منگلورو11جولائی 2020(فکروخبرنیوز/ذرائع) سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا کے ریاستی نائب صدر ایڈووکیٹ عبد المجید نے الزام لگایا ہے کہ حکومت کی جانب سے ان میں کوویڈ 19 کے علاج معالجے کی منظوری کے بعد نجی اسپتالوں میں ایک قسم کا کاروبار شروع ہوگیا ہے۔
انہوں نے شہر کے پریس کلب میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کواڈ 19 کے معاملات روز بروز بڑھ رہے ہیں۔ اس کی وجہ سے لوگ پریشان ہیں۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے نجی اسپتال COVID-19 ٹیسٹنگ کے لئے تقریبا 4،500 روپے اور پی پی ای کٹس کے لئے 8000 روپے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
جنوبی کنیرا ضلع میں گذشتہ ایک ہفتہ میں اس کے بارے میں بہت ساری شکایات موصول ہوئی ہیں۔ نجی اسپتالوں میں بڑھتے ٹیسٹ معاملات کی وجہ سے شکوک و شبہات جنم لے رہے ہیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ یہاں تک کہ جب کوئی شخص پیروں میں درد یا حمل ٹیسٹ یا کسی معمولی بیماری کے علاج کے لئے نجی اسپتال جاتا ہے تو اسے CoVID-19 ٹیسٹ کے لئے مجبور کیا جاتا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اگر صبح ٹیسٹ رپورٹ منفی آتی ہے تو شام تک رپورٹس مثبت ہوجاتی ہے۔
Share this post
