بنگلورو12؍ ستمبر 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) بی جے پی زیرقیادت کرناٹک حکومت کے خلاف بدعنوانی کے بڑھتے ہوئے الزامات کے درمیان کانگریس کے سینئر لیڈر سدارامیا نے اتوار 11 ستمبر کو چیف منسٹر بسواراج بومائی کو اس پر کھلی بحث کرنے کے لیے "چیلنج" کیا ہے۔ موجودہ سرکار کو "لٹیروں اور دھوکہ بازوں" سے بھرا "40% سرکار" قرار دیتے ہوئے سابق وزیر اعلیٰ نے سلسلہ وار ٹویٹس میں بی جے پی کے لیڈروں کو چیلنج کیا جنہوں نے کانگریس کے سابقہ دور حکومت کے گھوٹالوں کو بے نقاب کرنے کا دعویٰ کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل اپنی تقریر میں سی ایم بومائی نے کہا تھا کہ "کانگریس کا اصل چہرہ آنے والے دنوں میں سامنے آجائے گا" اور یہ کہ "سدارامیا کے گھوٹالے جلد ہی بے نقاب ہوں گے۔
اسی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے سدارامیا نے لکھا، "بی جے پی لیڈر دعویٰ کر رہے ہیں کہ وہ ہمارے دور کے گھوٹالوں کو بے نقاب کریں گے۔ میں انہیں ایسا کرنے کا چیلنج کرتا ہوں۔ میں اس کا سامنا کرنے کے لیے تیار ہوں۔ بلیک میل کی تکنیک مجھ پر کام نہیں کرے گی۔ ہائی کورٹ کا نوٹس جاری کیا گیا تھا۔ بی ایس یدیورپا (سینئر بی جے پی لیڈر اور سابق وزیر اعلیٰ) کو اور مجھے نہیں۔ مجھے شک ہے کہ بومئی نے دراصل یدی یورپا کو نشانہ بنایا تھا۔ بدعنوانی اور گھوٹالوں کے الزامات کے درمیان ان کی حکومت کو منفی تشہیر دیتے ہوئے سی ایم بومئی نے ہفتہ کو سدارامیا کو نشانہ بنایا اور ان پر الزام لگایا کہ وہ اس وقت تک گھوٹالوں کی صدارت کر رہے ہیں جب کانگریس 18-2013 سے اقتدار میں تھی۔
Share this post
