، بھٹکل میں کیا گیا پرزور استقبال، آئین کو بچانے کے لیے متحد ہونے کے عزم کا اظہار
بھٹکل 25؍ اکتوبر 2018(فکروخبر نیوز) ملک میں دن بدن بڑھتے تشدد کو ختم کرنے اور دستور کو بچانے کے مقصد کے تحت این اے ایم پی کی جانب سے 02؍ اکتوبرکو گجرات سے نکلی سمودھان سمان یاترا کل بارہ بجے بھٹکل پہنچی۔ شمس الدین سرکل پر ایس ڈی پی آئی ، جے ڈی ایس ، اے پی سی آر ، ایس آئی او اور دیگر تنظیموں کی جانب سے اس کا پرجوش استقبال کیا گیا ۔ اس موقع پر منعقدہ مختصر سی تقریب میں مرکزی حکومت کی جانب سے دستور میں کی جارہی چھیڑ چھاڑ اورحکومت کی جانب سے اٹھائے گئے دیگر متنازعہ اقدامات پر وزیر اعظم کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔اس موقع پر سنگھرش واہینی کے ذمہ دار نے ملک کے موجودہ حالات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بڑھتی فرقہ پرستی پر روک لگانے کا مطالبہ کیا ۔ انہو ں نے کہا کہ ساحلی علاقوں میں جس طرح کی فرقہ پرستی پھیلاکر لوگوں میں خوف وہراس کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، اس سے تمام واقف ہیں ، دلتوں اور مسلمانو ں پر ظلم بڑھتا جارہا ہے ، مزید کہا کہ کلبرگی اور گوری لنکیش جیسے عظیم صحافیوں کے قتل کی واردات کے بعد دیگر صحافیوں اور دانشوروں میں خوف پھیلایا جارہا ہے اور ان کے سچ لکھنے اور بولنے پر لگام لگانے کی تیاری کی جارہی ہے۔ ایسے میں این اے پی ایم کے تحت جمہوریت کی بقاء اور انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے یہ یاترا نکالی جارہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی کے جناب توفیق بیری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں اب ہر جگہ خوف کا ماحول ہے۔ دستور کو بدلنے کی بات ہورہی ہے، ایسے میں دستور کے بچاؤ کے لیے اس طرح کی ریلی نکالنا بہت بڑا کام ہے۔ یہاں پر مختلف پارٹیوں نے آپ کا استقبال کیا ہے ، ہر ایک پارٹی اپنے اپنے ایجنڈے پر کام کررہی ہے لیکن سیکولرزم کے لئے یہاں ایک ہوگئیں ہیں اسی سے امید ہے کہ آئندہ بھی اس طرح کے ایجنڈے پر سب لوگ ایک ہوکر کام کریں گے۔ ملحوظ رہے کہ بھٹکل میں پروگرام کے بعد یہ ریلی ساگر کے لیے روانہ ہوگئی۔ اس طرح شہر شہر اور گاؤں گاؤں ہوتے ہوئے یہ ریلی 10دسمبر کو دہلی پہنچے گی جہاں پر ایک عوامی اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
Share this post
