کرناٹک اسکولوں کے لئے جاری کی گئی ایڈوائزری ، سوشیل ڈسٹنٹنگ برقرار سب سے بڑا چیلنج

بنگلورو، 16 مئی 2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع)  تعلیمی سال 21-2020 کے لئے پیشگی تیاریوں کے معاملے پر، کمشنر کی زیرصدارت محکمہ جاتی عہدیداروں کا ایک اجلاس جمعہ 15 مئی کو ہوا جس میں عہدیداروں سے بات چیت کرنے کے بعد کرناٹک تعلیمی امتحان بورڈ کے ڈائریکٹر (امتحانات) معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے کے لئے مندرجہ ذیل تجاویز طئے کی ہیں۔ 
اسکولوں کو جاری ایڈوائزری میں فی ڈیسک تین طلبا بیٹھیں گئے۔ اگر کلاس رومز کی کمی کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو، لائبریری کے کمرے کھیل کمرے، کمپیوٹر روم وغیرہ استعمال کیے جائیں۔ یہاں تک کہ کمیونٹی ہال، سرکاری عمارتیں اور آنگن واڑی کمرے جو سہ پہر میں خالی ہوں گے، استعمال کیے جاسکتے ہیں۔ پرائمری اسکولوں میں جہاں طلبہ کی  تعداد کم ہے وہاں شفٹ سسٹم پر عمل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر مندرجہ بالا اقدامات کے باوجود کمروں کی کمی ہے تو، شفٹ سسٹم پر عمل کیا جاسکتا ہے۔ 
نالی کلی نظام کے تحت پہلے اور دوسرے درجے کے طلبا کو ایک ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔ اگر پہلے سے ساتویں معیار کے لئے اساتذہ کی کمی ہے تو، مقامی طور پر مہمان لیکچررز کا تقرر کیا جاسکتا ہے۔ چونکہ گریجویٹ اساتذہ عام طور پر متعدد اسکولوں میں دستیاب ہوتے ہیں، اس لئے وہ باہمی مشورے کے بعد تدریسی کاموں کو تقسیم کر سکتے ہیں۔ ہائی اسکول سیکشن شفٹ سسٹم میں عملے کی کمی کی صورت میں اپنایا جاسکتا ہے۔
روزانہ چھ پریڈ ہوں گے 
پہلی شفٹ کو  دعا (7.50 سے 8.00)، پہلی مدت (8 سے 8.40)، دوسری مدت (8.40 سے 9.20)، رسیس (9.20 سے 9.40)، تیسری مدت (9.40 سے 10.20)، چوتھی مدت (10.20 سے 11) میں تقسیم کیا گیا ہے)، پانچویں مدت (11 سے 11.40)، اور چھٹا دورانیہ (11.40 سے 12.20)۔

دوسری شفٹ کو  دعا (12.10 سے 12.40)، پہلی مدت (12.30 سے ​​1.10)، دوسری مدت (1.10 سے 1.50)، رسیس (1.50 سے 2.20)، تیسری مدت (2.20 سے 3.00)، چوتھی مدت (3.00 سے 3.40) میں تقسیم کیا گیا ہے)، پانچویں مدت (3.40 سے 4.20)، اور چھٹا دورانیہ (4.20 سے 5.00)۔

اس سلسلے میں ضلعی انتظامیہ یا ضلعی پنچایت کی صوابدید پر چھوڑنے کی سفارش کی گئی ہے تاکہ صبح کے اجلاس کے لئے دیہی اسکولوں کا وقت مقرر کیا جائے کیونکہ دور دراز کے دیہاتوں سے آنے والے طلباء کو ناشتہ سے محروم کردیا جاسکتا ہے۔ جب نجی اسکولوں کے معاملے میں ٹرانسپورٹ کا نظام موجود ہے تو، گاڑیوں میں معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنا چاہئے۔  دعاکے دوران، طالب علموں کو ماسک پہننا چاہئے اور معاشرتی فاصلہ برقرار رکھنا چاہئے۔
طلباء کو اسکول سے پہلے اور اس کے بعد صابن سے ہاتھ دھونے، بیت الخلا کے استعمال کے بعد، اور کھیل کے دوران معاشرتی فاصلے کو برقرار رکھنے سے حفظان صحت برقرار رکھنے کے لئے معلومات دینے کی بھی بات کہی گئی ہے۔۔
 اس دوران اسکولوں کے ذمہ داروں اور اساتذہ کے لئے سب سے بڑا چیلنج سماجی فاصلہ کو برقرار رکھنے کا ہے جس پر عمل درآمد سب سے مشکل کام ہوسکتا ہے۔ 

Share this post

Loading...