۱۸۵۷ ء : ایک سال کے عرصہ میں 24ہزار مسلمانوں نے پھانسی پرچڑھنا گوارا کیا : مولانامحمد الیاس ندوی

ان خیالات کا اظہار استاد جامعہ اسلامیہ بھٹکل وجنرل سکریٹری مولانا ابوالحسن ندوی اسلامک اکیڈمی مولانا محمد الیاس ندوی نے کیا ۔ وہ ساحل آن لائن کی طرف سے بھٹکل تعلقہ کے عصری اسکولی طلباء کے مابین تقریری مقابلہ منعقدہ رابطہ ہال ، نوائط کالونی میں حاضرین سے خطاب کررہے تھے ۔ مولانا نے ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کے کردارکو بیان کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کی آزادی میں سب سے بڑا حصہ مسلمانوں کا ہے۔ اس کی بڑی مثال یہ ہے کہ اورنگ زیب رحمۃ اللہ علیہ کے دور میں جو ہندوستان ۲۴ لاکھ مربع میل پر پھیلا ہوا تھا ۔ اتنا بڑا ہندوستان نہ اس سے پہلے تھا اور نہ بعد ۔ مولانا موصوف نے کہاکہ آزادی کی تحریک ۱۸۵۷ ء سے پہلے ہی شروع ہوچکی تھی اور ۱۸۵۷ ء میں صرف ایک سال میں چوبیس ہزار مسلمانوں نے پھانسی پر چڑھنا گوارا کیا ۔ اور اس سے پہلے اور اس کے بعد شہید ہونے والوں کی تعداد اس کے علاوہ ہے ۔ مولانا نے اس موقع پرشہر کے اہم اداروں کے ذمہ داروں سے گذارش کی کہ مسلمانوں نے اس ملک کی آزادی کے لیے کیا کیا ؟ اس عنوان پر ایک تحریری مقابلہ غیر مسلموں کے مابین کرایا جائے اور ان کی زبانی ہندوستان کی آزادی میں مسلمانوں کے کردار کو واضح کیا جائے ۔ مولانا نے کہا کہ آج بھی غیر مسلموں کے تعلیم یافتہ لوگ اس بات کو سمجھتے ہیں کہ مسلمانوں نے اس ملک کی آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا لیکن آج کی نئی نسل کو سمجھانے کے لیے مقابلوں کا انعقاد کرانا ضروری ہے ۔ مولانا سے پہلے بھٹکل کے اسسٹنٹ کمشنر وی آرپی منوہر اور رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے بھی اپنے تأثرات پیش کئے ۔ملحوظ رہے کہ اس مقابلہ کو تین نشستوں میں تقسیم کیا گیا تھا ، صبح سے لے کر ظہر تک کنڑا تقریری مقابلہ ہو ا، ظہر بعد اُردو سیشن شروع ہوا۔پھر عصر بعد اُردو کنڑا کے پانچ بہترین طلباء کے مابین مقابلہ منعقد ہوا۔ اس مقابلہ میں کئی مسلم اور غیر مسلم اسکولوں کے نمائندوں نے شرکت کی ۔اول دوم اور سوم آنے والوں کو بہترین انعامات سے نوازا گیا ۔ جس کی تفصیلات حسبِ ذیل ہے ۔ 
اردو میں اول آنے والے ابراہیم گلریز ، دوم آنے والے سید عبداللہ مالکی اور سوم آنے والے محمد سمعان اکرمی تھے ۔ کنڑا گروپ میں اول مقام حاصل کرنے والے وشال راما نائک ،دوم راہل کے نائک اور سوم آدتیہ کے ہیگڑے ۔ جن کو بالترتیب دس ہزار ، سات ہزار اور پانچ ہزار کے نقد انعامات سے نوازاگیا ۔
کنڑا میں اول آنے والے طالب علم وشال رامانائک کے تقریرکی خوب سراہنا ہوئی اور پھرانفراد ی طورپر بھی اس طالبِ علم کو انعامات سے نوازا گیا۔

sahilonline taqreery programe 74

 

sahilonline taqreery programe 13

Share this post

Loading...