شرالی میں بکریوں کو لاد کر لے جارہی منی لاری پلٹ گئی :(مزید ساحلی خبریں)

منگلور : سولہ سالہ لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کا معاملہ سامنے آیا

منگلور28دسمبر (فکروخبرنیوز ) یہاں کے کاوورو پولس تھانے میں ایک سولہ سالہ لڑکی نے پانچ افراد پر اجتماعی آبروریزی کا الزام لگاتے ہوئے شکایت درج کرائی ہے ۔ منگلور کے مہیلا شکتی نامی ایک تنظیم کے مدد سے شکایت درج کرتے ہوئے متاثرہ لڑکی نے پرشانت شیٹی، اور اس کے دوست ،سلمان،عادل ،نوفل اور ایک انجان لڑکے پر الزام لگایا ہے۔ لڑکی کے بیان کے مطابق پرشانت شیٹی نامی شخص اس کے گھر کے قریب مقیم ہونے کی وجہ سے جان پہنچان بڑھی تھی ، لڑکا بار بار شادی کا وعدہ کرنے اور محبت کا اظہا رکرنے کی وجہ سے وہ بھی اس کے جھانسے میں آگئی ۔وہ شادی کا وعدہ کرنے کی وجہ سے لڑکے کے ساتھ جسمانی تعلقات بھی بنائے ہوئے تھی،گزرتے دنوں کے ساتھ ملزم پرشانت نے دباؤ بنانا شروع کیا کہ وہ اپنے دوستوں کے ساتھ بھی جسمانی تعلقات قائم کرے، علاو ہ ازیں مطالبہ پورا نہ کرنے پر دھمکی کی بھی دیا کرتا تھا، اسی کے چلتے 27دسمبر کوفون پر کچھ ہنگامی ملاقات کی بات کرتے ہوئے پنجی موری نامی علاقے میں بلایا اور وہاں سے عادل نامی ایک لڑکے نے اُسے اپنے بائیک میں بٹھا کر اپنے گھر لے آیا،وہاں نوفل، پرشانت اور ایک انجان لڑکا موجود تھا،گھر کے بارے میں پوچھے جانے پر کہا گیا تھا کہ یہ سلمان کا گھر ہے، گھر پہنچنے کے بعدجوس پینے کے لئے دیا گیا پھر اس کے ساتھ زبردستی اجتماعی آبروریزی کی گئی ، اس کے بعد مقامی لوگوں کی مدد سے وہ گھر پہنچی، پولس معاملہ درج کرنے کے بعد ملزمین کی چھان بین کررہی ہے ۔ 


منگلور:اگری گولڈکی جائداد نیلام کرنے ہائی کورٹ کی ہدایت

منگلور28دسمبر (فکروخبرنیوز) سات ہزار کروڑ کا دھوکہ دینے والی اگری گولڈ کمپنی کی جائداد کو بیچ کر گاہکوں کے نقصان کی بھرپائی کرنے کے لئے حیدرآباد ہائی کورٹ نے ہدایت کی ہے۔ اطلاع کے مطابق حیدرآباد ہائی کورٹ نے سابق جج جسٹس ٹی سی ہیچ سوریا راؤ اور آئی اے ایس آفسر اور ایک وکیل کی کمیٹی کی ہے جو کمپنی کی جائداد کی نیلامی کی ذمہد اری سنبھالیں گے، یاد رہے کہ اگری گولڈ جو ایک مشہور سونے پر قرضہ دینے کی کمپنی ہے ، ہندوستان کے ریاستِ کرناٹک ، تلنگانہ ، آندھرا پردیش، مہاراشٹرا، اور دیگر ریاستوں میں اس کے جملہ 32لاکھ گاہک اور 10لاکھ ایجنٹ ہیں۔ کمپنی پر الزام ہے کہ اس نے اپنے گاہکوں کے ساتھ جملہ 7000کروڑ کا گھپلہ کیا ہے۔ عوا م نے ایک ساتھ مل کر کمپنی کے خلاف حیدرآباد ہائی کورٹ میں معاملہ درج کیا تھا، ایک لمبی عدالتی کارروائی کے بعد یہ فیصلہ حیدرآباد ہائی کورٹ نے سنایا ہے ۔

Share this post

Loading...