بنگلورو 30/ جون 2019(فکروخبر نیوز) ریاست میں ہوئے ہزاروں کروڑ کے آئی ایم اے گھپلے میں بااثر کانگریس لیڈروں کے نام آنے کے باوجود ریاستی حکومت اس گھپلے کی پشت پناہی کررہی ہے، اڈپی۔ چکمنگلور پارلیمانی حلقے کی لوک سبھا رکن شوبھا کرندلاجے نے ہفتہ کے دن منگلورو میں یہ بات کہی۔ انہوں نے کہا کہ اس گھپلے میں غریب مسلمان متأثر ہوئے ہیں، ہزاروں افراد کے ساتھ ناانصافی ہوئی ہے جس میں چند کانگریس لیڈران کے ملوث ہونے کے الزامات ہیں۔ صرف ایس آئی ٹی تفتیش سے حقائق کا بے نقاب ہونا ممکن نہیں، معاملہ کی پوری تفتیش سی بی آئی کے حوالے کی جائے۔ انہو ں نے مزد کہا کہ دکشن کنڑا ضلع میں نظم وقانون کی صورتِ حال پوری طرح سے بگڑی ہوئی ہے۔ منگلورو کے دیرل کٹے میں دن دہاڑے ایک پاگل عاشق نے اپنی معشوقہ کو قتل کی کوشش کی ہے۔ بیچ راستے میں ہوئی اقدام قتل کی واردات کے باوجود پولیس غفلت برت رہی ہے۔ عوام کے دلوں سے پولیس کا خوف نکل چکا ہے۔ ریاستی حکومت نظم وقانون کی برقرار کو یقینی بنائے۔ ایک سوال کے جواب میں انہو ں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ کا دیہاوں میں قیام کا پروگرام صرف ایک دکھاوا ہے۔ جو لوگ وزیر اعلیٰ کو یادداشت پیش کرنا چاہتے ہیں ان کو لاٹھی چارج کی دھمکی دی جاتی ہے، وزیر اعلیٰ صرف عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے دیہاتوں میں قیام کا پروگرام کررہے ہیں۔
Share this post
