ریاستی کسانوں کودکھ میں گھرے دیکھ کر انہیں کروڑوں روپئے قرض معاف کیا۔ جس کی بدولت ملک بھر میں یہ ایک مثالی اقدام ٹہرا۔ یادداشت میں کرناٹک راجیہ سرکاری نوکررا سنگھ کی تاریخ بتاتے ہوئے لکھا ہے کہ 1920کو یہ ادارہ تشکیل دیاگیا ۔ گذشتہ 97سال کے دوران اس نے سرکاری ملازمین کے لئے اہم کام انجام دئے ہیں ۔یہ ادارہ بین الاقوامی سطح پر پبلک سرویس انٹرنیشنل (پی ایس آئی) سے اشتراک کرتاہے۔ ملکی اور بین الاقوامی سطح کے ملازمین اور مزدوروں کے مسائل سے متعلق ورکشاپ کایہ انعقاد کیاکرتاہے۔یادداشت میں بہت سی باتیں کہی گئی ہیں۔ تین سے زائد صفحات پر مشتمل اس یادداشت کے آخر میں مطالبہ کیاگیاہے کہ مرکزی سرکار کی جا نب سے جا ری جی ایس ٹی کے طرز پر سرکاری ملا زمین کو تنخواہیں جاری کی جائیں۔ ’’ ایک ملک ایک ٹیکس ‘‘کی طرح تمام ملازمین کے لئے ایک ہی طرز کی تنخواہیں دی جائیں۔ الگ الگ ریا ستوں میں الگ الگ تنخواہیں نہ دی جا ئیں۔یادداشت میں مطالبہ کیاگیاہے کہ مرکزی سرکار کی جا نب سے نا فذ کئے گئے 6ویں پے کمیشن کو کرناٹک میں جلد سے جلد نا فذ کیاجائے ۔یادداشت پر راجکمار گندگے ضلع صدر اور جنرل سکریٹری رمیش مٹھ پتی کے دستخط موجودہیں۔ اس ریلی میں ملازمت پیشہ خواتین کی خاطر خواہ تعداد دیکھی گئی ۔ جن میں چندایک برقعہ پوش خواتین بھی نظر آئیں۔ یادداشت کی کاپی ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر ایچ آرمہادیو نے خود آکر سرکاری ملازمین سے وصول کی ورنہ روزانہ کی یادداشتیں ایچ کیواے یا کوئی دوسر ا عہدیدار وصول کرتاہے۔
Share this post
