بیدر۔13/جون(فکروخبر/محمد امین نواز) شان رسالت ﷺ میں گستاخی کے خلاف بیدر شہر میں مسلمانان بیدر کی جانب سے آج بعد نمازِ ظہر ایک احتجاج ریالی کیلئے ہزاروں فرزندانِ توحیدگاوان چوک پر جمع ہوگئے۔اس ریالی کی قیادت درجِ ذیل قائدین جناب سید وحید لکھن‘مسلم صدر ہیومن رائٹس اسو سی ایشن‘ مرزا صفی اُللہ بیگ مجلسی قائد‘ جناب عبدالعزیز منا مجلسی رکن ِ بلدیہ بیدر‘شیخ انصار ریگل‘سید سرفراز ہاشمی ایڈوکیٹ‘منصور ضامی‘ عارف خان‘سید مبشر علی عرف ابو‘اور عزیر کالونی کررہے تھے۔احتجاجی ریالی کی منظوری تھی مگر بیدر ضلع کے سپرنٹینڈینٹ آف پولیس نے گاوان چوک پہنچ کر مسلمانوں سے اپیل کی کہ ریالی کو یہیں ختم کردو اور جو میمورنڈم ہے وہ مجھے دے دو۔اس پر مذکورہ بالا ذمہ داران نے ہزاروں فرزندانِ توحید سے اپیل کی کہ ایس پی صاحب کی درخواست پر ہم احتجاجی ریالی کو یہیں پر روک دیتے ہیں۔اور ایس پی صاحب کو مطالبات پر مبنی یادداشت یہیں پر دے دئیے ہیں۔جس پر فرزندان توحید نے کھل کر اپنے غم وغصے کا اظہار کیا۔اور یہ احتجاجی ریالی یہیں پر ختم ہوگئی۔اس احتجاجی ریالی کو بیدر کی مُختلف تنظیموں جن میں جمعیت القریش مستعید پورہ بیدر‘جمعیت القریش علی باغ بیدر نے اپنے کاروبار بند رکھ کر مکمل تائید کی۔اس کے علاوہ مؤمنٹ آف جسٹس‘کل ہند مجلس اتحاد اُلمسلمین شاخ بیدر‘تنظیم انصاف بیدر‘بھارتی بھیم سینا‘دلت سنگھرش سمیتی اور بھیم آرمی نے بھی بھر پور تائید و حمایت کی۔ ہزارو ں کی تعداد فرزندانِ توحید شہر کے گاوان چوک پر جمع ہوکراپنی بے مثال جراء ت ایمانی اور عاشق رسولﷺ ہونے کا ثبوت پیش کیا۔مجموعی طور پر سب پرامن رہا۔ مسلما نانِ بیدر نے صدر جمہوریہ ہند کو ایس پی بیدر کی توسط سے مطالبات پر مبنی یادداشت دے کر نوپور شرما کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ نوپور شرما اور نوین کمار جندل‘ پرمود متالک‘ کو فوری گرفتار کیا جائے۔ایسے لوگ ملک کی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو براہ راست متاثر کر رہے ہیں جس سے ملک کی مالی حالت کو براہ راست نقصان پہنچ رہا ہے۔ ایسے اشخاص کے خلاف جلد از جلد قانونی کارروائی شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ان کے ذریعے پھیلنے والے زہر سے اس ملک کے شہریوں کے ذہنوں کو خراب کیا جارہا ہے۔ نوپور شرما کے حالیہ اقدام نے نیوز چینل پر پیغمبر اسلام حضرت محمد ﷺ پر تبصرہ کرکے مسلم کمیونٹی کے جذبات کو براہ راست ٹھیس پہنچائی ہے، جس سے عالمی سطح پر ملک کی شبیہہ خراب ہوئی ہے۔ نوپور شرما یا کسی دوسرے شخص کی طرف سے پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف توہین آمیز ریمارکس کرنا کسی بھی قیمت پر قابل قبول نہیں ہے۔ محمدﷺ امن کے پیامبر ہیں۔ رسول محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے امن کو پسند کرتے ہیں اور ساری دنیا کو امن کی دعوت دئیے ہیں۔ ہم درخواست کرتے ہیں کہ اس گستاخ ِ رسول کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے اور کوئی بھی شخص جو اولیائے کرام اور انبیاء کرام کے بارے میں غلط تبصرہ کرتا ہے۔ تو یہ ہمیں ہرگز برداشت نہیں ہوگا۔ ملک میں امن کو خراب کرنے والے گودی میڈیا جو جانبدرانہ نیوز چینلزہیں ان پر پابندی کا قانون بھی نافذ کیا جائے۔
ہندوستان گزٹ کے شکریہ کے ساتھ
Share this post
