03؍ ستمبر 2023 : کرناٹک کے محکمہ اسکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے منجولا دیوی نامی ایک ٹیچر کا تبادلہ کر دیا اور ان کے خلاف ان الزامات کے بعد محکمہ جاتی انکوائری شروع کر دی ۔ ٹیچر پر الزام ہے کہ اس نے پانچویں جماعت میں پڑھنے والی دو مسلم طالبات کے خلاف فرقہ وارانہ تبصرے کیے ہیں۔ ایک سیاسی جماعت کے مقامی رہنما کی شکایت میں الزام لگایا گیا ہے کہ وہ شیوموگا کے ٹیپو نگر میں واقع ایک سرکاری اسکول کے دو مسلمان طلبہ کو پاکستان جانے کے لیے کہا تھا۔ شیموگا میں جے ڈی (ایس) کے رہنما اے نذر اللہ نے شکایت درج کروائی تھی۔
ضلع میں جے ڈی (ایس) اقلیتی ونگ کے صدر نذر اللہ نے کہا کہ یہ واقعہ جمعرات 31 اگست کو پیش آیا، شکایت میں کہا گیا ہے کہ جب منجولا دیوی پڑھا رہی تھیں۔ جب کلاس چل رہی تھی مسلم کمیونٹی سے تعلق رکھنے والے دو طلباء نے بدتمیزی کا مظاہرہ کیا اور استاد نے مبینہ طور پر ان کے مذہب کا حوالہ دیتے ہوئے انہیں ڈانٹا۔ یہ آپ کا ملک نہیں ہے۔ یہ ہندوؤں کا ملک ہے۔ تمہیں پاکستان جانا چاہیے۔ آپ ہمیشہ کے لیے ہمارے غلام ہیں۔
طلباء نے اپنے والدین کو واقعہ کی اطلاع دی۔ جس کے بعد والدین نے میں مقامی رہنماؤں کو اس کے بارے میں مطلع کیا۔ بلاک ایجوکیشن آفیسر بی ناگراج نے نذراللہ کی شکایت کی بنیاد پر ابتدائی جانچ کی اور رپورٹ پیش کی۔ اس واقعہ کے ردعمل میں کرناٹک کے محکمہ سکول ایجوکیشن اینڈ لٹریسی نے کارروائی کرتے ہوئے ملزم ٹیچر منجولا دیوی کا تبادلہ کردیا۔ جانچ جاری ہے۔ تاہم منجولا دیوی نے اپنے اوپر لگے الزامات کی تردید کی ہے۔
یہ واقعہ اتر پردیش میں ایک اور واقعے کے فوراً بعد سامنے آیا ہے جہاں مظفر نگر ضلع کے نیہا پبلک اسکول میں ایک ٹیچر طالب علموں کو اپنے مسلمان ہم جماعت کو پڑھائی نہ کرنے پر تھپڑ مارنے کی ترغیب دیتے ہوئے ویڈیو میں قید ہوگئیں تھیں۔ لڑکے کے اہل خانہ کی شکایت پر ٹیچر کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 323 (رضاکارانہ طور پر چوٹ پہنچانے کی سزا) اور 504 (امن کی خلاف ورزی پر اکسانے کے ارادے سے جان بوجھ کر توہین) کے تحت 26 اگست کو مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
Share this post
