مقامی لوگوں نے جب دیکھا کہ اس گروہ میں دوسرے مذاہب سے تعلق رکھنے والی لڑکیاں بھی شامل ہیں تو انہوں نے طلباء کا پیچھا کیا۔ جب پانچوں نے اس بات کو محسوس کیا تو یونیورسٹی جانے والی بس پر سوار ہوگئے۔ موگاویر پٹنا کے نوجوانوں نے ان کا پیچھا نہیں چھوڑا اور بذریعہ رکشہ ان کا تعاقب کرنے لگے۔ اس دوران صفی اللہ نامی نوجوان درمیان راستے پر اترکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ لیکن تعاقب کرنے والے نوجوانوں نے رمیش کو دبوچ لیا اور آٹو رکشہ پر زبردستی سوار کرتے ہوئے یونیورسٹی لے آئے۔ انہوں نے اس سے صفی اللہ کا ہاسٹل اور روم دکھائے جانے کابھی مطالبہ کیا۔ رمیش کو یونیورٹسی لائے جانے کے بعد بری طرح اس کو زدوکوب کرنے لگے۔ کیمپس میں موجود دیگر طلباء نے فوری طور پر کوناجے پولیس تھانے میں اس بات کی اطلاع کر دی جو چند ہی منٹوں میں موقعہ پر پہنچ کر ملزمین کو گرفتار کرلیا۔ کوناجے پولیس تھانے میں معاملہ درج کرلیا گیاہے۔
کاسرگوڈ :چوری کی الزام میں گرفتار ملزم کی جانب سے اقدامِ خودکشی کی کوشش
کاسرگوڈ 07؍ اکتوبر (فکروخبرنیوز) دو بینک کے لوٹنے کے الزام میں گرفتار ملزمین میں سے دو ملزموں کی جانب سے پولیس تھانہ میں خودکشی کی کوشش کیے جانے کی خبر فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق وجیا بینک ڈکیتی واردات کے ملزم کو 5؍ اکتوبر کو حراست میں لیا تھا گیا اور تحقیقات کے لیے ہوسا درگا پولیس کے حوالے کیا گیا ہے ۔ مذکورہ ملزم نے تیز دھار بلیڈ سے اپنی ہتھیلی کاٹ کر خودکشی کرنے کی کوشش کی ۔ بتایا جارہا ہے کہ ملزم کو اس میں کامیابی نہیں ملی ۔ایک اور مرتبہ اسی ملزم نے اپنا گلا کاٹ کر خودکشی کرنے کی بھی کوشش کی تھی۔ پولیس نے ملزم کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا جہاں سے چھٹی ملنے کے بعد عدالت میں پیش کیا گیا ۔ ایک اور ملزم جس کی شناخت شیشو پول جو کہ اریال بنک ڈکیتی کی واردات کے الزام گرفتار ہے بیت الخلاء میں جانے کے بعد بہت دیر تک واپس نہیں لوٹا ۔ پولیس کو جب شبہ ہوا تو اس نے دروازہ توڑدیا ۔ ملزم اپنی لنگی کے ذریعہ پھانسی لگا کر خودکشی کرنے کی کوشش کررہا تھا۔ بتایا جارہا ہے مذکورہ ملزم منگلور اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت نازک بتائی جارہی ہے۔
Share this post
