شیرور چیک پوسٹ سے روزانہ دیڑھ سے دو ہزار افراد گذر رہے ہیں

کندا پور، 14 مئی 2020 (فکروخبر نیوز/ذرائع) کوروناوائرس وبائی مرض کی وجہ سے ملک بھر میں اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان کے بعد  دوسری ریاستوں سے اپنے آبائی مقامات پہنچنے والوں کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے۔ ان لوگوں کو 14 دن لازمی طور پر  کورنٹائن میں رکھنا پڑتا ہے اور انہیں سرکاری ہاسٹل، نجی لاجز، شادی ہالوں اور اسکولوں میں رکھا جاتا ہے۔ ان میں سے زیادہ تر مراکز پہلے ہی لوگوں سے پُر ہیں۔
اڈپی کے بہت سے لوگ ممبئی اور حیدرآباد جیسی جگہوں پر ہیں  جن میں سے اکثریت اپنے آبائی مقامات پر لوٹنے کی خواہشمند ہے  مذکورہ مقامات میں ممبئی وہ مقام ہے جہاں کورونا وائرس بڑی تیزی کے ساتھ پھیل رہے ہے اور لوگ وہاں رہنے میں خوف محسوس کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ انہیں مالی مشکلات کا بھی سامنا ہے  کیونکہ ان میں سے بیشتر اپنی ملازمت سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ چونکہ مارچ میں اچانک لاک ڈاؤن کے اعلان کے سبب وہ اپنے آبائی مقام پر واپس نہیں آسکے تھے، وہ ممبئی میں وہاں پھنس گئے۔ اب چونکہ حکومت نے اپنے آبائی مقام پر واپس جانے کا موقع فراہم کیا ہے، وہ واپس لوٹ رہے ہیں۔
اڈوپی کے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ ضلعی انتظامیہ کے طے شدہ قرنطین اصولوں کی پابندی کریں گے، لیکن وہ ضلع میں آئیں گے۔ ضلع میں داخل ہوتے ہی، پولیس کی رہنمائی میں انہیں قرنطین مراکز میں بھیجا جارہا ہے۔ روزانہ کے حساب سے تقریباً دیڑھ ہزار سے دو ہزار کے قریب لوگ شیرور چیک پوسٹ سے گذر رہے ہیں۔

Share this post

Loading...