بنگلورو16؍اپریل2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) پاپولر فرنٹ آف انڈیا (پی ایف آئی)ملک بھر میں حالیہ رام نومی تہوار کے دوران ہندو کارکنوں اور پولیس اہلکاروں کے حملوں کے شکار مسلمانوں کے لیے قانونی جنگ لڑنے کا اعلان کیا ہے۔
پی ایف آئی کے قومی جنرل سکریٹری انیس احمد نے جمعہ کو آئی اے این ایس کو بتایا کہ تمام ریاستوں بالخصوص بی جے پی زیراقتدار ریاستوں میں موجود پی ایف آئی کے قانونی سیلس اس ضمن میں متاثرین سے رجوع ہورہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ راجستھان میں یہ عمل شروع ہوگیا اور مدھیہ پردیش میں بھی ہمارے وکلاء فرقہ کے متاثرین سے ملاقات کریں۔ ایک یا دو ہفتوں میں کیسس درج کیے جائیں گے۔“ پی ایف آئی کا قانونی سیل کیرالا میں ہائی پروفائل ہادیہ کیس اور یو پی میں مظفر نگر فسادات کیس سنبھال چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ریاستوں میں ہماری قانونی ٹیمیں متاثرین سے رجوع ہو کر انہیں قانونی مدد فراہم کرے گی۔وہ ان کے لیے بہترین وکیل کی شناخت کریں گے، انہیں کاغذی کارروائی میں مدد کریں گے تا کہ انہیں انصاف اور معاوضہ ملنے کے کا قوی امکان ہو۔“ انہوں نے کہا کہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ بالخصوص بی جے پی زیراقتدار ریاستوں کی حکومتیں مسلمانوں کو نشانہ بنارہی ہیں۔
مسلمانوں کے خلاف یو اے پی اے جیسے سخت کیسس درج کیے جائیں گے۔ جبکہ تشدد میں ملوث آر ایس ایس کارکنوں پر معمولی کیسس درج کیے جاتے ہیں۔ مسلمانوں کو کئی سالوں تک سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ ریاست‘ قانونی انصاف رسانی کی اپنی ذمہ داری نہیں نبھارہی ہے۔
کرناٹک میں پی ایف آئی کے ریاستی سکریٹری اے کے اشرف نے آئی اے این ایس کو بتایا کہ تہواروں اور رام نومی کے جلوسوں کے دوران مسلمانوں کو مشتعل کرکے نشانہ بنایا جاتا ہے۔ مسلمانوں کو مشتعل کرنے عمداً تلواریں لہرائی جاتی ہیں، آگ لگائی جاتی ہے، جلوس روک کر ڈی جے بجایا جاتا ہے۔
ہم عدالتوں سے رجوع ہورہے ہیں۔“ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایف آئی قائدین اور کارکنان متاثرین کے مکانات پہنچیں گے۔ہم انہیں مقدمات لڑنے کے لیے اپنی مدد اور قانونی امداد فراہم کریں گے۔ ملک بھر میں پولیس ملازمین کی سازباز اب واضح نظر آرہی ہے۔ پولیس خاموش تماشائی بنی رہی اور ہجوم کو روکنے کی کوئی کوشش نہیں کی۔ ایماندار پولیس عہدیداروں کی قلت ہے۔“
مسلمانوں کو 9ریاستوں بشمول جھارکھنڈ، راجستھان، بہار اور کرناٹک میں نشانہ بنایا گیا۔ مدھیہ پردیش میں بہت بڑا بحران ہے۔ یہ ریاستی حکومتوں کی ناکامی ہے۔ کئی مقامات پر مساجد پر زعفرانی پرچم لہرادیے گئے۔ انہیں کیا سزا دی گئی۔“
پی ایف آئی قبل ازیں الزام عائد کرچکی ہے کہ محکمہ پولیس مسلمانوں کو نشانہ بنانے والے ہندو کارکنوں کے تئیں نرم رویہ اختیار کررہا ہے۔ قومی جنرل سکریٹری انیس احمد قبل ازیں الزام عائد کرچکے ہیں کہ پولیس مسلمانوں کے خلاف تشدد کے لیے شرپسندوں کی حوصلہ افزائی کررہی ہے۔سلسلہ وار واقعات کی وجہ سے مسلمانوں کی خوداعتمادی متزلزل ہوچکی ہے جسے بحال کرنا ضروری ہے۔
ذرائع : منصف
Share this post
