لیے بڑاخوفناک ،اور تھوڑی ہی فاصلے پر موجود والدین کا حال ناقابلِ بیان تھا۔ حادثہ والی کار نمبر مہاراشٹرا رجسٹرڈ ہے ، مقامی لوگ مشتعل ہوکر ڈرائیور پر خوب برس پڑے، شدید زخمی بہنوں کو اسپتال لے جایا گیا مگر سعدیہ نے بیچ راستے میں ہی ہلاک ہوگئیں۔ جب کہ صائمہ کو منگلور کے ایک نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔
Share this post
