یہ مارچ منگلور کے نوابھارت سرکل سے ہوتے ہوئے نہرو میدان میں ختم ہوا، اس جلوس میں جملہ آٹھ کارکن تلوار کی نمائش کررہے تھے۔ جن پولس افسران کو اس طرح کی سماج دشمن عناصر کی کارروائی پر روک لگاناتھا وہی اس دوران کارکنان سے گفت وشنید کرتے ہوئے دیکھے گئے۔ اس ریالی میں قریب 500کارکنان شریک تھے۔ تعجب خیز بات یہ ہے کہ یہ جلوس پولس کمشنر دفترکے سامنے سے بھی گذرا اورکوئی کارروائی نہیں ہوئی۔ اس دوران منگلور کڈرولی کے ایک مقامی نوجوان نے اس تنظیم کے خلاف پولس تھانے میں کیس درج کرایا ہے کہ تیز دھار ہتھیار کے ساتھ دہشت کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، شکایت کرنے والے نوجوان مزین احمد نے اپنی شکایت میں لکھا ہے کہ میں اس وقت حیرت میں پڑ گیا جب کچھ لوگ تلواروں کے ساتھ آر ٹی او دفتر کے سامنے سے گذر رہے تھے۔ اور میں خوف کھا گیا، مزین نے اپیل کی ہے کہ اس طرح کے خوف وہراس پیدا کرنے والے کارروائیوں پر پولس روک لگائے اور متعلقہ ملزموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے ۔
Share this post
