شیخ چاند نے انسانیت کی پیش کی ایک بہترین مثال، گمشدہ ہندوخاتون کو پہنچایا اس کے گھر

یاترا کے دوران یہ خاتون اپنے جتھے سے جدا ہو گئی ۔ پشپا نامی اس خاتون کو نہ تو کسی کا موبائل نمبر یاد تھا اورنہ اپنے گھر جانے کا صحیح راستہ۔ اس خاتون کو جو گاڑی ملتی یہ اسی میں بیٹھ جاتی۔ جیسے تیسے پشپا اورنگ آباد پہنچی اور وہاں سے کسی ایسی بس میں سوار ہوگئی جو اس کے گاوں نہیں جاتی تھی۔ کنڈکٹر نے اورنگ آباد سے کئی کلو میٹر کی دوری پر پشپا کو آدھی رات میں بیچ سڑک پر اتار دیا۔پشپا رات کے وقت بیچ سڑک پر روتے ہوئے کھڑی تھی ۔ اسی وقت وہاں سے مزدوری کرکے لوٹ رہے شیخ چاند نے دیکھا کہ ایک ضعیف خاتون بیچ سڑک پر رورہی ہے۔ چاند نے خاتون سے رونے کی وجہ دریافت کی۔ پشپا نے شیخ چاند کو پوری آپ بیتی سنائی ۔آپ بیتی سن کر پیروں سے معذور ہونے کے باوجود شیخ چاند نے پشپا کو اسکے گھر پہنچانے کا وعدہ کیا۔ مزدوری کرکے گھر لوٹنے والے شیخ چاند نے اپنے گھر جانے کے بجائے وعدے کے مطابق پشپا کو اس کے گھر پہنچانے کو ہی اہم فریضہ سمجھا اور اپنی مزدوری سے کمائے ہوئے پیسوں سے پشپا کو اس کے گھر تک پہنچا دیا۔ جس کی وجہ سے راجورا گاوں والوں نے شیخ چاندکی خوب آوبھگت کی۔

Share this post

Loading...