پتہ غلط بتانے کا بہانہ بنا کرفرضی پولس نے کیا ابراہیم پر جان لیوا حملہ

زخمی ابراہیم کے بیان کے مطابق کل رات قریب بارہ بجے محمد ابراہیم کے گھر تین نامعلوم افراد آئے کہا کہ ہم بنگلور سے آئے ہیں گنپتی نامی شخص کے ہم رشتہ دار ہیں ، لِہٰذا اس کا پتہ بتایا جائے،محمد ابراہیم نے گنپتی نامی شخص کے محلے میں رہنے والے مادیوا نامی شخص کا فون نمبر ان کے حوالے کیا،نمبر ملنے پر اس پر فون لگا کر گفتگو کی گئی تو سامنے سے غلط نمبر لگائے جانے کی اطلاع ملی اورخوب سخت سست سنایا گیا ۔اس سے ناراض تین نامعلوم افراد میں سے ایک شخص محمد ابراہیم پرٹوٹ پڑا ، گردن پر گھونسے جماتے ہوئے کمر پر لاتوں سے مارنے لگا، اور کہا کہ ہم پولس ہیں، ہمیں غلط پتہ بتایا گیا۔ ابراہیم کے بیان کے مطابق حملہ آور نے اپنے پولس ہونے کا شناختی کارڈ بھی دکھایا۔ دراصل جب ان لوگوں کو گنپتی کے متعلق کوئی تفصیلات نہیں ملی توابراھیم کی جم کر پٹائی کی ہے۔۔مقامی افراد کو اطلاع ملنے تک حملہ آور جائے واردات سے فرار ہوچکے تھے، مقامی افراد مشتعل ہیں کہ رات بارہ بجے اچانک گھر میں گھس کر پتہ غلط بتانے کا بہانہ بنا کر پولس کے نام سے حملہ کرنا کس قانون میں لکھا ہے ۔ بتایا جارہا ہے کہ آج دوپہر میں ابراہیم کے رشتہ دار نے پولس تھانے پہنچ کر نمبردے کر جانچ کرنے کی کوشش کی تھی کہ آیا پولس کا نمبر ہے یا جھوٹ کہا گیا تھا۔ جب کہ ابراہیم کا مکمل میڈیکل جانچ کرائے جانے کے بعد متعلقہ افراد کے خلاف کیس درج کرائے جانے کی بات فکروخبر کو بتائی گئی ہے ۔

Share this post

Loading...