ساکشی مہاراج نے نبی اکرم ﷺ کو بتایا عظیم یوگی، بولے میں مسلمان ہوں(مزید اہم ترین خبریں)

اس سے قبل یوپی کے شہری ترقی کے وزیر محمد اعظم خان نے بی جے پی کے رہنما مہنت آدتیہ ناتھ کو یوگا کی جگہ نماز پڑھنے کی صلاح دی تھی. آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ ہم تمام مذاہب میں عقیدے رکھتے ہیں ہندوؤں کو اللہ کا نام لینے میں کوئی پریشانی نہیں ہے. لیکن اعظم خان کو 'پاک رام' بول کر ثابت کرنا ہوگا کہ وہ ایک سچے ہندوستانی ہیں.اقوام متحدہ کی طرف سے 21 جون کو عالمی یوگا دن کے طور پر اعلان کرنے کے بعد مودی حکومت اسے بھارت کے ساتھ پوری دنیا میں منانے کی تیاریاں کر رہی ہے. اس پر مہنت آدتیہ ناتھ نے یوگا کی مخالفت کرنے والوں کو سمندر میں کودنے کی صلاح دی تھی.


’ٹیکسی ایپ سروس‘، بھارت میں حیران کن ترقی

نئی دہلی ۔16جون (فکروخبر/ذرائع)بھارت میں چند برس قبل شروع کی گئی ’ایپ ٹیکسی‘ سروس اب کئی بلین ڈالر کی انڈسٹری بن چکی ہے۔ تاہم اس صنعت اور ایسی سروس فراہم کرنی والی کمپنیوں کو بعض مشکلات کا بھی سامنا ہے۔ بھارت میں اس طرح کی سروس فراہم کرنے والی دو کمپنیاں بہت تیزی سے ترقی کر رہی ہیں۔ ان میں ایک مقامی کمپنی Ola Cabs ہے جبکہ دوسری امریکی کمپنی Uber ہے۔ اس کی وجہ ایسے متوسط پروفیشنلز کی بڑھتی ہوئی تعداد ہے، جو بھارتی شہروں کی بڑھتی ہوئی ٹریفک کے درمیان آسانی سے بْک ہوجانے والی اور صاف ستھری ایئرکنڈیشن ٹیکسیوں کو ترجیح دیتے ہیں۔اولا کے ترجمان آنند سبرامنین نے اس سروس کی ترقی کے امکانات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے خبر رساں ادارے اے ایف پی کو بتایا، ’’ہم نے ابھی بمشکل سطح کو چھوا ہے۔ ہمیں بھارت کے ہر کونے میں موجود ہونا چاہیے اور یہ بہت بڑا ملک ہے۔ اس لیے امکانات بھی بہت زیادہ ہیں۔‘‘مگر کامیابی اور امکانات کا یہ سفر بہت زیادہ ہموار بھی نہیں ہے۔ بھارتی حکام کی جانب سے اوبر اور اولا کو دارالحکومت نئی دہلی میں اپنی سروس شروع کرنے کا لائسنس دینے سے انکار کر دیا گیا جبکہ ان کی گاڑیاں بھی ضبط کی گئی ہیں۔ صرف یہی نہیں بلکہ دونوں کمپنیوں کو روایتی ٹیکسیاں چلانے والے ڈرائیورز کی طرف سے شدید احتجاج کا بھی سامنا ہے۔
اولا کیبز نے انٹرنیٹ کے ذریعے بْک کی جانے والی بھارت میں اولین کمپنی کے طور پر اپنے کام کا آغاز محض پانچ برس قبل کیا تھا اور آج اس کی مالیت کا اندازہ دو بلین امریکی ڈالر کے برابر ہو چکی ہے۔ اس کمپنی نے حال ہی میں اپنی ایک مسابقتی کمپنی ’ٹیکسی فار شور‘ کو 200 ملین امریکی ڈالرز کے عوض خریدا ہے۔
پرائیویٹ لیکن عام طور پر پرانی اور غیر آرام دہ ٹیکسیاں عرصہ دراز سے بھارت کی سڑکوں پر موجود ہیں۔ بھارت میں مناسب پبلک ٹرانسپورٹ نیٹ ورک کی عدم موجودگی میں یہی ٹیکسیاں ہی لوگوں کو سفر کے لیے دستیاب تھیں۔ تاہم 2010ء میں ممبئی کے دو نوجوان کاروباری حضرات، بھاوِش اگروال اور انکت بھٹی نے فیصلہ کیا کہ بھارت کے ٹیکنالوجی سے شغف رکھنے والے اور متوسط درمیانے طبقے کو ایک آرام دہ سواری کی سہولت فراہم کی جائے اور وہ بھی انٹرنیٹ سے جڑے اپنے اسمارٹ فون پر محض چند ایک کِلکس کے ذریعے۔اس وقت اولا کیب کی سروس ملک کے 100 سے زائد شہروں میں دستیاب ہے اور اس کی گاڑیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ چکی ہیانہوں نے اولا کمپنی کی بنیاد ڈالی اور چند کاروں سے اپنی سروس شروع کی۔ یہ تعداد گزشتہ برس کے آخر تک ملک کے 10 مختلف شہروں 10 ہزار کاروں تک پہنچ چکی تھی۔ جبکہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران نئے ڈرائیوروں کی بڑی تعداد میں بھرتی کے بعد اس کی سروس میں 10 گنا سے بھی زیادہ اضافہ ہوا اور اس وقت یہ سروس ملک کے 100 سے زائد شہروں میں دستیاب ہے اور اس کی گاڑیوں کی تعداد ڈیڑھ لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔رواں برس جنوری میں اس سروس کو روزانہ دو لاکھ افراد استعمال کر رہے تھے جبکہ اسی ماہ یہ تعداد 10 لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔ اولا بہت جلد رکشہ سروس بھی شروع کرنے والی اور پھر اگلے مرحلے میں روزمرہ کا ساز وسامان لوگوں کے گھروں تک پہنچانے کی سروس بھی شروع کی جائے گی۔


جگیندر سنگھ کی بیوی سمن سنگھ کی حالت بگڑ گئی

لکھنؤ۔16جون (فکروخبر/ذرائع )شوہر جگیندر سنگھ کے قتل میں ملزم وزیر مورتی سنگھ ورما کی برخاستگی سمیت چار مطالبات کو لے کر خاندان کے لوگوں کی طرف سے دیئے جا رہے دھرنے کے دوسرے دن جگیدر سنگھ کی بیوی سمن سنگھ کی حالت بگڑ گئی. موقع پر ہی صحت کی جانچ کراکر علاج شروع کیا گیا.اس سے پہلے دن بھر لیڈروں کا مجموعہ رہا. کانگریس کے قومی سکریٹری پرکاش جوشی سنگ پہنچے سابق مرکزی وزیر جتن پرساد نے دھرنا سائٹ پر خاندان کے لوگوں سے بات کرکے انہیں پوری مدد کا بھروسہ دیا. اسی کیس کی وجہ سے سماج وادی پارٹی سے نکال سابق رکن اسمبلی اور مورتی کے مخالف دیویندر پال سنگھ بھی خاندان والوں کے ساتھ دھرنے پر بیٹھ گئے.وہیں کانگریس کی خاتون ضلع صدر شاردا تھاپا اور بی جے پی کی راگن? سنگھ اپنے کارکنوں کے ساتھ دھرنے میں شامل ہو گئیں. بھاری بھیڑ کے درمیان دن بھر حکومت اور وزیر مملکت کے خلاف نعرے بازی کا سلسلہ چلتا رہا، سابق ایم پی متھلیش کمار کے خلاف بھی جم کر نعرے لگے. اس درمیان ڈی ایم اور ایس پی نے کھٹار پہنچ کر خاندان والوں سے ملاقات کی اور حفاظت کی یقین دہانی کرائی.


موت بن کر گھر میں آئی چاوٗمین، ایک کی موت، دو کی حالت نازک

لکھنؤ۔16جون (فکروخبر/ذرائع )میگی کا تنازعہ ابھی تھما بھی نہیں ہے کہ چاومین کھانے کے بعد طبیعت بگڑنے سے ایک نوجوان کی موت ہو گئی. خاندان کے دو افراد کو اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے.موت کے صحیح وجوہات کا پتہ لگانے کے لئے ویسرا کو فارنیسک سائنس لیباریٹری بھیج دیا گیا ہے. وہیں پولیس اپنی سطح سے جانچ میں مصروف ہو گئی ہے.پولیس کے مطابق، رنجیت شہر کے باشندے منوج (35) جمعہ کو باہر سے چاومین لے کر آیا تھا. رات کے قریب 10:30 بجے منوج اس کے بیٹے گوری شنکر (8) اور بہن ندنی(15) نے چاومین کھایا.


رجنی کانت کی بیوی پر لگا 14 کروڑ کی دھوکہ دہی کا الزام، FIR درج

نئی دہلی۔16جون (فکروخبر/ذرائع ) فلم دنیا کے سپر اسٹار اداکار رجنی کانت کی بیوی لتا پر دھوکہ دہی اور جعل سازی کرنے کا الزام لگا ہے. تامل فلم 'کوچچاڈین' سے منسلک تنازعہ میں لتا کے خلاف دھوکہ دہی کا الزام ہے. ان کے خلاف بنگلور میں ایف آئی آر بھی درج ہو چکی ہے. ایف آئی آر میں ان پر کورٹ میں فرضی دستاویزات پیش کرنے کا الزام لگا ہے. پولیس کا دعوی ہے کہ 'کوچچڈین' کی پوسٹ پروڈکشن سے وابستہ کام کو لے کر لتا نے قریب 14 کروڑ روپے لون لیا تھا جس کے لئے انہوں نے فرضی دستاویزات دیا تھا.
فرضی دستاویزات سے لون حاصل کیا لون
پولیس کے مطابق، '' ہم نے لتا رجنی کانت پر کورٹ میں فرضی دستاویزات پیش کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا ہے. لتا کے خلاف یہ شکایت کی گئی ہے کہ لتا رجنی کانت نے ویلفیئر ایسوسی ایشن آف انڈیا اور پریس کلب کے جعلی لیٹر ہیڈ کا استعمال کیا. '' پولیس کے مطابق، وہیں پریس کلب نے اپنی خط میں کہا ہے کہ پبلشر اور برڈاسٹرس ویلفیئر ایسوسی ایشن آف انڈیا سے ان کا کوئی لینا دینا نہیں ہے. یہ ایسوسی ایشن فرضی ہے.
عدالت نے مانگی تھی رپورٹ
عدالت نے پولیس سے اس ایسوسی ایشن کے بارے میں پوری جانچ پڑتال کر ایک رپورٹ دینے کو کہا تھا. جانچ کے بعد پولیس نے پایا کہ یہ ایسوسی ایشن ہی فرضی ہے. اس کے بعد پولیس نے لتا پر فرضی دستاویز پیش کرنے کے الزام میں ایف آئی آر درج کر لی.

Share this post

Loading...