کاروار08 جولائی 2020 (فکروخبرنیوز/ذرائع) مقامی لوگوں کی جانب سے کورونا کی وجہ سے دم توڑنے والے مریض کی آخری رسومات کی مخالفت کے بعد اس کی آخری رسومات سڑک کے کنارے ادا کی گئی۔ اس شخص کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ سرسی کا ساکن تھا جس کی پیر کے روز شہر کے کاروار انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنس میں موت ہوگئی۔ جب مقامی باشندوں نے کاروار شمشان گھاٹ می آخری رسومات کی شدید مخالفت کرتے ہوئے عہدیداروں سے شکایت کی تو چھ سے زائد شمشان گھاٹوں کے انچارج عہدیداروں نے پیش کش کی کہ وہ اس خاندان کو رات گئے اپنی جگہ استعمال کرنے دیں۔ چونکہ انہیں بھی لوگوں کی مخالفت کا سامنا کرنا پڑا اس وجہ سے شمشان گھاٹ میں مہلوک کی آخری رسومات انجام دینے کا منصوبہ بدل دیا گیا ۔ آخری کوشش کے طور پرمتعلقہ افسران نے صبح 3 بجکر 15 منٹ پر تعلقہ کے سنکوبھگا میں قومی شاہراہ سے تھوڑی دور لاش کی آخری رسومات ادا کی گئی تاہم مکمل طورپرآخری رسومات ادا نہ ہونے سے کتوں اور کؤوں نے اسے اپنی غذا بنائی تو شہریوں نے اس کی شکایت کی ۔ جب عوام کی جانب سے دباؤ بڑھ گیا تو مٹی سے بھری ہوئی ایک لاری جسم پر ڈال دی گئی۔افسران نے اصرار کیا ہے کہ انہوں نے کورونا سے دم توڑنے والے مریض کی آخری رسومات کے وقت حکومتی ہدایات پر عمل کیا۔
ذرائع : وارتا بھارتی
Share this post
