بھٹکل 30 مارچ 2022(فکرو خبر نیوز) جماعت المسلمین بھٹکل کی جانب سے جامع مسجد بھٹکل میں آج بعد عشاء استقبال رمضان اور معاشرے میں بڑھتے منکرات کی روک تھام کے سلسلے میں آپسی تبادلہ خیال کے لیے ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا جس میں ائمہ مساجد ، موذنین اور مساجد کے صدور و سکریٹریان نے شرکت کی اور انہیں اس بات کی فکر دلائی گئی کہ ان کی ذمہ داری صرف مساجد کی انتظام و انصرام کی ہی نہیں ہے بلکہ معاشرے میں پھیلی برائیوں کے ازالہ کے لیے بھی کوشش کرنا ہےان کی ذمہ داری بھی ہے۔
جلسہ کے صدر اور قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبد الرب ندوی نے کہا کہ نمازوں کو خشوع و خضوع پیدا کرتے ہوئے اسے اول وقت ادا کیا جائے۔ خصوصاً خواتین کو اس کا اہتمام کرائیں اور آس پاس کے فقراء ومساکین کا ضرور خیال رکھیں۔ مولانا نے موجودہ حالات کی روشنی میں ہم میں ایمانی قوت کو پیدا کرنے اور اللہ تعالیٰ سے اپنے تعلق کو مضبوط کرنے کی ضرورت ہے۔
مہتمم جامعہ مولانا مقبول احمد ندوی نے کہا کہ معاشرے میں پھیلی برائیوں کے ازالہ کے لیے کچھ انفرادی کام اور کچھ کوششیں اجتماعی طور پر ہونی چاہیے۔ مولانا نے رمضان المبارک کے تعلق سے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ احترام رمضان کو باقی رکھنے کی کوشش کی جائے۔ مولانا نے شہر کے میں پیش ایک واقعہ کے حوالے سے کہا کہ شریعت کے احکامات کو ہر حال میں ماننا ضروری اور ہماری اہم ذمہ داری ہے چاہے بات ہمارے سمجھنے میں آئے یا نہ آئے۔ ہمیں شریعت کے جاننے والوں، قضات اور ذمہ داران پر بھروسہ ہونا چاہیے، بسا اوقات ان باتوں کی بے توجہی کی وجہ سے اس کا وبال بھی ہمیں بھگتنا پڑتا ہے۔
مولانا نے کہا کہ رمضان المبارک کے اوقات کو کارآمد بنانے کی فکر ہونی چاہیے۔ اسی طرح ہمیں اب بات کی طرف توجہ دینی چاہیے کہ افطار کے مواقع پر مائک کو درست کرنے کی غلطی نہ کی جائے۔
مولانا محمد الیاس ندوی نے کہا کہ بھٹکل میں موذنین کا وہ مقام ابھی نہیں ہوپایا ہے جو ہونا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ کے نزدیک ان کا بڑا مقام ہے۔ مولانا نے کہا کہ ایک زمانے میں اذان دینے کے لیے بہت سے لوگ ایک دوسرے سے آگے بڑھنے کی کوشش کرتے۔ ابھی رمضان کا مبارک مہینہ آرہا ہے اور اس موقع کا ہم فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ مولانا نے مزید کہا کہ مساجد کے ذمہ داران کا کام صرف مساجد کی تحسین نہیں ہے بلکہ معاشرے کی برائیوں کے ازالہ کے لیے کوشش بھی کرنا ہے۔ اسی طرح محلہ کے بچوں کے درمیان اعمال کے مسابقے کرائیں جائیں اور ان کے درمیان انعامات تقسیم کیے جائیں۔ مولانا نے ہر مسجد میں درس قرآن کا سلسلہ شروع کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ محلہ کے نوجوانوں کے لیے ایک ایسا وقت ہونا چاہیے جس میں وہ کھل کر سوالات کریں۔ اس لیے کہ حالات اب ایسے ہوگئے کہ ان کے ذہنوں میں اسلام کے متعلق شکوک وشبہات پیدا ہورہے ہیں جنہیں دور کرنا ہماری ذمہ داری ہے ۔
نائب قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبد النور ندوی نے کہا کہ معاشرے میں چند ایسی برائیاں بڑھتی جارہی ہیں جن کی بروقت روک تھام نہ کی گئی تو پھر وہ جڑ پکڑنے لگتی ہیں۔ خصوصاً شادی بیاہ کے موقع پر جو خرابیاں رائج ہورہی ہیں ان کی روک تھام بہت ضروری ہے۔
اسی طرح رمضان المبارک میں خواتین بازاروں کی زینت بنتی جارہی ہے، یہ چیز ہمارے لیے لمحہ فکریہ ہے ۔ مولانا کئی برائیوں کو گناتے ہوئے ان کے سد باب کے لیے کوششوں پر زور دیا
کنوینر شعبہ تبلیغ مولانا اسامہ ندوی نے رمضان المبارک کے تعلق سے کئی اہم باتوں کی طرف توجہ دلاتے ہوئے چند ہدایات بھی دیں۔
نائب صدر جماعت جناب محمد صادق پلور صاحب نے کہا کہ پروگرام میں کئی اہم باتوں کی طرف توجہ دلائی جس پر عمل کرنے کی کوشش کریں ۔
قاضی جماعت المسلمین بھٹکل مولانا عبد الرب ندوی کی دعا پر جلسہ اپنے اختتام کو پہنچا۔
Share this post
