شیموگہ 24 فروری 2022 (فکروخبرنیوز/ ذرائع) ہرشا قتل معاملہ کی تحقیقات جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول جس فون کا استعمال کرتا تھا وہ جائے واردات سے غائب ہے۔
پولیس نے بدھ کو بجرنگ دل کارکن ہرشا کے قتل کے سلسلے میں مزید دو افراد کو گرفتار کیا ہے، جس سے اب تک تعداد آٹھ ہو گئی ہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ پولیس نے کہا کہ ہرشا جس فون کا استعمال کر رہا تھا، وہ حملے کی جگہ سے غائب ہے۔ وزیر داخلہ اراگا جانیندرا نے کہا کہ ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس رینک کے دو افسران شموگہ میں موجود ہیں ۔ کل سے شہر میں بڑے پیمانے پر پرامن رہا اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی کوئی اطلاع نہیں ملی۔ چوکس رہنے کے لیے ڈرون کا استعمال کیا جا رہا ہے اور حساس علاقوں میں پولیس اور RAF کے اہلکاروں کو تعینات کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر آر سیلوامانی نے اعلان کیا کہ موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے اتوار کی رات 11 بجے سے کرفیو کو ہفتہ کی صبح 9 بجے تک بڑھا دیا جائے گا۔ منگل کو اعلان کیا گیا کہ کرفیو کو صرف جمعہ کی صبح 9 بجے تک بڑھایا جائے گا۔ تمام جلوس، پروگرام اور دیگر تقریبات جن میں لوگ بڑی تعداد میں شریک ہوں ممنوع ہیں اور ایک جگہ پانچ سے زیادہ افراد جمع نہیں ہو سکتے۔ ڈی سی نے حکم نامے میں کہا کہ تمام دکانیں بند رہیں گی، لیکن دودھ، گروسری اور سبزیاں صبح 6 بجے سے صبح 8 بجے تک فروخت کی جائیں گی۔ دریں اثنا کچھ کنڑ ٹیلی ویژن نیوز چینلز نے ہرشا کے ایک دوست کے حوالے سے رپورٹیں نشر کیں کہ دو لڑکیوں نے اس کے قتل کے دن اس سے مدد کے لیے ویڈیو کال کی تھی۔ ہرشا اور ہمارے دوست شام 6 بجے سے شام 7 بجے تک ساتھ تھے۔ اس دوران دو لڑکیوں نے اسے فون کیا اور بتایا کہ وہ اس کی دوست ہیں۔ ہرشا نے لڑکیوں سے کہا کہ وہ انہیں نہیں جانتا اور کال منقطع کر دی۔ لڑکیوں نے بار بار ہرشا کو فون کیا، لیکن اس نے کالز کاٹ دیں۔ فون غائب ہے۔اس آدمی نے کہا کہ ہرشا اور اس کے دوست ایک کینٹین کی طرف چل رہے تھے۔ پھرہرشا نے ہمیں اپنی گاڑی لانے کو کہا۔ جب ہم گاڑی لینے کے لیے نکلے تو ہمیں ایک کال موصول ہوئی جس میں بتایا گیا کہ ہرشا پر حملہ کیا گیا ہے ۔ تاہم پولیس نے ان اطلاعات کی تصدیق نہیں کی کہ کچھ لڑکیوں نے ہرشا کو فون کیا تھا۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ بی ایم لکشمی پرساد نے TNIE کو بتایا کہ وہ اس بات کی تصدیق نہیں کر سکتے کہ آیا کالز کی گئی تھیں، لیکن انہوں نے مزید کہا کہ ہرشا کا فون غائب ہے۔
Share this post
