سیاسی دشمنی کو فرقہ واریت میں تبدیل کرنے کی ناکام کوشش (مزید خبریں)

کانگریس پارٹی کے ایک کارکن کی جانب سے کانگریس کے اجلاس میں سنگھ پریوار کے ایک لیڈر پر فقرہ کشی کا بہانہ بناتے ہوئے سنگھ پریوار اور بی جے پی کے کارکنوں نے خوب ہنگامہ مچاتے ہوئے قانون کی دھجیاں اُڑائی تھی، مگر سیاسی پارٹیاں اسی کو بہانہ بناتے ہوئے فرقہ واریت کو بڑھااو دینے کی کوشش کررہی ہیں ۔ تازہ اطلاعات کے مطابق حالیہ فساد سے متأثرہ علاقہ کلڑکا کے شری رام تعلیمی مرکز کے پڑوس میں واقع تاجر عبدالحمید نامی شخص کے گھر پر شرپسندوں نے پتھراؤ کرتے اور بوتلیں پھینکتے ہوئے معاملہ کو دوسرا رخ دینے کی مذموم کوشش کی ۔ علاوہ ازیں گھر کے سامنے پارک کی گئی کار کو بھی پھونک دیا گیا ہے ۔ شرپسندوں نے کار کو پھونکنے کے علاوہ گھر کی کھڑکیو ں اور دیگر اشیاء کو بھی نقصان پہنچایا ۔ عبدالحمید نے شہر کے پولیس تھانہ میں معاملہ درج کروایاہے ۔ ملحوظ رہے کہ کلڑکا مرکزی مسجد کے جنرل سکریٹری عبدالحمید آج تک کسی بھی سیاسی پارٹی کے ساتھ نظر آئے ہیں اور نہ کسی کی حمایت میں آواز اٹھائی ہے ۔ تمام مذہب کے ماننے والوں کے ساتھ اٹھنے بیٹھنے کی وجہ سے شہر میں عزت کی نگاہ سے دیکھے جاتے ہیں ۔ اس واردات سے دلبرداشتہ انہوں نے پولیس میں شکایت درج کرائی ہے کہ صرف عورتوں اور بچوں کے رہائش پذیر مکان میں قریب دو سویا تین سو افراد کے حملہ کرنے کی وجہ سے دہشت کا ماحول پیدا ہوگیا ہے۔ سنیچر کی رات دیر گئے ضلع ایس پی شرنیا کو عبدالحمید نے اطلاع دی تھی ، اڈپی کے اے سی پی لنگیانے اپنے زائد فورس کے ساتھ پہنچ کر موقع واردات کا معائنہ کیا ہے ۔ واضح رہے کہ گذشتہ دو دن سے کلڑکا میں پیش آئے سیاسی جھڑپ کی وجہ سے حزبِ مخالفین کی جانب سے سات ایف آئی آر درج کرلیے گئے ہیں ۔ پولیس کچھ افراد کو حراست میں لے کر تحقیقات کررہی ہے ۔ 

نیتراوتی ندی میں تیرنے اترے دو نوجوان ڈوب کر ہلاک
طلباء بلا اجازت ہاسٹل سے ندی کنارے نکل گئے تھے

بیلتنگڈی 10؍ مارچ (فکروخبرنیوز) نہانے کی غرض سے نیتراوتی ندی میں اترے دو طلباء ڈوب کر ہلاک ہونے کی واردات اجرے نامی علاقے میں اتوار کے روز پیش آئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق مہلوکین کی شناخت ایم این ادتیا (15) مقیم ضلع چک منگلور اور سورج (15) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ دونوں مہلوک طلباء یہاں کے اجرے انوگرہا نامی انگلش میڈیم پرائمری اسکول کی نویں جماعت میں زیر تعلیم تھے اور یہاں کے ایک خصوصی ہاسٹل میں دونوں رہائش پذیر تھے ۔ سنیچر کی دوپہر معمول کے مطابق ظہرانے کے بعد ہاسٹل کے نگراں نے پڑھائی کرنے کی نصیحت کی تھی ۔ ہاسٹل میں جب شام چائے ناشتہ وغیرہ دینے کا وقت آیا تو حاضری کے موقع پر ادتیا اور سورج غیر حاضر تھے ۔ فوری چھان بین شروع ہوئی اور بچوں کے والدین کو اس کی اطلاع دی گئی ۔ سنیچر کی رات تک چھان بین کے باوجود ان کا کچھ پتہ نہیں چلا ۔ اتوار کے دن صبح دوبارہ نیتراوتی ندی اور اس کے آس پاس واقع جنگل وغیرہ میں چھان بین شروع ہوئی تو اچانک نیتراوتی ندی پر دو لاشیں تیرتی ہوئی نظرآئیں اور قریبی ندی کے کنارے ان کے کپڑے بھی نظر آئے۔ پولیس کو فوری اطلاع کرنے کے بعد لاشوں کو باہر نکالا گیا ۔ بتایا جارہا ہے کہ ہاسٹل کے ایک کلومیٹر کی دوری پر یہ ندی واقع ہے اور نگراں کو بتائے بغیر یہ دونوں نہانے چلے گئے تھے ۔ پوسٹ مارٹم کے بعد لاشوں کو اہلِ خاندان کے حوالے کیا گیا ہے ۔

sooraj 

گولڈ اسمگلنگ کی ایک اور واردات ، 
منگلور بچپے انٹر نیشنل ایرپورٹ پر 39سونے کے ٹکڑے ضبط 

منگلور 10؍ مارچ (فکروخبر نیوز) ہندوستان کے اکثر ہوائی اڈے پر آج کل گولڈ اسمگلنگ میں اضافہ دیکھا جارہا ہے اور منگلور ایرپورٹ میں دن بدن اسمگلنگ کی واردات میں بڑھوتری ہی ہورہی ہے ۔ تازہ اطلاعات کے مطابق منگلور بچپیے انٹرنیشل ایرپورٹ پر کسٹم افسران نے دبئی سے آنے والے ایک مسافر سے غیر قانونی طور پراپنے ساتھ لارہے 39سونے کے ٹکڑے ضبط کرلیے ہیں ۔ اس کی جملہ مالیت 25 لاکھ روپئے بتائی جارہی ہے ۔ ملزم کی شناخت محمد رفیق مقیم کوذیکوڈ ،کیرلا کی حیثیت سے کرلی گئی ہے ۔ یہ مسافر 9؍ مارچ کی صبح ایرانڈیا ایکسپریس سے منگلور ایرپورٹ پہنچا تھا ۔ سونے کے ٹکڑوں کو اے سی اڈاپٹر اور دیگر اسی طرح کی اشیاء میں چھپاکر لا یا جاررہا تھا ۔ معاملہ درج کرلیا گیا ہے ، مزید تحقیقات جاری ہے ۔ 

gold 2 m

Share this post

Loading...