رمیش نائک کی سالی سویتا اپنے ہی کمپنی میں کام کررہے ایک نوجوان سے محبت رچا کر جب شادی کی بات کرنے لگی تو رمیش نائک اس پر اعتراض جتا کر مشتعل ہوگیا تھا۔ یکم جون 2010کو مجرم رمیش اپنے سسرال تمکور جاکر اپنی ساس سرسوتی، سالی سویتا، کا قتل کردیا ۔ اس کے بعد منگلور میں موجود اپنے گھر پہنچ کر یہاں سے اپنے بچے ، راج اور کرتکا کو پاناجے نامی علاقے لے آیا اور اپنے ایک فروخت کئے گئے باغ میں لا کر دونوں بچوں کا بربریت کے ساتھ قتل کردیا تھا۔ دوہرے قتل کے بعد یہ ظالم انسان پتور کے ایک ہوٹل میں کمرہ کرایہ پر لے کر خودکشی کی کوشش کررہا تھا کہ پولس کو اطلاع کئے جانے پر دیہی سرکل انسپکٹر منجیا رمیش کو گرفتا ر کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ گرفتاری کے بعد قتل کی تمام واردات کو مجرم رمیش نے قبول کیا تھا۔ ساس اور سالی کے قتل کے الزام میں تمکور عدالت نے رمیش کو قیدِ باحیات کی سزا سنائی تھی اور کل یہاں اس کے اولاد کے قتل کے جرم میں پتور ایڈیشنل عدالت نے سزائے موت کا پروانہ جاری کردیا ہے۔
دکان مالک نے قرضہ دینے سے کیا انکار
مشتعل گاہک نے دکان مالک پر حملہ کردیا
موڈبدری 04دسمبر (فکروخبرنیوز )گاہک کی جانب سے قرضہ پوچھے جانے پر مالکِ مکان نے جب دینے سے انکار کیا تومالکِ دکان کو گاہک کے اشتعال کا شکار ہونا پڑا ،اور گاہک کی جانب سے جان لیوا حملہ کئے جانے کی واردات یہاں موڈبدری کے ہوڈکو نامی کالونی میں کل رات پیش آئی ہے۔ اطلاع کے مطابق حملہ آور ملزم کی شناخت سمیر کی حیثیت سے کرلی گئی ہے جو ہوڈکو کالونی کا مقیم ہے ۔ دکان مالک پروین ہیگڈے نامی شخص کے دکان پر کچھ دن قبل سمیر نے جھگڑا کیا تھا۔کل رات دوبارہ دکان پر پہنچ کر سگریٹ کامطالبہ کیا، دکان مالک نے قرض کے طور پر دکان کی اشیاء نہ دئے جانے کی بات کی تو مشتعل سمیر نے دکان پرموجود سوڈے کی بوتل کے ساتھ ہیگڈے پر حملہ کردیا۔ پولس نے ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جب کہ دکان مالک ہیگڈے موڈبدری سرکاری اسپتال میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے۔
Share this post
