اطلاعات کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد 26فروری بدھ اپنے تین روزہ دورے پر نئی دہلی پہنچ رہے ہیں جہاں وہ وزیر اعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ سمیت دوسرے سرکردہ مرکزی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کریں گے۔ مختلف رپورٹوں کے مطابق اپنے پاکستانی طویل دورے کے دوران سعودی علی عہد نے پاکستانی وزیر اعظم نوازشریف کے علاوہ کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈروں سے بھی بات چیت کی جس کے بعد انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات پر ایک بیان جاری کر دیا جس میں انہوں نے واضح طور ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسئلہ کشمیر اور دوسرے معاملات پر مذاکراتی عمل کا خیر مقدم کیا اور اعلان کیا کہ سعودی عرب خطے میں امن چاہتا ہے جب کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے ذریعہ بھی تلاش کیا جا سکتا ہے۔ذرائع کے مطابق اب امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پاکستانی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کے دوران جہاں انہوں مسئلہ کشمیر سمیت دوسرے حل طلب مسائل پر بات چیت کی چنانچہ امید ظاہر کی جا رہی ہے کہ وہ ہندوستانی لیڈروں کے ساتھ بات چیت کے دوران پاکستان کے خڈشات سے بھی ہندوستان کو آگاہ کر سکتے ہیں۔ کئی رپورٹوں کے مطابق نئی دہلی میں میڈیا سے وابستہ لوگ سعودی ولی عہد سے پاکستان میں دئے گئے اس کی طرف توجہ دلائیں گے جس میں انہوں نے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے عین مطابق حل کرنے کی بات کہی تھی۔
اتر پردیش کو دو تین حصوں میں تقسیم کیا جانا چاہئے ۔۔ جے رام رمیش
نئی دہلی۔24فروری(فکروخبر/ذرائع )کانگریس لیڈر جے رام رمیش نے اترپردیش کو تقسیم کرنے کا مشورہ دیا ہے . سی این این آئی بی این سے بات چیت میں جے رام نے کہا کہ میں ذاتی طور پر اتر پردیش کو دو ، تین یا چار حصوں میں تقسیم کرنے کے حق میں ہوں . جس طرح یوپی کی ساخت ہے ، اس سے کسی بھی پارٹی کے لئے انتظامیہ ناممکن ہے . ملک کی ترقی تبھی ہوگا ، جب یوپی کا ہوگا .سی این این آئی بی این کے ایڈیٹر ان چیف راجدیپ سردیسائی سے بات چیت میں جے رام نے کہا کہ آج یوپی میں ترقی لانا ناممکن ہو گیا ہے . اتنے ضلع ہیں ، 52000 گرام پنچایت ہیں . یوپی کے تشکیل نو کے لئے تنظیم نو کمیٹی کی ضرورت نہیں . یہ انتخابات ہونے دیجئے ، اس کے بعد راجیہ سبھا اور لوک سبھا میں بحث ہونی چاہئے ، تاکہ یوپی کی تشکیل نو ہو سکے.جے رام نے کہا کہ اگرچہ میں گورکھا لینڈ ، بندیل کھنڈ کے حق میں نہیں ہوں . این سی پی اور بی جے پی ودربھ کے حق میں ہیں ، لیکن شیوسینا خلاف ہے . نئی حکومت کو ریاست کی تشکیل نو کمیٹی کی تشکیل کے معاملے کو دیکھنا چاہئے . لیکن یوپی کے لئے اس کی ضرورت نہیں ہے . یہ میری ذاتی رائے ہے ، یہ پارٹی یا راہل گاندھی کی رائے نہیں ہے . میں نے اس پر راہل سے کوئی بحث نہیں کی ہے .وہیں ، جے رام کے بیان پر بی جے پی نے سخت رد عمل ظاہر کیا ہے . بی جے پی لیڈر مختار عباس نقوی نے کہا کہ یہ کانگریس پارٹی کا سیاسی شگوفا ہے . ابھی یوپی کی تقسیم چاہ رہے ہیں پھر ملک کی تقسیم کریں گے . جیسے تلنگانہ کو مس?یڈل کیا ، ویسا ہی دوبارہ کرنا چاہتے ہیں . یہ بتانے پر کہ جے رام کہتے ہیں کہ یہ ان کے ذاتی خیالات ہیں . نقوی نے کہا کہ یہ تو طریقہ ہے . شگوفا چھوڑ دو ، تنازعہ ہو تو ذاتی خیال بتا دو 2011 میں مایاوتی نے تقسیم کی تجویز بھیجا تھا تو یو پی اے حکومت نے لوٹا دیا تھا . مایاوتی بھی سیاسی فائدہ کے لئے وہ باتیں کر رہی تھیں . ریاست کی تشکیل نو کمیشن بنے جو تمام پہلوؤں کی جانچ کے بعد تقسیم کی تصویر ھیں چو . ہوا ۔ ہوائی باتیں نہیں ہونی چاہئے .
سنجے کی پرول پر مہاراشٹر حکومت کو نوٹس
نئی دہلی۔24فروری(فکروخبر/ذرائع ) بیوی مانیتہ کی بیماری کے نام پر بار ۔ بار پرول لے رہے بالی وڈ اداکار سنجے دت کی مشکلیں بڑھ سکتی ہیں . وزارت داخلہ نے مہاراشٹر حکومت سے رپورٹ طلب کی ہے اور پوچھا ہے کہ پیا پرول دیتے وقت پورے عمل کی گئی تھی یا نہیں .سنجے دت کو غیر قانونی ہتھیار رکھنے کے معاملے میں ہائی کورٹ نے چھ سال قید کی سزا سنائی تھی اور وہ گزشتہ 21 دسمبر سے پے رول پر ہیں . انہیں 21 فروری کو پے رول کی معیاد ختم ہونے کے بعد پونے کی یرودا جیل میں لوٹنا تھا مگر اسے ماہ بھر کے لئے بڑھا دیا گیا .سنجے دت کو لے کر حکومت کے اوپر ایک کے بعد الزام لگ رہے ہے . جتنی بار سنجے کو پیرول مل رہا ہے ، اتنی بار مہاراشٹر حکومت کے مخالف فریق حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر رہے ہیں . غور طلب ہے کہ سنجے اپنی بیوی اور دو بچوں کی دیکھ بھال کے لئے مسلسل پرول لے رہے ہیں .
بھارتیہ جنتا پارٹی میں شامل ہوتے ہی ادتیہ راج نے بنایا کجریوال کو نشانہ
کیجریوال نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ہے۔۔ ادت راج
نئی دہلی ۔24فروری(فکروخبر/ذرائع ) بی جے پی میں شامل ہوتے ہی دلت لیڈر ادت راج نے عام آدمی پارٹی کے سربراہ اروند کیجریوال پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی ہیں اور دلت سماج کو ان سے ہوشیار رہنا چاہئے . بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں پارٹی میں شامل ہونے کے بعد وجود میں راج نے کہا کہ وہ بھی انکم ٹیکس کے افسر ہیں اور کیجریوال ان کے مقابل تھے .ادت راج نے کیجریوال پر نشانہ لگاتے ہوئے کہا کہ کیجریوال نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ہے اور اگر راج ناتھ سنگھ اجازت دیں گے تو وہ ان کے جھوٹ کا پردہ فاش کر دیں گے . انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے صفائی ملازمین کو جھوٹا یقین دہانی کرائی کہ ان کی نوکری پکی کر دی جائے گی ، لیکن وہ 49 منٹ کے کام کو 49 دن میں بھی مکمل نہیں کر پائے . کیجریوال نے صرف افراتفری ہی پھیلائی ہے .ادت راج نے کہا کہ عام آدمی پارٹی خطرناک طاقت ہے اور یہ بڑے سازش کا نتیجہ ہے . اگر انہیں موقع ملے گا تو وہ اس کی وضاحت کریں گے . انہوں نے کہا کہ مجھے محکمہ انکم ٹیکس میں گببرکے نام سے جانا جاتا تھا جبکہ کیجریوال کو چوہے کے نام سے جانا جاتا تھا . انہوں نے کہا کہ کیجریوال نے اپنی مدت میں انکم ٹیکس سے متعلق ایک بھی اچھے معاملے کو نہیں نمٹا اور اگر وہ اس کا دعوی کرے تو میں سیاست چھوڑ دوں گا .
پلٹی مارنے کو’’ پاسوان ‘‘تیار ! بیٹے نے کی مودی کی وکالت
پٹنہ ۔24فروری(فکروخبر/ذرائع ) رام ولاس پاسوان کیا بی جے پی کے پی ایم امیدوار نریندر مودی کے ساتھ جائیں گے . یہ آج کا سب سے بڑا سوال بنا ہوا ہے . بہار کی سیاسی کبڈی میں اب لوک جن شکتی پارٹی کے لیڈر رام ولاس پاسوان پالا بدلتے کی تیاری کر رہے ہیں . پاسوان کے بیٹے چراغ پاسوان نے مودی کی وکالت کرتے ہوئے کہا کہ آج مودی انتخابات میں کوئی مسئلہ نہیں ہیں . چراغ نے یہ بھی کہا کہ سیاست میں کوئی اچھوت نہیں ہوتا . لیکن بی جے پی اور رام ولاس اتحاد پر کھل کر بولنے سے بچ رہے ہیں . اس مسئلے پر بات کرنے کے لئے دیر شام بہار بی جے پی کے لیڈر دہلی آئیں گے .عام انتخابات قریب آنے کے ساتھ ۔ ساتھ نئے ۔ نئے اتحاد بننے کا سلسلہ تیز ہو گیا . بی جے پی دلتوں کی درمیان کی مضبوط اعتماد بنانے کی حکمت عملی میں مصروف ہو گئی ہے . اتحاد کی اس سیاست کے تحت بی جے پی کے نئے ۔ نئے ساتھی بناتی جا رہی ہے . ایسا ہی ایک اتحاد بہار میں نظر آتا نظر رہا ہے . بہار کے سیاسی مساوات میں ایک بڑی تبدیلی آتا نظر رہا ہے . بی جے پی کو تنقید کا کوئی موقع نہیں چھوڑنے والے رام ولاس پاسوان اسی پارٹی سے اتحاد کی تیاری میں ہیں .بہار میں بی جے پی اور رام ولاس پاسوان کی لوک جن شکتی پارٹی کے درمیان انتخابی اتحاد طے مانا جا رہا ہے . بتایا جاتا ہے کہ پاسوان آر جے ڈی ۔ کانگریس ۔ ایل جے پی اتحاد کے اعلان میں ہو رہی دیر سے پریشان ہو کر اب بی جے پی سے ہاتھ ملانے کو تیار ہو گئے ہیں اور جلد ہی اتحاد کا باضابطہ اعلان کیا جا سکتا ہے .وہیں بی جے پی پر اکثر نشانہ بناتے رہے انڈین جسٹس پارٹی کے صدر ادت راج مکمل طور پر بی جے پی کے پالے میں آ چکے ہیں . آج آدیتیہ راج باقاعدہ بی جے پی میں شامل بھی ہو گئے . ادت راج نے بی جے پی کی تعریف میں قصیدے پڑھنے شروع کر دیے ہیں . ادتیہ نے کہا کہ ایک وقت تھا جب بی جے پی کی مخالفت کی تھی . تجربات کی بنیاد پر ہم نے دیکھا کہ بی جے پی دلتوں کے معاملے میں دیگر پارٹیوں سے اچھی ہے . واجپئی جی کی حکومت میں دلتوں کا بھلا ہوا تھا لیکن کانگریس کی 10 سال کی حکومت میں دلتوں کے لئے کوئی کام نہیں ہوا ہے . بی جے پی ہی ہے جو شرکت کی بات مان سکتی ہے . دلت قبائلی کی شرکت کے لئے ہم بی جے پی میں شامل ہوں گے .وہیں این سی پی لیڈر طارق انور نے بی جے پی ۔ ایل جے پی اتحاد کے آثار پر کہا کہ اگر یہ اتحاد ہوتا ہے تو سیاست میں سے زیادہ بدقسمتی کی بات نہیں ہوگی . 2002 میں گجرات فسادات کے بعد رام ولاس نے اسی بات پر اتحاد توڑا تھا اور مودی پر الزام لگائے تھے .غور طلب ہے کہ رام ولاس پاسوان پہلے بھی این ڈی اے کا حصہ رہ چکے ہیں لیکن گجرات فسادات کی مخالفت میں انہوں نے این ڈی اے سے استعفی دے دیا تھا . اب وہ پھر سے این ڈی اے کا حصہ بننے کا من بنا چکے ہیں . پاسوان بی جے پی کے بڑے لیڈروں کے رابطے میں ہیں اور سیٹوں کے معاملے پر ان کی بات چیت جاری ہے .کچھ دن پہلے ہی پاسوان نے کہا تھا کہ ملک میں مودی کی لہر ہے . جھارکھنڈ میں بوکارو سٹیل پلانٹ میں کچھ تقرریوں کو لے کر پاسوان گھیرے میں ہیں . اس کے بعد سشیل مودی نے پٹنہ میں کہا کہ رام ولاس پاسوان کو فرضی کیس میں پھنسایا جا رہا ہے .پاسوان کا بی جے پی کے ساتھ جانا لالو پرساد یادو اور نتیش کمار دونوں کے لئے بڑا جھٹکا ہے کیونکہ لالو یادو کو اپنا قابل اعتماد ساتھی مان کر چل رہے تھے ، وہیں کچھ دن پہلے پاسوان نے نتیش سے بھی قربت بڑھانے کی کوشش کی تھی . لیکن پاسوان نے سیاسی نفع ۔ نقصان کا جائزہ کر آخر بی جے پی کے ساتھ جانا ہی بہتر سمجھا .بہار میں جہاں بی جے پی کو پاسوان جیسے بڑے دلت لیڈر کا ساتھ مل رہا ہے ، وہیں یوپی میں بھی وجود میں راج بی جے پی میں شامل ہو رہے ہیں . جسٹس پارٹی کے لیڈر ادت راج پیر کو بی جے پی صدر راج ناتھ سنگھ کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہوں کئے۔
آر جے ڈی میں بغاوت ،لالو یادو کو زبردست جھٹکا
تیرہ اراکین اسمبلی کا گورنر کو خط لکھ کر مختلف گروپ کے طور پر منظوری دینے کا مطالبہ
پٹنہ ۔24فروری(فکروخبر/ذرائع)بہار کے سابق وزیر اعلی لالو پرساد یادو کی پارٹی راشٹریہ جنتا دل میں ٹوٹ کی خبر ہے . ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کے 13 ممبران اسمبلی نے بغاوت کر دی ہے . ان اراکین اسمبلی نے گورنر کو خط لکھ کر مختلف گروپ کے طور پر منظوری دینے کا مطالبہ کیا ہے .آر جے ڈی کے باغی رکن اسمبلی بادشاہ چودھری نے دعوی کیا کہ 13 ایم ایل اے الگ ہونے کو تیار ہیں . انہوں نے تمام ارکان اسمبلی کے نام بھی بتائے . ذرائع کا کہنا ہے کہ انہوں نے گورنر کو لکھا خط میں اسمبلی میں بیٹھنے کی الگ انتظام کرنے کی مانگ کی ہے . اس پر جب لالو سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا ، \' ہاں میں نے یہ خبر سنی ہے ، لیکن اس میں سب کچھ سچ نہیں ہے . ابھی ہم جانتے ہیں . \' واضح رہے کہ موجودہ اسمبلی میں راشٹریہ جنتا دل کے 22 ممبران اسمبلی ہیں . اس لیے اگر یہ ممبر اسمبلی کسی اور پارٹی میں شامل ہوتے ہیں تو ان پر پارٹی ۔ بدل قانون لاگو ہوگا . کیونکہ بغاوت کرنے والے ممبران اسمبلی کی تعداد دو تہائی سے کم ہے .اب بی جے پی کا اتحاد اور نتیش کے اتحاد کے درمیان براہ راست ٹکر کی گنجائش میں اضافہ ہوگا . اسے لالو یادو کے کمزور ہونے کے اشارہ کے طور پر بھی دیکھا جا رہا ہے . اس سے پہلے لالو کو اراکین اسمبلی کی طرف سے اتنا بڑا جھٹکا نہیں لگا . ابھی تک لالو دم بھر رہے تھے . مگر یہ طے ہے کہ ان کے انتخابی دوڑ سے باہر ہوتے ہی پارٹی پر شکنجہ ڈھیلا ہونے لگا .
افسپا کو ریاست سے جانا ہی ہوگا۔عمر عبداللہ
سرینگر۔24فروری (فکروخبر/ذرائع )ریاست سے افسپا کو ہٹانے اور پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کی فائل دوبارہ کھولنے کا ارادہ ظاہر کرتے ہوئے وزیرا علیٰ نے کہاکہ پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کی فائل دفن کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا ہے ، وزیر اعظم ہند نے یقین دہائی کرائی ہے کہ پتھری فرضی جھڑپ کیس کی فائل دوبارہ کھولنے کے سلسلے میں وزیر دفاع کے ساتھ ایک بار پھر معاملہ اٹھایا جائے گا۔وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں امن و امان بحال کرنے کیلئے پولیس وفورسز نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے تاہم اب بھی کئی چیلنجوں کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کی اشد ضرورت ہے ۔ پولیس کو لوگوں کے توقعات پر کھرا اترنے کیلئے اپنی خدمات خوش اسلوبی کے ساتھ انجام دینے ہونگے ، رواں برس کے دوران حالات کا مقابلہ کرنے کیلئے پولیس وفورسز کو پوری طرح سے متحرک کر دیا گیا ہے تاکہ مجموعی صورتحال کو قابو میں رکھا جا سکے ۔ذرائع کے مطابق پولیس ٹریننگ اسکول شیری بارہ مولہ میں پاسنگ آوٹ پریڈ اور بمنہ سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہاکہ پچیس برسوں کے دوران پولیس وفورسز نے ریاست میں امان و امان میں قائم کرنے میں نہ صرف اپنی جانیں نچھاور کیں بلکہ لوگوں کی ضروریات کا بھی کسی حد تک خیال رکھا ۔ ریاست کے چند علاقوں سے افسپا کو ہٹانے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں حالات دن بدن بہتر ہو تے جار ہے ہیں اور ریاست میں افسپا کو ہٹانے کے سلسلے میں مرکزی حکومت کے ساتھ رواں سال کے آخر میں پھر سے رابط قائم کیا جائے گا تاکہ اس قانون کو ہٹایا جا سکے۔ پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کی فائل بند کردینے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پتھری بل سانحہ میں ملوث اہلکاروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے وزیر اعظم ہند ڈاکٹر منموہن سنگھ نے یقین دہانی کرائی ہے کیس کی فائل دوبارہ کھولنے کے سلسلے میں وزارت دفاع سے رابط قائم کیا جائے گا تاکہ لواحقین کو انصاف فراہم کیا جا سکے ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پتھری بل فرضی جھڑپ کیس کی فائل دفن کرنے کے بارے میں سوچا بھی نہیں جا سکتا ہے اور جو کوئی بھی اہلکار اس واقعے میں ملوث ہوں ان کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لانے سے گریز نہیں کیا جائے گا۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ پولیس وفورسز کواب بھی کئی طرح کے چیلنجوں کا سامنا ہے جن سے نمٹنے کیلئے پوری طرح سے تیاری کر لی گئی ہے اور افغانستان سے نیٹو فوج کے نکل جانے کے بعد ریاست کے حالات درہم برہم کرنے کی افواہیں اڑائی جار ہی ہیں تاہم میں یہ بات واضح کر دینا چاہتا ہوں کہ پولیس وفورسز نے چوڑیاں نہیں پہنی ہیں نہ صرف حد متارکہ پر دراندازی کو روکنے کیلئے کارگر اقدامات اٹھائے گئے ہیں بلکہ لوگوں کے جان ومال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے سلسلے میں بھی کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دی جائے گی ۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ نیٹو فوج کے نکلنے کے بعد ریاست جموں وکشمیر کے حالات کو درہم برہم کرنے کی افواہیں اڑا کر ڈرانے اور دھمکانے کی کوشش کی جاتی ہے تاہم ہم ڈرنے والوں میں سے نہیں ہے بلکہ کسی بھی چیلنج کا سختی کے ساتھ مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ ریاست میں امن وامان قائم کرنا ہماری پہلی ترجیح ہے او رپچھلے پانچ برسوں کے دوران حکومت نے ریاست میں تعمیر وترقی کے ساتھ ساتھ امن وامان بحال کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑ دی ہے اور آج ہم یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ریاست خاص کر وادی کے حالات میں کافی بہتری آئی ہے تعمیر وترقی کے کام سرعت سے جاری ہیں ، لوگوں کے مشکلات کا ازالہ کرنے کیلئے اقدامات اٹھائے جار ہے ہیں۔
ہندوستان کسی بھی ملک کے ساتھ تناو کے حق میں نہیں ہے، ملک کی سرحدوں پر امن ہے/ اے کے انٹونی
نئی دہلی۔24فروری (فکروخبر/ذرائع ) مرکزی وزیر دفاع اے کے انٹونی نے پاکستان اور چین کے ساتھ لگی سرحدوں پر صورتحال کو کنٹرول میں قرار دیتے ہوئے کہاکہ سرحدوں پر تعینات فوج کسی بھی خطرے سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ ہندوستان کسی بھی ملک کے ساتھ تناو کے حق میں نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ جاری سرحدی تنازعے کو پُر امن طور سے حل کرنے کیلئے نئی دلی سنجیدہ ہے ۔ انٹونی نے کہا کہ ہندوستان جیسے جمہوری ملک میں فوج کی طرف سے تختہ پلٹنے کی صورتحال کبھی بھی پیش نہیں آسکتی ہے اور یہاں کی فوج ملک کی سول حکومت اور آئین کے تابع ہے اور فوج سول حکومت کے ہر فیصلے کا احترام کرتی ہے۔ نیوز بیورو آف انڈیا کے مطابق ہندوستان کے وزیر دفاع اے کے انٹونی نے سال2012میں بری فوج کی طرف سے نئی دلی میں کی گئی غیر معمولی سرگرمیوں کے تناظر میں کہا ہے کہ یہ کوئی تختہ پلٹنے کی کوئی کوشش نہیں تھی بلکہ یہ ایک فوجی مشق تھی۔ وزیر دفاع نے اس بات کو واضح کیا کہ ہندوستان کی فوج کبھی بھی سول حکومت کا تختہ پلٹ نہیں سکتی ہے اور نا ہی ہندوستان میں اس طرح کی صورتحال پیش آسکتی ہے۔ وزیر دفاع اے کے انٹونی نے جنوبی ریاست کیرل کے کوچی میں انڈین کوسٹ گارڈکی طرف سے منعقد ایک تقریب میں تقریر کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان میں مکمل اور مستحکم جمہوری نظام قائم ہے اور جمہوری طرز کی سول حکومت قائم ہے ۔ اے کے انٹونی نے کہا کہ اس طرح کے جمہوری نظام میں فوج کی طرف سے تختہ پلٹنے کی کوئی بھی گنجائش نہیں ہے اور ناہی مستقبل میں ایسا ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا ہندوستان کی فوج ایک ڈسپلنڈ فورس ہے اور وہ ہمیشہ ملک کی سول حکومت کے فیصلوں کے تابع رہتی ہے ۔ وزیر دفاع نے پاکستان اور چین کے ساتھ لگی سرحدوں پر صورتحال کو کنٹرول میں بتاتے ہوئے کہا کہ حالیہ کئی مہینوں سے ان سرحدوں پر امن قائم ہے اور کوئی بھی ایسا واقعہ پیش نہیں آیا ہے جس سے تناو کے حالات پیدا ہوئے ہوں۔ انہوں نے تاہم کہا کہ دونوں ملکوں کے ساتھ لگی سرحد پر فوج مکمل طور تیار ہے اور کسی بھی طرح کے خطرے سے نمٹنے کیلئے بہترین پوزیشن میں ہے۔ وزیر دفاع نے اس بات کوواضح ہندوستان کسی بھی ملک کے ساتھ کوئی بھی تناو نہیں چاہتا ہے بلکہ وہ امن قائم کرنے کے حق میں ہے اور تمام تنازعوں کو پُر امن طور حل کرنے کا خواہشمند ہے۔
مودی کے دورہ اترپردیش کے دوران سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ رہنے کی ہدایت
لکھنو ۔ 24 فروری (فکروخبر/ذرائع) بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے وزارت عظمیٰ کے امیدوار اور گجرات کے سابق وزیراعلیٰ نریندرا مودی کے دورہ اترپردیش کے دوران سیکیورٹی ایجنسیوں کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نریندرا مودی 2مارچ سے اترپردیش کے شہر لکھنو کا دورہ شروع کرنے والے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق انڈین مجاہدین کے رہنما کی طرف سے مودی کو قتل کرنے کی دھمکی کے تناظر میں بھارت کی سیکورٹی اداروں کو مودی کی حفاظت کیلئے خصوصی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔
منی پور میں 60 کے قریب عسکری و علیحدگی پسند گروپ کام کر رہے ہیں۔ وی کے دگل
نئی دہلی ۔ 24 فروری (فکروخبر/ذرائع) ملک کی شمالی مشرقی ریاست منی پور کے گورنر وی کے دگل نے کہا ہے کہ ریاست میں 60 کے قریب عسکری و علیحدگی پسند گروپ کام کر رہے ہیں۔ اطلاعات کے مطابق گزشتہ روز ریاستی اسمبلی کے ساتویں سیشن سے خطاب کرتے ہوئے گورنر نے کہا کہ ریاست میں قیام امن حکومت کی اولین ترجیح ہے کیونکہ امن نہ ہونے سے ریاست کے مسائل میں اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عسکریت پسندی اور علیحدگی پسندی سے نمٹنے کیلئے صرف عسکری ذرائع کا استعمال درست نہیں بلکہ اس کے ساتھ ساتھ مذاکرات کیلئے بھی اقدامات کئے گئے ہیں۔
مولانا مظہرالحق مدرسہ اسلامیہ بہپورہ کے دیگر علا قوں میں خوشی کی لہر:۔انجنئیرمحمد ارشاداحمآپٹنہ ۔
24فروری (فکروخبر/ذرائع )آزادی کے بعدسے مورخہ 19-02-2014کو مدرسہ بورڈ کے دوسرے چئر مین محمد ممتاز عالم کے پہنچنے پربہپو رہ کے لوگوں میں خوشی کی لہر دور گئی برسوں سے مولانا مظہرالحق مدرسہ اسلامیہ بہپورہ میں دھاندلی اور بدحالی دن بہ دن گرتامعیار اور مدرسہ کے سارے دینی نصاب کو ختم کر کے غیر نصاب کو لاکر بچوں کو دین سے غافل کر دینے کا سلسلہ برسوں سے چلاآرہا ہے دینی تعلیم بالکل برباد کر دیا گیا ہے بہپورہ کے عوام کی قربانی کے بعدمدرسہ بورڈ کے چیئر مین بہپورہ پہنچ کر مدرسہ کا جائزہ لیا۔ بہپورہ کے عوام نے انہیں مدرسہ کی بد حالی اور غیر انتظامی سے رو بہ رو کروایااور انہوں نے سبھی پہلؤں پر غور وفکر کی اور امید دلائی کہ مدرسہ کے پورانے وقار اور معیار کو لوٹایا جائگا اور غلط کرنے والوں پر کاروائی ہوگی اور ایک نئی کمیٹی بنائی جائیگی ان ساری باتوں کو سن کر بہپورہ کے عوام میں ایک نئی امید جاگی ہے۔ اور وہاں کے عوام نے انہیں تہ دل سے مبارک باد دیاہے۔
Share this post
