ہند پاک جنگ کے ہیرو فاتح شہید عبدالحمید کی بیٹی نجبن النساں اور داماد شیخ علاء الدین ان دنوں کافی پریشا ن ہیں(مزید اہم ترین خبریں )

ایک سال سے زیادہ وقت گزرنے کے باوجود علاء الدین کے ایشيور کیریئر پروموشن کی چھٹے تنخواہ کمیشن کے مطابق ایرير اور گریچويٹٰی کی آج تک ادائیگی نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ڈی آرڈی کے بابوؤں سے لے کر ضلع ترقیاتی افسر، چیف ترقیاتی افسر اور ڈی ایم کے بھی پاس گئے لیکن کہیں بھی ان کی سنوائی نہیں ہوئی۔ رقم نہ ملنے سے خاندان فاقہ کشی کے دہانے پر ہے


نو بیٹیوں نے اپنے والد کو حج کیلئے روانہ کیا

شاہجہاں پور۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) حضور کو بیٹیوں سے یوں ہی محبت نہیں تھی۔ کیونکہ آنے والے وقت میں ان کو معلوم تھا کہ بیٹوں سیکہیں زیادہ بیٹیاں بہتر ہوتی ہیں۔ ایسی ہی ایک مثال شاہ پور کے مولانا یوسف کی نو بیٹیوں نے ایسا ہی کارنامہ کر کے دکھایا۔ اور اپنے والد کو حج بیت اللہ کیلئے روانہ کیا۔ شاہ پورکے مولانا یوسف کو اللہ نے کوئی بیٹا عطا نہیں کیا۔ اور بجائے بیٹوں کے اللہ نے ان کو نو بیٹیوں کا تحفہ دیا۔ جو مولانا یوسف نے خوشی خوشی قبول کیا۔ اور ساری بیٹیوں کو اچھی تعلیم و تربیت دی ۔ جس میں سب سے بڑی بیٹی آنگن باڑی ملازمہ ہے اور دوسری بیٹی پرائیویٹ اسکول میں ٹیچر ہے۔ اور باقی بیٹیوں کی ذمہ داری بخوبی انجام دے رہے ہیں۔ ان کی ساری بیٹیوں نے اپنے خرچ میں تخفیف کرکے اپنے والد کو حج کرنے کیلئے بھیجا۔ مولانا یوسف شاہ پور کی جامع مسجد کے پیش امام ہیں۔اور وصولوں کے بیحد پابند ہیں۔ 


افسران کے تبادلے کے خلاف بازار رہے بند

فتحپور۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) انتظامیہ کے ذریعہ ضلع مجسٹریٹ ، ایس پی اور خصوصی ترقیاتی افسر کے اچانک کئے گئے تبادلے کے سلسلے میں عوام میں اس قدر غصہ ہے کہ حکومت فیصلے کے خلاف کہ پورے سماج کے لوگ متحد ہو کر سڑکوں پر اتر آئے اور سماجی اور کاروباری و وکیلوں نے جلوس نکال کر کلکٹریٹ کا گھیراو کیا۔ وہیں تاجروں نے بازار بند کر کے اپنے غصے کا اظہار کیا۔ تینوں افسران اپنی ایمانداری کیلئے ضلع کے عوام کے لئے آنکھوں کا تارا بنے ہوئے ہیں۔ افسران کے تبادلے سے پورے ضلع کے تاجروں نے اپنے کاروبار بند رکھے۔ اس کی مخالفت سبھی تحصیل علاقوں اور دیہی علاقوں میں بھی دیکھنے کو ملی ۔ ہر کسی کے زبان پر ایماندار افسروں کو دوبارہ ضلع کو واپس کئے جانے کا مطالبہ وزیر اعلیٰ سے کیاجا رہا ہے۔ واضح ہو کہ بدھ کی دیر شام اچانک انتظامیہ کے ذریعہ ضلع مجسٹریٹ پشپا سنگھ ، ایس پی انیس احمدانصاری ،اور سی ڈی او بھوانی سنگھ کا تبادلہ کر دئے جانے کی خبر جیسے ہی ضلع کے لوگوں کو ملی ویسے ہی عوام میں حکومت کے اس فیصلے اور تینوں ایماندار افسروں کے تبادلے کو لے کر طرح طرح کی باتوں کا بازار گرم ہونے لگا۔ سرو سماج ، کاروباری تنظیم ، وکلاء، شہری ترقیاتی کمیٹی سمیت دیگر سماجی تنظیموں کے لوگ سڑک پر آگئے ۔


 

تعلیم دوستوں کی مدد کیلئے جاری کی گئی ہیلپ لائن 

لکھنؤ۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) ہائی کورٹ کے حکم پر اساتذہ کے عہدہ سے انضمام مسترد ہونے سے بڑھ رہے تعلیم دوستوں میں ناراضگی بڑھ رہی ہے وہیں ۔انڈین سورن سماج پارٹی نے تعلیم دوستوں کے مسائل کو علم میں لیتے ہوئے ہر ممکن مدد دیتے ہوئے ایک ہیلپ لائن نمبر جاری کی ہے جس پر تعلیم دوست ہر وقت اپنے مسائل بتاکر مدد حاصل کر سکتے ہیں۔ انڈین سورن سماج پارٹی کے ریاستی جنرل سکریٹری سردار جسویر سنگھ نے اندرا نگر واقع پارٹی دفتر میں منعقد کارکنان کے جلسہ میں تعلیم دوستوں کی پریشانی کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے ایک نمبر ۷۱۹۷۶۷۱۰۶۸ جاری کیا ہے جس پر تعلیم دوست ہر وقت مدد لے سکتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پرائمری اسکولوں میں مرکزی حکومت کے ذریعہ آر ٹی ای ایکٹ ۹۰۰۲ نافذ ہونے کے بعد غیر تربیت یافتہ اساتذہ کو ٹیچر کے کام کیلئے نہ لگائے جانے کے حکم کے بعد ریاستی حکومت نے این سی ٹی ای کو ریاست کے ایک لاکھ چوبیس ہزار غیر تربیت یافتہ گریجویٹ تعلیم دوستوں کو چھ ماہ کی خصوصی تربیت دے کر تربیت یافتہ بنانے کیلئے مکتوب روانہ کیا تھا جس پر این سی ٹی ای نے اس خط کا جواب ریاستی حکومت کو یہ کہتے ہوئے دیا کہ محض دو برس تربیت یافتہ ہی پرائمری اسکولوں کیلئے جائز قرار دیئے گئے۔اس کے بعد ریاستی حکومت نے این سی ٹی ای دو سالہ بی ٹی سی تربیت پروگرام کی اجازت دی اور ٹسٹ میں چھوٹ دیتے ہوئے ٹیچر عہدہ پر تعلیم دوستوں کا انضمام کیا اور اب ہائی کورٹ کے ذریعہ تعلیم دوستوں کا انضمام مسترد کر دیا جس سے تعلیم دوست ناراض ہوکر خود کشی کرنے کیلئے مجبور ہو رہے ہیں۔ ہمارے لئے بڑے شرم کی بات ہے۔ انہوں نے این سی ٹی ای سے دیگر ریاستوں کی طرح چھوٹ دلانے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ تعلیم دوستوں کو انصاف نہیں ملا تو پارٹی کارکنان تحریک چلانے کیلئے مجبور ہوں گے۔


ہزاروں کنبوں کے سامنے پیدا ہو گیا ہے بیروزگاری کا مسئلہ

لکھنؤ۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) قریشی ویلفیئر فاؤنڈیشن نے جدید ذبیحہ خانہ کی تعمیر مکمل ہونے تک موتی جھیل واقع سلاٹر ہاؤس چلانے کا مطالبہ کیا۔ فیڈریشن نے موتی جھیل واقع سلاٹر ہاؤس کے بند کرنے پر میونسپل کارپوریشن اور آلودگی کنٹرول بورڈ کی سخت الفاظ میں مذمت کی۔ فاؤنڈیشن کے صدر عارف قریشی نے الزام عائد کیا کہ میونسپل کارپوریشن کی لاپروائی کے سبب جدید ذبیحہ خانہ کا کام شروع نہیں ہو سکا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ موتی جھیل سلاٹر ہاؤس چلانے میں پریشانی ہے تو قریشی سماج کو اپنے گھر یا دکانوں پر ذبیحہ کرنے کا حکم دیا جائے۔ وہ جمعہ کی نماز کے بعد بلوچ پورہ چوراہے پر منعقد جلسہ کو خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ میونسپل کارپوریشن مسلسل اپنی ذمہ داری سے بھاگ رہا ہے۔ موتی جھیل ذبیحہ خانے کی جدید کاری کیلئے حکومت نے گزشتہ برس ۳۲؍ کروڑ روپئے کی رقم منظور کی تھی جس میں دس کروڑ روپئے میونسپل کارپوریشن کو جاری ہونے کے باوجود اب تک کام شروع نہیں ہو سکا۔ فاؤنڈیشن کے جنرل سکریٹری شہاب الدین قریشی نے کہا کہ فاؤنڈیشن سماج وادی پارٹی کے قومی صدر ملائم سنگھ یادو اور وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو کو اس سلسلہ میں خط لکھ کر روشناس کرایاجا چکا ہے باوجود اس کے حکومت کی جانب سے کوئی مثبت کارروائی نہ ہونے سے سماج کے ہزاروں کنبوں کے سامنے روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ وقت میں راجدھانی میں ایک بھی ذبیحہ خانہ نہیں ہے جبکہ ذبیحہ خانہ کھلوانا اور اس کو چلانا میونسپل کارپوریشن کی ذمہ داری ہے۔


رکن اسمبلی نے کیا وکلاء چھایہ کنج کا افتتاح

گورکھپور۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) شہر رکن اسمبلی ڈاکٹر رادھا موہن داس اگروال نے دیوانی کچہری احاطہ میں پنڈت دین دیال اپادھیائے کی یاد میں بننے والے وکلاء چھایہ کنج کا افتتاح کیا۔ بار ایسو سی ایشن سول کورٹ کی جانب سے منعقد پروگرام میں انہوں نے کہا کہ وکلاء سماج کے ہر طبقے کے لوگوں کی لڑائی لڑتے ہیں۔ اور ان کے مسائل دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی ۔ دیوانی کچہری احاطہ کو جلد ہی وائی فائی سہولیات سے آراستہ کرانے کی کوشش کی جائے گی ۔ اس موقع پر بطو ر مہمان خصوصی ضلع جج رنگ ناتھ پانڈے نے کہا کہ وکلاء کے لئے چھایہ کنج کی تعمیر میں ہماری ہر ممکن مدد رہے گی۔ اس موقع پر ایسو سی ایشن کے صدر مدھو سودن ترپاٹھی ، سکریٹری جتیندر دھردوبے ، اشوک نارائن دھر دوبے ، ڈاکٹر سبھا ش چندر شکلا ، کرشن مراری چوبے ،برج بہاری ، لال شری واستو،سنجے پتی ترپاٹھی وغیرہ موجود تھے۔


نائب صدر جمہوریہ کی تنقید کی شیو پال نے کی مذمت 

لکھنؤ۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) سماج وادی پارٹی کے سینئر رہنما اور وزیر تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو نے آر ایس ایس پر حملہ کرتے ہوئے کہاکہ بی جے پی کے لوگوں کو جمہوری عہدے کے وقار کا بھی خیال نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ نائب صدر جمہوریہ جمہوری معاملوں کے ماہر اور ایک عمدہ شخص ہیں لیکن آر ایس ایس نے ان کے وقار کا خیال نہیں رکھا اور جو الزام لگائے وہ قابل مذمت ہیں۔ آج یہاں سماج وادی پارٹی کے ریاستی ہیڈکوارٹر میں میرٹھ کے سابق ضلع پنچایت صدر اور کانگریس رہنما دیا نند گپتا کے بیٹے اجے اگروال کی سماج وادی پارٹی میں شمولیت کے موقع پر منعقد پریس کانفرنس میں قومی شاہراہوں کی حالت خراب ہونے کیلئے مرکزی حکومت کی تنقید کی۔ مسٹر یادو نے مرکزی حکومت پر اترپردیش کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ ہم نے قومی شاہراہ اور این ایچ آئی کی سڑکوں کو ٹھیک کرانے کیلئے مرکزی وزیر ٹرانسپورٹ کو کئی مرتبہ خط لکھا اور تجویز بھیجی لیکن مرکزی حکومت نے کوئی مدد نہیں کی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ قومی شاہراہوں کی حالت بیحد خراب ہے لیکن عوام سمجھتے ہیں کہ اس کیلئے ریاستی حکومت ذمہ دار ہے۔ قومی شاہراہوں کی تعمیر اور اس کی مرمت کا بجٹ مرکزی حکومت دیتی ہے۔ ریاست میں جتنی بھی شاہراہیں ہیں ان کی ذمہ داری ریاستی حکومت کی ہوتی ہے۔ ہم نے اسٹیٹ ہائی وے پوری ریاست میں اچھے بنوائے ہیں۔ ریاستی قومی شاہراہوں پر کہیں کوئی گڑھا نہیں ہے۔مسٹر یادو نے کہا کہ ہم نے قومی شاہراہوں کے کام کو پورا کرنے کیلئے مرکزی حکومت سے بارہ سو کروڑ روپئے طلب کئے تھے لیکن مرکزی حکومت کی طرف سے محض تین سو کروڑ ملے ۔ اسی طرح مرمت کیلئے دو سو کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا تو صرف تین کروڑ روپئے ملے۔اس درمیان سابق رکن راجیہ سبھا امر سنگھ کی پارٹی میں واپسی کے سوال پر مسٹر یادو نے کہا کہ امر سنگھ ہمارے کنبہ کے ممبر ہیں۔ وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو اور سماج وادی سربراہ سے ان کی ملاقات ہوتی رہتی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ امر سنگھ کے پارٹی میں شامل ہونے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔ اس بارے میں اگر کوئی بات چیت ہوگی تو فیصلہ ملائم سنگھ یادو کریں گے۔ واضح ہو کہ امر سنگھ گزشتہ ایک ہفتہ میں وزیر اعلیٰ اکھلیش یادو سے ان کی رہائش گاہ پر دو مرتبہ ملاقات کر چکے ہیں۔ انہوں نے مہاراشٹر میں ٹیکسی ڈرائیوروں کو لائسنس کیلئے مراٹھی زبان لازمی ہونے کیلئے بی جے پی کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فرقہ پرست طاقتیں اترپردیش اور بہار کے لوگوں کو پریشان کررہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ بہار میں سماج وادی پارٹی بی جے پی کو اقتدار میں نہیں آنے دے گی۔ اقلیتی طبقہ سماج وادی پارٹی کے ساتھ رہا ہے اور آئندہ بھی رہے گاسماج وادی پارٹی ہمیشہ اقلیتوں کی لڑائی لڑتی رہی ہے اور لڑتی رہے گی۔


شیوپال سنگھ یادو نے کی عوامی مسائل کی سماعت 

لکھنؤ۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) وزیر تعمیرات عامہ شیو پال سنگھ یادو نے ریاست کے افسران کو ہدایت دی ہے کہ عوام کی زمین سے جڑے تنازعوں کا جلد تصفیہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو کسی بھی پریشانی کیلئے ادھر اُدھر بھٹکنا نہ پڑے۔ اس کیلئے ان کے مسائل کو سن کر متعلقہ افسران کو فوری اس کے تصفیہ کی ہدایت دی۔ مسٹر یادو آج کالی داس مارگ واقع عوامی سماعت عمارت میں ریاست کے دور دراز علاقوں سے آئے عوام کے مسائل کی سماعت کر رہے تھے۔ انہوں نے جنتا درشن میں آئے ہوئے معذوروں اور مریضوں کے مسائل کو سنجیدگی سے سنا اور موقع پر ہی متعلقہ افسران کو فون کر کے ضروری کارروائی کرنے کی ہدایت دی۔ مسٹر یادو نے الہ آباد سے آئے فریادی کی شکایت پر ایس ایس پی کو کارروائی کی ہدایت دی۔ انہوں نے ایس ایس پی کو ہدایت دی کہ فوری متعلقہ مجرم شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کرکے سخت کارروائی کی جائے اس میں کسی بھی قسم کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ جرم کرنے والے کسی بھی شخص کو بخشا نہ جائے، کسی بھی شخص کو پریشان نہ کیا جائے اور افسران کو ہدایت دی کہ وہ یومیہ مقررہ وقت پر دفتر میں بیٹھ کر عوام کے مسائل کی سماعت کر کے اس کا فوری تصفیہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے مفاد کے تئیں پُر عزم ہے اس میں کسی بھی قسم کی لاپروائی برداشت نہیں کی جائے گی۔ 


سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی ، راجیو گاندھی کے ڈاک ٹکٹوں پر روک لگائے جانے کی مخالفت 

لکھنؤ۔19ستمبر(فکروخبر/ذرائع) بھارت رتن کے اعزاز سے سرفراز کی گئیں سابق وزیر اعظم آنجہانی مسز اندرا گاندھی اورمسٹر راجیو گاندھی کے نام سے جاری ڈاک ٹکٹوں پر روک لگائے جانے کے خلاف جمعہ کو کانگریسیوں نے حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر مظاہرہ کرکے مودی کا پتلا نذر آتش کر کے مظاہرہ کیا۔ یوم مخالفت ضلع سمیت پوری ریاست کے ضلع ہیڈکوارٹروں پر مناکر کانگریسیوں نے دھرنا دے کر عرضداشت دی۔ غور طلب ہے کہ سابق وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے فوٹو لگے ڈاک ٹکٹوں کو مرکز کی مودی حکومت نے جاری کرنے پر روک لگانے کی ہدایت دی ہے۔ جس کے سبب ریاستی کانگریس کمیٹی کے صدر ڈاکٹر نرمل کھتری نے آج لکھنؤ سمیت پوری ریاست کے ضلع ہیڈکوارٹروں پر دھرنا دے کر یوم مخالفت منانے کا اعلان کیا تھا۔ ریاستی کانگریس کے صدر کے اعلان پر جمعہ کو ضلع کانگریس کمیٹی نے حضرت گنج واقع گاندھی مجسمہ پر دھرنا دے کر اپنی مخالفت ظاہرکی ۔اس دوران کانگریسی گاندھی مجسمہ پر مظاہرہ کرتے ہوئے حضرت گنج چوراہے پر پہنچے جہاں مودی کا پتلا نذر آتش کرکے مخالفت ظاہر کر کے نعرے بازی کی۔ موقع پر دھرنے کی قیادت کر رہے شہر کانگریس صدر بودھ لال شکلا اور ضلع کانگریس کے صدر گورو چودھری نے مشترکہ طور پر کہا کہ مرکز کی بی جے پی حکومت کے ذریعہ بھارت رتن سے نوازی گئیں سابق وزیر اعظم مسز اندرا گاندھی اور راجیو گاندھی کے فوٹو لگے ڈاک ٹکٹوں پر روک لگانے کے فیصلہ کی جتنی بھی مذمت کی جائے وہ کم ہے۔ دھرنے میں مقررین نے کہا کہ مودی حکومت کا یہ فعل پوری طرح بدلہ کے جذبہ کو دکھاتا ہے اور یقینی طور پر ملک کی عظیم شخصیتوں کی بے عزتی بھی ہے۔ دھرنے میں کانگریسیوں نے کہا کہ دونوں آنجہانی رہنما ملک کی شان تھے اور مرکز کی مودی حکومت ملک کی شان کی بے عزتی کرنے پر آمادہ ہے۔ دھرنے میں خاص طور سے کے کے شکلا، گووند سنگھ، راجندر پانڈے، اویناش سنگھ چوہان، رام گوپال سنگھ، کونارک دکشت، سنتوش شریواستو، راہل شکلا، انیتا تیواری، ام سوروپ، جگدیش بالمیکی، وبھور اوستھی سمیت تمام کانگریسی رہنما موجود تھے۔ 


جن کے ووٹ سے اقتدار ملتاہے آج وہ ہی ووٹر دشواریوں سے گھرے ہیں؟ 

سہارنپور۔19ستمبر (فکروخبر/ذرائع)ضلع سماج وادی پارٹی کے زیادہ تر رہنما ان دنوں اپنے بینر اور پوسٹر مین چوراہوں اور سڑکوں پر آویزاں کرنے میں مصروف ہیں ضلع میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ جو عوام ملائم سنگھ کے نام پر جڑا تھا۳۸ماہ کے حالات دیکھ کر وہ عوام دھیرے دھیرے اب سماج وادی پارٹی سے دو ر ہو رہا ہے عوام کی مشکلات سے ان لیڈران کو کچھ بھی لینا دینا نہیں ہے جبکہ سیکڑوں لوگ صبح سے شام تک اپنی اپنی شکایات لیکر کلکٹریٹ میں افسروں کی انتظار میں بھٹکتے رہتے ہیں عصر کے بعد تک تنگ وپریشان لوگ ضلع مجسٹریٹ کے آفس کے باہر پریشان حال دیکھے جاسکتے ہیں؟ سرکاری میٹنگ میں افسران کے ساتھ ساتھ سپا کے سینئرلیڈران بھی شامل تھے ایسا پہلی باردیکھنے کو مل رہا ہے کہ ضلع میں صاحب اقتدار جماعت کے لوگ عوام کو نظر انداز کرتے ہوئے کہیں پر دعوت میں مشغول رہتے ہیں اور کہیں پر سرکاری میٹنگ کا لطف اٹھا تے آ رہے ہیں او ر انکو ووٹ دینے والے عوام کی بھوک وپیاس صبح سے شام تک دکھائی نہی دیتی ہے ضلع کی وہ غریب عوام کہ جو اپنی شکائیتوں کے ازالہ کے لئے ان لیڈران اور افسران کے دفتروں کی خاک چھانتی پھر تی رہتی ہے ریاستی وزراء کے ساتھ ساتھ مقامی جماعتیں عہدیداران بھی بندر بانٹ میں الجھے ہوئے ہیں عوام کی سوشل، تعلیمی، اقتصادی اور بیروزگاری سے جکڑی عام زندگی سے ان سبھی کو کسی بھی طرح کا کوئی سروکار نہی ہے ان حالات کو دیکھ کر آج ہر زیہوش شخص حیرت میں الجھ گیا ہے کہ آخر عوامی ہمدرد ہونے کا دعوہ کرنے والی سماج وادی پارٹی کے ذمہ داران اس قدر غیر ذمہ دارانہ سلوک پبلک کے ساتھ کرینگے یہ انکی عقل میں آنے والی بات نہیں ہے؟ درجنوں لوگوں نے اس نامہ نگار کو بتایا کہ ہم صبح سے شام تک کلکٹریٹ میں اپنی شکایت لیکر افسران کے آفسیز میں موجود رہتے ہیں مگر ہماری شکایت سننے والا اور سمجھنے والا کوئی بھی نہیں ہے افسران بے لگام پولیس تاناشاہ اور سرکاری ملازمین اپنے ہی ملک کے تنگ اور پریشان عوام کے ساتھ ہٹلر جیسا سلوک کرتے رہتے ہیں ہاں اگر آپکے پاس دینے کے لئے رشوت ہے تو پھر آپکو تنگ ہونے کی ضرورت نہی ہے آپکا کام خد بہ خد ہوجائیگا؟ ؟ ضلع میں سماج وادی پارٹی کے ساتھ جو عوام ملائم سنگھ کے لمبے چوڑے وعدوں کے بعد جمع ہواتھا اب حالات دیکھ کر وہ عوام دھیرے دھیرے سماج وادی پارٹی سے دو ر ہو رہا ہے سماج وادی پارٹی کے وفادار اور سینئر کارکنان بھی سرکاری دفتروں میں کاموں کا ازالہ نہ ہونے کے باعث ناامیدی کے ماحول میں وقت گزار رہے ہیں عوام کے سامنے آفیسران کا رویہ غیر اخلاقی ہونے کے علاوہ مخلصانہ نہ ہوکر ڈکٹیٹر والا ہے جو چاپلوس سینئر پارٹی کے قائد ہیں وہ افسران ، تاجروں اور سرمایہ دار افرادکے پاس بیٹھ کر چائے اور کافی کی چسکیاں لیتے ہیں جبکہ عوام سپا کے ضلع ہیڈ کوارٹر پر اور سپا کے لیڈران کے گھروں پر درخواست لئے گھومتے نظر آتے ہیں محکمہ پولیس میں سماج وادی پارٹی کے عام کارکنان کی بات تک نہیں سنی جاتی پارٹی کے لوگ تھانہ میں جانے سے کتراتے ہیں عام آدمی پارٹی سے جڑے کارکنان کی یہ حالت دیکھ کر خود بھی شرمندہ ہوتا ہے اور دوسری پارٹیوں کے لوگو ں کے پاس اپنی شکائیت لیکر اس امید کے ساتھ جاتا ہے کہ شاید وہاں جاکر انکی کچھ مدد ہو جائے۔


زمین مافیاؤں کے ظلم سے شریف افراد کی زندگی بنی عذاب 

سہارنپور۔19ستمبر (فکروخبر/ذرائع) عدالتی حکم اور درخواست کے ساتھ چند لوگوں نے افسران سے ملکر زمین مافیاؤں کے خلاف کاروائی کی مانگ کی ہے قابل ذکر ہے کہ پچھلے کچھ دنوں سے سوم پال ، پروین اور شیش پال بلا وجہ دبنگئی کے دم پر ایک مکان پر قبضہ کرنا چہ رہے ہیں اور پولیس خاموش ہے۔نوشاد احمداور شمشاداحمدنے ایک بیان میں کہاکہ 1991ء میں ہم بھائیوں نے چاند کالونی واقع پلاٹ مظفر نگر کے علاقہ بروالہ کے ساکن مستقیم ولدشمشاد سے ایک پلاٹ خسرہ نمبر ۹۷۶ ایک سوآٹھ گزکا خریدا تھا صاف ستھرا بیع نامہ کر ا کر پھر اس میں اپنا رہائشی مکان تعمیرکیا تھا اور اندنوں ہم لگاتار 1991ء سے اس پلاٹ پر ہم رجسٹر ڈ بیع نامہ کی رو سے بحیثیت مالک بن کر قابض ہوکرآج تک قانی طورپر اس مکان میں مالک کی حیثیت سے اہل خانہ کے ساتھ رہتے آرہے ہیں غور طلب ہے کہ 1991ء میں ضلع مظفر نگر کے علاقہ بروالا کے رہنے والے محمدمستقیم نے آلی اہنگران کے رہنے والے مسدّی لال ولدستورام سے مندرجہ بالاپلاٹ خریداتھا جوبعد میں مستقیم نے شمشاد اور نوشادکو رجسٹربیع نامہ کے ذریعہ قانونی طور پر 1991ء میں بیچ دیاتھا مگر حیرت کی بات ہے کہ مسدی لال کے مرنے کے بعد اس کے بیٹے سومپال نے زمین مافیاؤں سے سازکرکے ایک بیعنامہ فرضی طورپر سوگزپلاٹ مع فرضی خسرہ نمبر کے پروین کمار اور شیش پال کو اپنے باپ کے مرنے کے بعد 2012ء میں کردیااورپولس کی ملی بھگت سے نوشاد اور شمشاد کے گھر پر ناجائز قبضہ کرنے کی کوشش کی اس کے عوض مجبور ہوکر شمشاد احمدنے اے سی جی ایم فرسٹ کی عدالت میں 2014ء کو ایک دعویٰ سومپال ، پروین کمار اور شیش پال کے خلاف 420کے تحت دائر کیا قابل عدالت نے اس دعویٰ کو صحیح مانتے ہوئے تینو ں ملزمان سومپال،پروین کمار اور شیش پال کے خلاف دفعہ 420کے علاوہ 120Bاور دیگر تین دفعات میں سمن جاری کیا ہے مگر اس کے باوجود بھی تینوں زمین مافیاء تھانہ منڈی پولس کے چندسپاہیوں سے مل کر نوشاد ،شمشاد اور ان کے اہل خانہ کو لگاتار تنگ کررہے ہیں اور مکان کا قبضہ نہ دینے کے عوض ان کو جان سے مارنے کی دھمکی دے رہے ہیں علاقہ کے ذمہ دار لوگوں کا کہنا ہے کہ نوشاد اور شمشاد کا بیع نامہ صحیح ہے جبکہ سومپال نے فرضی کاغذات تیار کئے ہیں اور پولیس کی ملی بھگت سینوشاد احمداور شمشاداحمد کے مکان کو ہڑپنے کی فراق میں ہیں؟ بار بار تحریری شکایات کے بعد بھی پولیس تماشائی بنی ہے جبکہ اہل خانہ سخت پریشانی سے دوچار ہیں؟ ۔

Share this post

Loading...