انصاری کلچرل سینٹر کے بارے میں تفصیل کے ساتھ تبادلہ خیال
نئی دہلی۔7دسمبر(فکروخبر/ذرائع)نائب صدر جمہوریہ جناب حامد انصاری نے گزشتہ روز اپنی رہائش گاہ پر معروف صحافی اور شاعر اور ہفت روزہ ’’صدائے انصاری‘‘ کے چیف ایڈیٹر جناب اطہر انصاری (ساحر داؤد نگری) کی دو کتابوں کا اجرا کیا۔ایک کتاب بچوں کے لیے ہے جس کا نام ہے ’’مٹھی میں جادو‘‘ اور دوسری کتاب غزلوں کا مجموعہ ہے جس کا نام ہے ’’پیاس کا سمندر‘‘۔ نائب صدر نے ان دونوں کتابوں کی اشاعت پر انصاری اطہر حسین کو مبارکباد پیش کی۔ اس موقع پر بنارس ہندو یونیورسٹی کے استاد پروفیسر اصغر علی انصاری، معروف سماجی کارکن اور اتر پردیش کے سابق وزیر برائے بنکر فلاح و بہبود جناب عبد العزیز انصاری کے ساتھ انصاری اطہر حسین اور سلیم انصاری بھی موجود تھے۔ پروفسیر اصغر انصاری اور جناب عبد العزیز انصاری نے اپنے خطاب میں بنکروں کے مسائل کو اٹھایا اور نائب صدر سے درخواست کی کہ وہ ان مسائل کو حل کرانے میں ذاتی اور خصوصی دلچسپی لیں۔ انھوں نے بنکروں کو سستی بجلی کی فراہمی، ان کی صحت، تعلیم اور دیگر مسائل پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ پروفیسر اصغر علی انصاری نے نئی دہلی میں قائم انصاری کلچرل سینٹر کے بارے میں بھی نائب صدر کو بتایا اور کہا کہ بیرون دہلی سے جو طالب علم اعلی تعلیم کی غرض سے دہلی آتے ہیں اس سینٹر میں ان کی مفت رہائش کا انتظام کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ انھیں داخلوں سے متعلق اہم معلومات دی جاتی ہیں اور ان کی رہنمائی بھی کی جاتی ہے۔انصاری اطہر حسین نے کہا کہ آزادی کے بعد سے آج تک کسی نے بھی دہلی میں ایسے طالب علموں کی رہنمائی او ران کی مفت رہائش کا کوئی بھی انتظام نہیں کیا۔ یہ ایک انقلابی قدم ہے جو اٹھایا گیا ہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انصاری سینٹر کی جانب سے ہر سال یکم جولائی کو مجاہد آزادی عبد القیوم انصاری کا یوم پیدائش منایا جاتا ہے اور قومی سطح کے سمینا رکا انعقاد کیا جاتا ہے۔
بیٹی سے کیا ریپ ، تو خاندان والوں نے قتل کرڈالا
مظفر پور ۔07دسمبر(فکروخبر/ذرائع )بہار میں مظفر پور کے مٹھانپرا علاقے میں کچھ دن پہلے ہوئی ایک قتل میں کچھ اہم باتیں سامنے آئی ہیں .پولیس پوچھ گچھ میں میت اچن سالی نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ اس نے اپنی سوتیلی بیٹی کی عصمت دری کی تھی . جب خاندان والوں کو اس بارے میں پتہ چلا تو انہوں نے مل کر امت اچن کو قتل کر دیا۔حمل ٹھہرنے کے بعد اس نے چپکے سے بیٹی کا اسقاط حمل بھی کرا دیا . جب اہل خانہ کو اس کا پتہ لگا ، تو وہ آگ بگولا ہو گئے . اسی جوابی کارروائی میں انہوں نے اس کو قتل کر دیا۔روزی نے یہ بھی بتایا کہ بیٹی کے ساتھ عصمت دری کی بات جان کر خاندان کے لوگ اچن سے کافی ناراض تھے . بیوی جیوتی کا بھی اچن سے جھگڑا ہو گیا تھا .غصے میں آ کر خاندان کے رکن جیوتی ، منیش ، مکیش ، اویناش نے مل کر اس کی قتل کر دیا . قتل کرنے کے بعد لاش کو 100 میٹر کی دوری پر واقع جیل سپرنٹنڈنٹ کے کیمپس میں پھینک کر تمام فرار ہو گئے .
Share this post
