بنگلورو 30 اپریل 2023 (آئی اے این ایس) سابق چیف منسٹر جگدیش شیٹرس کے کانگریس میں شامل ہونےکے بعد بی جے پی نے اپنی پوری توجہ ان پر مرکوز کردی ہے۔ پارٹی کی ریاستی لیڈران کے ساتھ ساتھ اعلیٰ کمان نے شیٹر کو ان کے آبائی میدان میں شکست دینے کو ترجیح کے طور پر لیا ہے اور پارٹی کے حکم کی خلاف ورزی کرنے والوں اوربی جے پی چھوڑ کر دوسری پارٹیوں میں شامل ہونے والوں کو سخت پیغام دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
پارٹی ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ شیٹر کی شکست کو یقینی بنانے کے لیے بھی کوشاں ہیں۔پارٹی نے شیٹر کو شکست دینے کی ذمہ داری سابق وزیر اعلیٰ اور لنگایت مضبوط رہنما بی ایس یدی یورپا کو سونپی ہے۔
یدی یورپا نے کہا تھا کہ وہ خون سے لکھ کر دیں گے کہ شیٹر کو شکست ہونے والی ہے۔ شیٹر کے حامیوں میں سے ایک نے خون سے لکھا تھا کہ وہ کسی بھی قیمت پر جیتیں گے۔ شیٹر نے ذاتی طور پر ان کی جگہ جا کر ان سے ملاقات کی تھی۔ ملاقات کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔
امیت شاہ نے ہبلی میں پارٹی لیڈروں کے ساتھ سلسلہ وار ملاقاتیں کیں اور برابر زور دیا کہ شیٹر کو ان کے آبائی میدان میں شکست دی جانی چاہئے۔ یدی یورپا نے اعلان کیا ہے کہ بی جے پی شیٹر کو شکست دے گی اور شاندار جشن منائے گی۔
جگدیش شیٹر ساتویں بار ہبلی - دھارواڑ سنٹرل حلقے کی نمائندگی کر رہے ہیں، یہاں سے چھ بار جیت چکے ہیں۔ انہیں اس بار بی جے پی نے ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا۔
بی جے پی کی جارحانہ حکمت عملی پر تبصرہ کرتے ہوئے شیٹر نے کہا، "میں بداپائی (غریب چیز) شیٹر ہوں، لیکن بی جے پی میری شکست یقینی بنانے کے لیے میرے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ آخر کار10 مئی کو عوام کی عدالت میں فیصلہ سنایا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ ریاست میں ایک لنگایت لیڈر کو دوسرے لنگایت لیڈر کے خلاف کھڑا کیا جا رہا ہے۔ شیٹر نے دعویٰ کیا کہ یدیورپا بے بسی سے ان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں۔
کان، کوئلہ اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر پرہلاد جوشی، جن کا تعلق بھی ہبلی سے ہے، شیٹر کی شکست کو یقینی بنانے کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ وہ بی جے پی کارپوریشن کے ممبران کو مطمئن کرنے میں کامیاب ہو گئے تھے جو شیٹر کو ٹکٹ دینے سے انکار پر احتجاج کرتے ہوئے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دینے کے لیے آگے آئے تھے۔ بی جے پی کانگریس لیڈروں کو بھی پارٹی میں شامل کر رہی ہے۔
Share this post
