بھٹکل: 11/ فروری 2020(فکروخبر نیوز) گذشتہ دنوں بیدر کے شاہین پرائمری اسکول میں سی اے اے اور این آر سی کی مخالفت میں کیے گئے ڈرامے پر محکمہئ تعلیمات کی جانب سے کی جانے والی کارروائی کی ہر طرف سے مذمت کی جارہی ہے اور اسے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے ساتھ دستور میں دئے گئے آزادیئ رائے کے اظہار کے خلاف بھی سمجھا جارہا ہے۔ بھٹکل کی مجلس اصلاح وتنظیم نے تحصیلدار دفتر کے باہر ایک احتجاج منعقد کیا گیا جس میں مذکورہ کارروائی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے اس کی پرزور مذمت کی اور تحصیلدار کے نام ایک یادداشت بھی پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ہندوستان ایک جمہوری ملک ہے اور ہم ہندوستان کے عوام کا یہ بنیادی حق ہے کہ ہم حکومت کی پالیسیوں کو قبل کریں یا نہ کریں۔ دستور کی دفعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ہندوستان کے ہر شہری کو حکومت کی کوئی پالیسی یا قانون کے خلاف آواز اٹھانے کا حق حاصل ہے۔ پولیس کی جانب سے بچوں سے کیے جانے سوالات اور ان کو ذہنی اذیت دینا دستور کی خلاف ورزی ہے جس کا اثر بچہ کے حافظہ اور جسمانی صحت پر بھی پڑسکتا ہے۔ یادداشت میں یہ بھی کہا ہے کہ ہم بھٹکل کے عوام بیدر پولیس کی کارروائی کی سخت مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ ملزمان کے خلاف عائد مقدمات واپس لیں اور ساتھ ہی اس میں ملوث افراد کو بے نقاب کرتے ہوئے ان کے خلاف کارروائی کی جائے۔
Share this post
