اتراکنڑا ضلع جرنلسٹ ورکنگ اور تعلقہ ورکنگ جرنلسٹ کے اشتراک سے صحافت کے عنوان پریکم جولائی کواجلاس (مزید ساحلی خبریں)

اس اجلاس میں مہمانِ خصوصی کے طور پر نرینجن وانڑلی اور ضلع پنچایت صدر جئے شری موگیر شرکت کریں گی۔ اس موقع پر ضلع ورکنگ اسوسی ایشن کی طرف سے ہر سال دیا جانے والا کے شام راؤ ایوارڈ سینئر صحافی رادھا کرشنا بھٹ کو دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ جی ایس ہیگڑے اجی بڑا ایوارڈ آنند دیسائی جوئیڈا ، شبجلا گورانا منے سری ، ناگراج بھٹا سداپور ، اوراویل فرنانڈیس ہلیال ، کرشنا مورتی بھٹا ہوناور کو دیا جائے گا ۔ اس کے علاوہ بھٹکل سے تعلق رکھنے والے سبکدوش فوجی کیپٹن اور بھٹکل میں گھر گھر جاکر اخبار پہنچانے والے اخبار فروش روی کرشنا نائک کو بھی اعزاز سے نوازا جائے گا۔ 


اسپتال میں بچے کی موت : ڈاکٹروں پر لاپرواہی کا الزام 

ایم ایل اے نے مداخلت کرکے معاملہ سلجھانے کی کوشش کی

پتور 29؍ جون (فکروخبرنیوز) یہاں کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج سات ماہ کی بچے کی موت واقع ہونے پر برہم اہلِ خانہ نے ڈاکٹروں پر لاپرواہی الزام لگائے جانے کی اطلاع فکروخبر کو موصول ہوئی ہے۔ اطلاعا ت کے مطابق پدمانبھ اور ودیا کا سات ماہ کا بچہ چیتنا مقیم کوڈا پاڈا ؤ ہوسا منے ، کولناڈو بنٹوال کو بخار ، قئے اور پیر درد کی شکایت کی وجہ سے شہر کے اسپتال میں داخل کیا گیا ۔ جہاں علاج سودمند نہ ہونے کی وجہ سے بچہ کی موت واقع ہوگئی۔ گھر والوں نے بچہ کا علاج کرنے میں ڈاکٹروں کی لاپرواہی کو اس کی موت کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔ اہلِ خانہ اور دیگر رشتہ داروں نے اسپتال پہنچ کر جم کر ہنگامہ کرتے ہوئے احتجاج بھی کیا۔ اس واقعہ کی خبر ملتے ہی مقامی ایم ایل اے شاکنتلا شیٹی اسپتال پہنچے اور مذکورہ معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے اسپتال انتظامیہ اور بچہ کے اہلِ خانہ سے بات چیت کرکے مسئلہ حل کرنے کی کوشش کی۔ اسپتال کے ڈاکٹر سری کانتھ راؤ نے موت کا ذمہ دار ٹہرانے جانے والی بات کی نفی کرتے ہوئے کہا کہ بچہ کو اسپتال میں داخل کرنے کے اڑتالیس گھنٹے بعد اس کی صحت میں بہتری نظر آئی تھی اور بخار اور قئی کی شکایت بھی نہیں کی تھی لیکن منگل کے روز اس کی طبیعت اچانک بگڑنے کی وجہ سے اس کی موت واقع ہوگئی ۔


دو مختلف سڑک حادثات میں پانچ افراد ہلاک 

سکلیشپور 29؍ جون (فکروخبرنیوز) بے قابو کار کے درخت سے جاٹکرانے کی وجہ سے چار افراد کے ہلاک ہونے کی واردات تعلقہ کے کمبر گٹے منگلور ، بنگلور اہم شاہراہ پر پیش آئی ہے۔ مہلوک افراد کی شناخت کرشنا کماری (22) دھنان جیا (24) نشانتھ (23) اور کشان (22) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ افراد دھرمستھلا سے بنگلور واپسی کے دوران کار بے قابو ہوکر ایک درخت سے جاٹکرائی جس کے نتیجہ میں کرشنا کماری ، دھنان جیااور نشانتھ نے موقعۂ واردات پر دم توڑدیا جبکہ کشان نے اسپتال میں دم توڑدیا۔ مذکورہ سڑک حادثہ کی وجہ سے اہم شاہراہ 75پر تقریباً دو گھنٹے ٹرافک نظام متٖأثر رہا۔ سکلیشپور دیہی پولیس تھانہ میں معاملہ درج کرلیا گیاہے۔ دوسرا سڑک حادثہ تھمبے میں پیش آیا جہاں ایک بس راہگیر سے ٹکرانے کے بعد اس کی موت واقع ہونے کی واردات پیش آئی ہے۔مہلوک شخص کی شناخت سینا (55) مقیم پرلا بیل ، تھمبے کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص راستے کے کنارے سے گذرنے کے دوران ایک تیز رفتار بس اس سے ٹکراگئی جس کے نتیجہ میں اس کی موت واقع ہوگئی۔ حادثہ کے بعد بس ڈرائیور اور کلینر جائے حادثہ سے فرار ہونے میں کامیاب رہے۔ بنٹوال پولیس نے معاملہ درج کرلیا گیا ہے۔ 


منگلور : بارش سے جمع پانی میں ڈوب کر مزدور ہلاک 

منگلور 29؍ جون (فکروخبرنیوز) بارش کی وجہ سے جمع پانی میں پیر پھسل کرنے کی وجہ سے ایک شخص کے ڈوب کر ہلاک ہونے کی واردات ولاچھلی میں کل پیش آئی ہے۔ مہلوک شخص کی شناخت کشور (35) مقیم بہار کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مذکورہ شخص اپنے بیٹے کے ساتھ کام کرنے کے بعد قریب میں بارش کی وجہ جمع پانی میں جیسے ہی ہاتھ اور منھ دھونے کے لیے جھکا تو پیر پھسل کر پانی میں گرگیا اور ڈوبنے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔ مقامی لوگوں نے بڑی کوششوں کے بعد لاش بازیافت کرلی ہے۔ ذرائع کے مطابق حادثہ شام میں پیش آنے کے بعد رات گیارہ بجے تک پولیس جائے واقعہ پر پہنچنے میں ناکام رہی جس کو لے کر کئی لوگوں نے سخت اعتراض کرتے ہوئے لاش لے جاتے وقت ایمبولنس روک دی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیس کے ذریعہ معائنہ کرنے کے بعد لاش جائے حادثہ سے لی جائے ۔ 


بنٹوال : پنچایت آفس میں ملازمت کرہی لڑکی کی خودکشی 

بنٹوال 29؍ جون (فکروخبرنیوز) مانیلا پنچایت دفتر میں ملازمت کررہی ایک نوجوان لڑکی نے تالاب میں کود کر خودکشی کرلیے جانے کی واردات کل صبح پیش آئی ہے۔ مہلوک لڑکی کی شناخت اکشتا (23) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے۔اطلاعات کے مطابق مذکورہ لڑکی دفتر میں کام کرنے کے دوران سردرد کی شکایت کرتے ہوئے دفتر سے نکلی اور کچھ ہی دیر میں اس کی لاش تالاب سے بازیافت ہوئی ہے ۔ مذکورہ لڑکی پہلے پیروائی پنچایت میں ملازمت کے بعد ابھی تقریباً دیڑھ سال سے مانیلا پنچایت میں ملازمت کررہی تھی۔ ذرائع کے مطابق اب تک خودکشی کی وجوہات کا پتہ نہیں چل پایا ہے۔ کہا جارہا ہے کہ پنچایت کسی بات کو لے کر چل رہی سیاست کی وجہ سے وہ پریشان رہا کرتی تھی۔وٹال پولیس نے معاملہ درج کرلیا ہے۔ 

Share this post

Loading...