شانتی پرکاشنہ کی عظیم نمائش کا کامیاب انعقاد

پورے حال میں اسلام ، شانتی پرکاشنہ کے لٹریچر کے بارے میں ریاست کرناٹک کی مشہور ادیب حضرات و مذہبی رہنماؤں کے تاثرات پر مبنی پوسٹر لگائے گئے تھے جو لوگوں کے لئے مزید توجہ کا مرکز بنی۔شہر کے اہم مقامات پر بڑے بڑے ہورڈنگ اور پوسٹر کے ذریعہ اس کی تشہیر کی گئی۔ روازانہ صبح دس بجے تا شام نو بجے تک لوگوں کے لئے اس کو کھلا رکھا گیا تو ہر وقت کم از کم 5-7 برادران وطن اس میں موجود رہتے مختلف کتابوں کا جائزہ لیتے اور کچھ کا مطالعہ کرتے ہوئے دیکھے گئے۔وطنی خواتین و بچے بھی تے رہے۔کتابیں خریدنے والوں میں 95فی صد سے زیادہ برادران وطن ہی تھے۔ وہاں پر رکھی گئی تعاثراتی کتاب میں سینکڑوں لوگوں نے اپنے تاثرات لکھتے ہوئے بڑی مسرت کا اظہار کیا کہ اتنے بہترین انداز میں اسلامی تعلیمات کو پیش کیا گیا ہے ۔ بڑی خوشی ہوئی۔ اسلام کی تعلیمات کو عوام تک پہنچانے کی خدمت بیش بہا ہے۔ اس کے ذریعہ اس کو سمجھنے اور اس کے ضمن میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ کئی لوگوں نے اس طرح کے میلے ہر تعلقہ میں منعقد کرنے کا مطالبہ کیا ۔ نمائش کے دنوں میں روزانہ شام گلبرگہ ینورسٹی و سینٹرل ینورسٹی کے مختلف پروفیسر س کے لیکچرس کا اہتمام کیا گیا جو بڑا کامیاب رہا۔ اس کے تحت شہر کی بڑی بڑی علمی شخصیات تک اسلام کے پیغام کو پہنچانے کا نہ صرف ذریعہ بنا بلکہ انہیں ان کا مطالعہ کرکے پیش کرنے میں ترغیب ملی۔ اس کا نتیجہ تھا کہ چند ایک نے اپنے تقریر میں اسلام کی حقانیت کا اظہار بھی کیا۔ نمائش کے دنوں میں ایک کوی گوشٹی بھی منعقد کی گئی جس میں مرد و خواتین اپنے کالم کو پیش کیا۔ اس مشاعرہ کی خوبی یہ تھی کہ ہر ایک نے اپنے بہترین کلام کو تمام شائستگی کے حدود میں رہتے ہوئے بڑی دلکش اور بہ معنی اور بہ مقصد اشعار پیش کرنے کی کوشش کی۔ تمام گندگیوں سے پاک ان کے کلام نے شرکاء کی تحسین حاصل کرنے میں کامیاب ہوا۔ اس کوی گوشٹی کے ذریعہ یہ بات عیاں ہوئی کے مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد جس میں خواتین بھی ہے اس فن میں ماہر ہیں۔ انہیں موقعے ملنا چاہئے۔ اس نمائش کو منعقد کرنے کے لئے استقبالیہ کمیٹی بنائی گئی جس میں مختلف میدانوں میں اپنی اپنی خدمات انجام دے رہے برادران وطن کی بڑی شخصیات کا تعاون ملا۔ اپا راؤ اکونی، مہیپال رڈی منور، سنجے ماکل، آر سی کھاڑے، شو رایا دوڈمنی، بسنا سنگھے، ہمارے قریب ہوئے۔ توقع کی جاتی ہے کہ آنے والے دنوں میں ان کے ذریعہ اور بھی تعاون کی شکلیں نکالی جاسکتی ہیں۔استقبالیہ کمیٹی میں مستان برادار و معراج پٹیل کی موجودگی اور ان کا بھرپور تعاون ان پروگراموں کو کامیاب بنانے کا باعث بنا۔ بہر حال اس بہانے جو مواقع اسلام کو برادران وطن تک پہنچانے کے ملے ہیں اللہ تعالیٰ ان کوششوں کو قبول کرتے ہوئے جن تکتک یہ روشنی پہنچی ہے ان کے دلوں کو روشن کرنے کی دعا زبان سے نکلتی ہے۔ 

Share this post

Loading...