منگلورو، 06 مئی 2020(فکروخبرنیوز/ ذرائع) سابق چیف منسٹر سدارمامیا نے الزام لگایا ہے کہ سی ایم بی ایس یدیورپا اور وزیر اعظم نریندر مودی دوسری ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں کے ساتھ غیر انسانی طریقے کا برتاؤ کررہی ہے۔ واضح رہنمائی کے بغیر غیر قانونی مسلط کرنے اور لاک ڈاؤن اٹھانے کی وجہ سے لوگوں میں، خاص طور پر دوسری ریاستوں سے تعلق رکھنے والے مزدوروں میں بہت الجھن ہے۔ وزیر اعظم مودی اور بی ایس یدیورپا ان کے معاملے پر جس طرح سے رد عمل کا اظہار کررہے ہیں وہ غیر انسانی ہے۔"وزیر اعظم اور وزیراعلیٰ یدیورپا دونوں کے پاس ہماری ریاست کے اندر اور باہر بھی مہاجر آبادی کے اعدادوشمار نہیں ہیں۔ قومی کانگریس نے مہاجروں کی نقل و حرکت کے مناسب انتظامات کرنے کے لئے کرناٹک کے چیف سکریٹری کو ایک میمورنڈم پیش کیا تھا۔انہوں نے مزید کہا، "ریاستی حکومت نے تارکین وطن کے لئے بس کا کرایہ طے کیا تھا جو واپس جانا چاہتے تھے۔ کے پی سی سی کے صدر ڈی کے شیوکمار نے 1 کروڑ روپئے کی پیش کش کے بعد ہی کرناٹک کے وزیر اعلی نے مفت بس سفر کا اعلان کیا۔ ریلوے کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوا ہے۔ مرکزی حکومت نے ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ وہ اب سفر کے لئے فنڈز فراہم کرے۔"ریلوے یونین کی فہرست میں آتی ہے اور بجٹ مرکزی حکومت نے بنائی ہے۔
۔انہوں نے مزید پوچھا، "وزیر اعظم کیئرز فنڈ کے تحت 35،000 کروڑ سے زیادہ رقم جمع ہے۔ لیکن اس کے خرچ کرنے کی کیا صورت ہے؟ پی ایم مودی پی ایم کیئرز کے اکاؤنٹ کو شفاف بنانے کی بجائے چھپا رہے ہیں۔ حکومت کو یہ فنڈ تارکین وطن کے ٹکٹ کے کرایے کی تلافی کے لئے استعمال کرنا چاہئے تھا۔
Share this post
