سیلف امپلائمنٹ اور تجارت کے عنوان پر انجمن ڈگری کالج بھٹکل میں ریاستی سمینار (مزید ساحلی خبریں)

آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ ہندوستان کے لوگ بغیر کسی منصبوے کے تجارت میں سرمایہ لگاتے ہیں لیکن بیرونی ممالک خاص طور پر مغربی ممالک کے لوگ سرمایہ لگانے سے پہلے مکمل منصوبہ بندی کرتے ہیں اور صرف منصوبہ تیار کرنے کے لئے چار یا پانچ سال لگادیتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا میں ہر چیز میں مقابلہ کیا جارہا ہے اور تجارت کے لیے یہ ضروری جزو ہے۔انہوں نے کہا کہ تاجروں کو اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیے کہ وہ چیلنجوں کو قبول کرتے ہوئے آگے بڑھیں اور اس کے لیے آپ کے پاس طاقت کا ہونا ضروری ہے جس کے بغیر آپ نہ چیلنچ قبول کرسکتے ہیں اور نہ دے سکتے ہیں۔ ایک اور مہمان اسپیکر ڈاکٹر آننت مورتی نے کہا کہ آج کی دنیا میں تجارت کے کئی مواقع ہیں جن میں طلباء اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد خود کی تجارت شروع کرسکتے ہیں۔ انہوں نے طلباء کو یقین دلایا کہ تجارت منصوبے کے ساتھ کی جائے تو اس کاثمرہ جلد ہی مل جاتا ہے۔ سمینار کی صدارت کررہے انجمن کے صدر جناب عبدالرحیم جوکاکو نے کہا کہ ملازم بننے کے بجائے خود مالک بننے کی کوشش کرنی چاہیے مزید کہا اس طرح کے سمینار منعقد کیے جانے کا مقصد یہی ہوتا ہے تاکہ ہمارے طلباء اس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے تجارتی میدان میں آگے بڑھیں۔ اس موقع پر انجمن کے جنرل سکریٹری جناب قاسمجی انصار صاحب اور اسٹیج پر موجود دیگر مہمانوں نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکیا ۔ 


مختلف دو سڑک حادثات میں ایک شخص ہلاک ، چار افراد شدید زخمی 

کارکلا 28؍ اکتوبر (فکروخبرنیوز) کار اور ٹپر لاری کے درمیان ہوئے تصادم میں ایک شخص کے اسپتال میں دم توڑنے اور دیگر دو افراد کے زخمی ہونے کی واردات پیش آئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق ٹپر لاری ڈرائیور نے رفتار اچانک کم کرکے لاری کو موڑنے کی کوشش کررہا تھا کہ دوران پیچھے سے آرہی ایک کاراس سے جاٹکرائی۔ ۔ اس حادثہ میں نادی منے (25) نامی شخص کے سر پر گہری چوٹیں آئی جو حادثے کے تھوڑی دیر بعد دم توڑدیاجبکہ گنگادھر پجاری (27) اور نتیش (25) بری طرح زخمی ہے جن کو کارکلا کے سرکاری اسپتال میں ابتدائی طبی امداد کے بعد منگلور منتقل کیا گیا ہے۔ ۔ دوسرا سڑک حادثہ کنداپور میں پیش آیا جہاں ایک مچھلی سے لدی لاری ڈوائیڈر سے ٹکرانے کے بعد ایک کار سے جاٹکرائی جس کے نتیجہ بالا کرشنا (26) ہلاک ہوگیا۔حادثہ میں زخمی افراد کی شناخت منی کنٹا اور ارون کی حیثیت سے کرلی گئی ۔ ذرائع کے مطابق مچھلی سے لدی لاری رفتار تیز ہونے کی وجہ سے بے قابو ہوگئی اور ڈوائیڈر سے ٹکراتے ہوئے ایک کار سے جاٹکرائی جس کی وجہ سے کار پر سوار ایک شخص ہلاک اور دیگر دو افراد شدید زخمی ہوگئے ۔ کنداپور ٹرافک پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔ 


گلبرگی کے مشتبہ قاتل کا کیا قتل کردیا گیا؟ 

بیلگاوی 28؍ اکتوبر (فکروخبرنیوز) چند روز قبل ایک جنگل سے برآمد ہونے والی لاش کے سلسلہ میں کہا جارہا ہے کہ اس کا تعلق ان افراد میں سے ایک فرد کا ہے جن کا حال ہی میں کلبرگی قتل معاملہ میں پولیس نے اسکیچ جاری کیا تھا۔ ذرائع کے مطابق اس شخص کا مانی کواڈی علاقہ میں گولی مار کر قتل کردیا تھا۔ خان پور پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرنے کے بعد معاملہ کی چھان بین جاری ہے ۔ یاد رہے کہ بیلگاوی پولیس نے تین افراد کا اسکیج جاری کیا تھا جن کے بارے میں شبہ ہے کہ انہوں نے کنڑا کے مشہور ادیب ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کا قتل کردیا تھا۔ ملحوظ رہے کہ صبح آٹھ بجے کے قریب دو نامعلوم افراد ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کے گھر میں گھس آئے اور مبینہ طور پر ان کا قتل کردیا تھا۔بتا یا جارہا ہے کہ اس سلسلہ میں کسی بھی شخص کو اب تک گرفتار نہیں کیا گیا ہے اور اس معاملہ کی سی آئی ڈی چھان بین کررہی ہے۔ یہ بات بھی یاد رہے کہ ہندو مذہب کے تہذیب کے سلسلہ میں ڈاکٹر ایم ایم کلبرگی کی جانب سے چند متنازعہ باتیں سامنے آنے کے بعد بعض شدت پسند ہندوتنظیموں پر ان کے قتل کا الزام لگایا گیا تھا۔


مرڈیشور کی متنازعہ زمین پر مردہ کی آخری رسومات ادا کر نے کی کوشش

مرڈیشور کے عوام انتظامیہ پر ہوئے برہم ، 

بھٹکل 28؍ اکتوبر(فکروخبرنیوز) مرڈیشور کے پر امن ماحول میں اس وقت کشیدگی دیکھنے میں آئی جب روایتی حریف کے چند لوگ زبردستی ایک خاتون کی لاش کی آخری رسومات ادا کرنے اُس میدان میں پہنچے جس کو لے کر دو حریفوں میں تنازعہ چل رہا ہے اور عدالت میں یہ معاملہ چل رہا ہے۔ علاقے کے عوام نے پولیس کو معاملہ سے آگاہ کرتے ہوئے آخری رسومات ادا کرنے سے روکنے کی بات کی لیکن پولیس پر عوام نے الزام لگایا ہے کہ انہوں نے روایتی حریف کا ساتھ دیتے ہوئے ان کو آخری رسومات کی ادائیگی کے لیے تحفظ فراہم کیا ۔ یاد رہے کہ اس سے پہلے وہاں کے مقامی نوجوانوں نے جب کرکٹ ٹورنامنٹ منعقد کرنے کے لیے پولیس سے اجازت نامہ طلب کیا تو پولیس انتظامیہ نے یہ کہتے ہوئے اجازت نہیں دی تھی کہ وہ متنازعہ زمین ہے اور مسئلہ حل ہونے تک وہاں نہ ٹورنامنٹ منعقد کرنے کی اجازت دی جائیگی اور نہ کسی مردے کی آخری رسومات ادا کرنے کے لیے اجازت دی جائے گی۔ لیکن دو روز قبل منظر عام پرآنے والے اس واقعہ پر علاقے کے لوگوں میں انتظامیہ پر شدید غصہ دیکھنے میں آیا اور انہوں نے بھٹکل شہری پولیس تھانہ کے باہر جمع ہوکر احتجاج کرتے ہوئے پولیس پر یک طرفہ کارروائی کرنے کا الزام لگایا۔ دوسری جانب صورتحال کو دیکھتے ہوئے جناب عنایت اللہ شاہ بندری اور دیگر ذمہ داران نے فوری طور پر اسسٹنٹ کمشنر سے ملاقات کی اور صورتحال سے آگاہ کیا اور پولیس کی جانب سے کی گئی کارروائی کی پوری تفصیلات بیان کی ۔ اسسٹنٹ کمشنر چدانند وٹارے نے پورے معاملہ کی چھان بین کرنے کا یقین دلاتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر متنازعہ زمین کے دستاویزات کی جانچ کررہے ہیں جس کے بعد ہی کوئی حتمی فیصلہ سامنے آئے گا۔ 

Share this post

Loading...