اب ساحلی کرناٹک میں مچھلیاں ہوں گی سستی ، کیسے؟ پڑھئے یہ اہم خبر

اڈپی 06؍ نومبر 2018(فکروخبر نیوز) ساحلی علاقوں میں بڑی مقدار میں مچھلیوں کے شکار کے باوجود یہاں مچھلیوں کی قیمتیں آسمان کو چھوتی ہیں ۔ گوا حکومت کے فیصلہ سے ساحلی کرناٹکا کے مچھلی تاجروں کو شدید نقصان تو اٹھانا پڑے گا لیکن ساحلی کرناٹک کےعام عوام کو اس سے بڑے فوائد حاصل ہونے کے توقعات وابستہ ہوگئے ہیں۔ دراصل گوا حکومت کی جانب سے مچھلیوں کی جانچ کے دوران فارمولین کی موجودگی کے بعد اس جانب سخت قدم اٹھاتے ہوئے دیگر ریاستوں سے درآمد کی جانے والی مچھلیوں پر پابندی عائد کردی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ساحلی کرناٹکا کے مختلف علاقوں سے روزانہ پندرہ تا بیس ٹرکوں میں سات سے آٹھ ٹن مچھلیاں گوا کے لیے برآمد کی جارہی تھیں لیکن فامولین ٹیسٹ میں مثبت نتائج پر گوا حکومت نے یہ قدم اٹھاتے سخت ہدایات بھی جاری کردی ہیں ۔ حکومت نے اس کے لیے فوڈ ڈپارٹمنٹ سے جاری کردہ سرٹیفکٹ لازمی قرار دیتے ہوئے مچھلیاں درآمد کرنے والی ٹرکوں کی جانب سے سڑکوں پر پانی چھوڑے جانے کے مسئلہ پر بھی کڑے ضوابط لاگو کیے ہیں ۔ تاجروں نے اس کے لیے حکومت سے کچھ وقت مانگا ہے تاہم مانا جارہا ہے کہ اس سے تاجروں کو کروڑوں کا نقصان ہونے والا ہے۔ اس پابندی کے بعد ماجالی چیک پوسٹ پر بڑی مقدار میں مچھلیوں سے لدے ٹرک کھڑے نظر آرہے ہیں ۔ ملپے فشرمین اسوسی ایشن کے صدر ستیش کمار نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ملپے میں مچھلیوں میں فورملن ٹیسٹ کرنے کے بعد پتہ چلا کہ تمل ناڈو سے درآمد کی گئی مچھلیاں ہیں جس کے بعد اس پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ انہوں نے خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ اس سے ماہی گیری سے جڑے تاجروں کو سخت نقصان اٹھانا پڑے گا۔

Share this post

Loading...