شیرورٹول گیٹ سڑک حادثہ میں لاپرواہی کس کی؟ تحقیقات جاری

shirur_tollgate_accident

بیندور21؍ جولائی 2021(فکروخبرنیوز/ذرائع) بدھ کے روز شیرور ٹول پلازہ پر پیش آئے المناک حادثہ کی وجوہات کا پتہ لگانے کی کوشش شروع ہوچکی ہے۔ اس حادثہ میں مریض سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے تھے اورڈرائیور اوردیگر دو افراد کو چوٹیں آئیں تھیں۔

اس دوران ایمبولنس ڈرائیور نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ انہوں نے ٹول ملازمین اور گائے کو بچانے کے لیے پہلے ہی بریک لگائے۔ اگر پہلے بریک نہ لگائے ہوتے تو پھر ٹول ملازمین اور گائے کے ساتھ ساتھ ایمبولنس الٹنے کا خطرہ تھا۔ لیکن پہلے بریک لگانے کے نتیجہ میں بھی ایمبولنس الٹ گئی۔

ایک مختلف زاویے سے ایک نئی سی سی ٹی وی ویڈیو میں سڑک کے بیچوں بیچ ایک گائے بیٹھی دکھائی دیتی ہے، اور ٹول بوتھ کے ملازمین کو اچانک احساس ہوتا ہے کہ گائے اور ایک اور بیریکیڈ کے درمیان ایک چھوٹا سا فاصلہ ہے جو ایمبولینس کے لیے رکاوٹ بن سکتا ہے۔ ایک ٹول بوتھ کا ملازم جلدی سے گائے کو راستے سے ہٹانے کی کوشش میں نظر آتا ہے۔ ٹول بوتھ کا ایک اور ملازم بیریکیڈ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ لیکن تیز رفتار ایمبولینس کو بوتھ میں گھسنے سے پہلے اور پلٹتے ہوئے دیکھا گیا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ ایمولنس کے اندر موجود تین افراد باہر گرجاتے ہیں۔ حادثہ میں معجزانہ طور پرگائے بال بال بچ جاتی ہے اور چلتی ہوئی نظر آتی ہے۔

بیندور پولیس کے ایک اہلکار نے ٹی این ایم کو بتایا کہ حادثے کے وقت ایک گائے سڑک پر بیٹھی تھی، لیکن وہ اس بات کی بھی تحقیقات کر رہے ہیں کہ آیا ایمبولینس زیادہ رفتار سے چل رہی تھی۔ سی سی ٹی وی ویڈیو سے پتہ چلتا ہے کہ ایمبولینس ڈرائیور نے گائے کو روڈ پر نظر آنے کے بعد فوری طور پر بریک لگانے کی کوشش کی لیکن بارش ہونے اور سڑکیں گیلی ہونے کی وجہ سے گاڑی کنٹرول کھو بیٹھی۔ پولس اس بات کی بھی جانچ کرے گی کہ آیا ایمبولینس کا راستہ بروقت صاف کرنے میں ٹول بوتھ ملازمین کی طرف سے کوئی لاپرواہی تو نہیں تھی۔ "ہم ٹول گیٹ ملازمین کی لاپرواہی سے انکار نہیں کر سکتے لیکن مکمل تحقیقات جاری ہے۔

Share this post

Loading...