شعبہ تبلیغ اور لبیک نوائط اسوسی ایشن کے زیرِ اہتمام ’’عید قرباں‘‘کے مناسبت سے اجلاس عام

اس موقع پر مولانا الیاس صاحب ندوی نے حضرت ابراہیم علیہ السلام ، ان کے لختِ جگر اور نور نظر حضرت اسماعیل علیہ السلام اور بی بی ہاجرہ کی قربانیوں کو قرآن پاک اور احادیث مبارکہ کے پس منظر میں مکمل تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہوئے فرمایا، کہ اللہ نے ان کی یادگاروں کو قیامت تک کے لیے باقی رکھا ہے ، قربانی اور حج میں کیے جانے والے بہت سارے اعمال درحقیقت ان ہی کی یادگاریں ہیں، ان کی قربانیوں سے ہمیں چار باتوں کا سبق ملتا ہے، ان پر عمل کرنے کا پختہ عزم کرنا چاہیے _ (1) اللہ کے احکام پر مرمٹنے کا جذبہ (2) خواہشات کی قربانی (3) اعمال کے قبولیت کی فکر (4) خود کو اور اپنی نسلوں کو ایمان اور نماز پر باقی رکھنے کی فکر _ مزید فرمایا کہ یہی چار چیزیں قربانی کا اصل مقصد اور پیغام ہے ، مولانا کے اس تفصیلی خطاب کے بعد آخر میں لبیک نوائط ایسوسی ایشن کے جنرل سکریٹری مولانا عبدالأحد فکردے ندوی نے اس پروگرام کے انعقاد پر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے مہمان خصوصی محترم مولانا الیاس صاحب جاکٹی ندوی کا اور تمام حاضرین کا شکریہ ادا کیا ، نظامت کے فرائض جناب محمد ربیع بن عطاء اللہ رکن الدین نے انجام دیے ، مولانا الیاس صاحب کے دعائیہ کلمات سے یہ جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا، مہمانوں کے لیے تواضع کا انتظام کیا گیا تھا _

Share this post

Loading...