اب ایک بار پھر بجرنگیوں کا دہشت والا چہرہ سامنے آگیا ہے ، برھماور میں کچھ دن قبل اُڈپی ضلع گورکشا دل کے لیڈر دنیشن منڈن مقیم ہری یڈکا کو اس الزام میں گرفتار کرلیا گیا تھا کہ اس نے محمد یاسر نامی شخص پر جان لیوا حملہ کرتے ہوئے یاسر پر الزام لگایا تھا کہ اُس نے ایک لڑکی کے ساتھ ناجائز تعلقات بڑھانے کے بعد اس کی برہنہ تصاویر فیس بک پر اپلوڈ کردی تھی۔ دنیش کی اسی گرفتاری کے خلاف کل بجرنگیوں نے مشتعل ہوکر برھماور شہر میں بند کا اعلان کرنے کے بعد پر امن احتجاج کرنے کے بجائے زبردستی دکانوں کو بند کرانے لگے، جس کے پیشِ نظر حالات بگڑتے گئے اور اور جب پولس نے بجرنگیوں کی اس دہشت گردانہ کارروائی اور غنڈہ گردی پر روک لگانے کی کوشش کی تو پولس جیپ اور پولس افسران پر پتھراؤ کرتے ہوئے پر امن ماحول میں کشیدگی کی لانے کی پوری کوشش کی گئی ۔ اس موقع پر پولس نے لاٹھی چارج کا سہارا لے کر ہجوم کو بھگانے میں کامیاب ہوئی ۔ بجرنگی احتجاجیوں نے نہ صرف دکانوں کو نقصان پہنچایا بلکہ عام عوام کی ملکیت کو بھی نقصان پہنچاتے ہوئے اپنی دہشت پسندانہ کارروائی کا ثبوت دنیا کے سامنے پیش کیا ہے۔ اس موقع پر کانگریس کے کارکنان نے بجرنگیوں کی اس غنڈہ گردی کے خلاف پرزور احتجاج کرتے ہوئے خاطیوں کو فوری گرفتا رکرکے قانونی کارہ جوئی کرنے کی اپیل کی ہے۔
Share this post
