کیا شیو کمار کے پی سی سی کے صدر بن پائیں گے؟

بنگلورو، یکم مارچ 2020(فکروخبرنیوز) اپنے نجی دورے پر بنگلورو پہنچے راجیہ سبھا میں حزب اختلاف کے رہنما، غلام نبی آزاد نے پارٹی کے کسی رہنماؤں سے ملاقات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی تاہم، ڈی کے شیوکمارنے ان سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کی اس ملاقات کو کافی اہم سمجھا رہا ہے کیونکہ یہ ملاقات ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے جب شیوکمار کو ہفتہ کے روز کرناٹک پردیش کانگریس کمیٹی (کے پی سی سی) کے نئے صدر کے طور پر اعلان کرنے کی توقع کی جارہی تھی۔

ذرائع نے بتایا کہ شیوکمار سے کہا گیا ہے کہ وہ کچھ وقت انتظار کریں جب تک کہ پارٹی ہائی کمان مدھیہ پردیش اور راجستھان میں اسی طرح کی تقرریوں پر اپنا ذہن نہیں بنا لیتی۔

اگرچہ غلام نبی آزاد جمعہ 28 فروری کی صبح یہاں پہنچے تھے، لیکن کوئی رہنما ان سے ملنے نہیں گیا تھا کیونکہ وہ ان سے ملنے کے لئے تیار نہیں تھے۔ تاہم، ہفتے کے روز، شیوکمار نے آزاد سے ملاقات کی اور ان سے 30 منٹ تک بات چیت کی۔ اس ملاقات نے  پارٹی میں ان قیاس آرائیوں کو جنم دیا ہے جو کانگریس کے ریاستی سربراہ کی حیثیت سے شیوکمار کے عہدے پر فائز ہونے کے مخالف ہیں۔

اطلاعات کے مطابق شیوکمار نے کے پی سی سی کے اگلے صدر کی حیثیت سے اعلان کرنے میں تاخیر پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ کہا جاتا ہے کہ انہوں نے اس بات پر اپنا غصہ ظاہر کیا ہے کہ سابق وزیر اعلی (سی ایم)، سدارامیا ریاستی کانگریس انچارج، کے سی وینگوپال کے توسط سے انہیں کے پی سی سی صدر بننے سے روک رہے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ آزاد نے شیوکمار کو یقین دلایا ہے کہ وہ انھیں ہائی کمان میں سپورٹ کریں گے، پارٹی کی قومی صدر سونیا گاندھی سے بات کریں گے اور دیکھیں گے کہ انہیں جلد ہی کے پی سی سی کا صدر بنا دیا گیا ہے۔

یہ بھی کہا جاتا ہے کہ شیوکمار نے وزیر اعلی، بی ایس یدیورپا کی سالگرہ کی تقریب میں سدرمامیا کی فعال شرکت پر اعتراض کیا، جہاں انہوں نے وزیر اعلی کی تعریف کی۔ آزاد نے مبینہ طور پر اس حقیقت کو سونیا گاندھی سمیت پارٹی کی مرکزی قیادت کے نوٹس میں لانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

Share this post

Loading...