آرایس ایس او ربی جے پی کارکن کا بنگلور میں دن دہاڑے قتل: آر ایس ایس کارکنان کا احتجاج

پولیس نے جب انہیں راستہ سے ہٹانے کی کوشش کی تو وہ جلوس کی شکل میں جائے واردات پر پہنچے اور ملزمین کو جلد سے جلد حراست میں لینے کامطالبہ کرنے لگے۔ احتجاجیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آر اشوک نے کہا کہ کوئی بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش نہ کرے۔ انہوں نے اخباری نمائندوں سے کہا کہ اگر پولیس نے ملزمین کو حراست میں نہیں لیا تو وہ پولیس کمشنر کے پاس جائیں گے اور وہاں سے وہ وزیر داخلہ کے پاس بھی جاسکتے ہیں۔ ہم یہ دیکھنا چاہتی ہے کہ پولیس اس معاملہ پر کس طرح تحقیقات کرتی ہے ، پولیس ادھر ادھر کی باتیں کہہ کر معاملہ کو دوسرا رخ کو دینے کی کوشش کررہی ہے۔ پولیس یہ کہہ کر معاملہ کو ٹالنے کی کوشش کرہی ہے ردریش کے خلاف کئی پولیس تھانہ میں معاملات درج ہیں جو کہ سچ نہیں ہے ، ان کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات کے پیچھے ان کا نجی معاملہ ہے اور پولیس کا یہ کہنا بھی غلط ہے ۔ آر اشوک نے مزید کہا کہ حال ہی میں گنیش تہوار کے موقع پر ردریش نے شیواجی سرکل کو بند کرتے ہوئے وہاں پر گنیش نصب کیا تھا جس کو لے کر بعض دوسرے لوگوں کے ساتھ اس کا جھگڑا ہوا تھا۔ بعض لوگوں نے بینرس لگانے پر اعتراض جتایا تھا اور بعضوں نے مٹھائی تقسیم کرنے کے دوران ردریش کے اس اقدام پر اعتراض کیا تھا۔ جائے حادثہ پر موجود ردریش کے دوستوں کا کہنا ہے کہ دو افراد بائک پر سوار آئے اور ردریش کی گردن پر حملہ کرتے ہوئے موقعۂ واردات سے فرار ہوگئے۔جس بائک کے ذریعہ ملزمین وہاں پہنچے تھے اس پر کوئی نمبر درج نہیں تھا۔ آر ایس ایس بنگلور کے جنرل سکریٹری کے ایس شری دھر نے کہا کہ ہم نے سینئر پولیس افسران سے بات چیت کی جنہوں نے اس معاملہ کی مکمل تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم شیواجی نگر بس اڈے پر بھی ایک احتجاج کرنے والے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ردریش آر ایس ایس اور بی جے پی کا سینئر کارکن ہے اور اس کا کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں تھا۔

Share this post

Loading...