منگلورو 27 فروری 2022 (فکروخبرنیوز/ذرائع) دھرماستھلا پولیس نے ہفتہ کے روز بجرنگ دل کے کارکن کرشنا عرف کٹا کو بیلتھنگڈی تعلقہ کے کنیاڈی گاؤں کے 41 سالہ دلت دنیش کے قتل کے سلسلے میں گرفتار کیا۔ جنوبی کنیرا کے ایس پی رشیکیش سوناونے کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 23 فروری کو ایک بحث کے بعد ملزم کرشنا نے دنیش پر حملہ کیا، اسے زمین پر دھکیل دیا اور اس کے پیٹ میں لات ماری۔ دنیش کو شدید چوٹیں آئیں اور اسی دن ڈسٹرکٹ وینلاک اسپتال میں دم توڑ دیا۔ دریں اثنا دنیش کی ماں پدماوتی جو اس کیس میں شکایت کنندہ ہیں۔ کانگریس نے اس دوران کرشنا پر دنیش پر حملہ کرنے کی سی سی ٹی وی فوٹیج جاری کی۔اس پس منظر میں دلت آدمی کے قتل کی مذمت نہ کرنے پر بی جے پی تنقید کی زد میں آگئی ہے کیونکہ اپوزیشن نے اس کا موازنہ شیموگا میں بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل سے کرنا شروع کر دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر سدارامیا نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ بھگوا پارٹی جو ہندوؤں کے تحفظ کی بات کرتی ہے وہ ایک دلت نوجوان کے قاتل کو تحفظ دے رہی ہے اور اسے منافقت قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ قتل پر سیاست نہ کریں اور متاثرہ خاندان کو انصاف فراہم کریں۔ہفتہ کو منگلورو میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سدارامیا نے ملزمین کو سخت ترین سزا دینے کا مطالبہ کیا۔ ’’وہ (دنیش) کانگریس کا کارکن تھا۔ چاہے وہ بجرنگ دل کا کارکن ہو یا ہماری پارٹی کا۔ میں کسی بھی فرد کے ذریعہ کئے گئے قتل کی مذمت کروں گا،‘‘ انہوں نے کہا۔ایک اور پریس میٹنگ میں، کانگریس لیڈر اور بیلتھنگڈی کے سابق ایم ایل اے وسنت بنگیرا نے بیلتھنگڈی ایم ایل اے ہریش پنجا سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ وہ ایک 'ہندو' کی موت پر 'خاموش' کیوں ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ ملزم کرشنا، اس کا بھائی بھاسکر، قریبی ساتھی پنجا مبینہ طور پر ریت کی کان کنی سمیت غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ یہ بتاتے ہوئے کہ متاثرہ دنیش کی بیوی کے تین چھوٹے بچے اور ایک بوڑھی ماں ہے لیکن اب ان کی دیکھ بھال کرنے والا کوئی نہیں ہے، اس نے متاثرہ خاندان کے لیے 25 لاکھ روپے معاوضہ کا مطالبہ کیا۔
Share this post
