سلام سنٹر کی جانب سے قرآن مجید کی تقسیم کا پروگرام جہاں پولیس محکمہ کی فراخ دلی اور اسلام کو سمجھنے میں دلچسپی کا غماز ہے وہیں چیرمین سلام سنٹر سید حامد محسن کی اس تڑپ کا اظہارہے کہ برادران وطن کلام الٰہی سے واقف ہوجائیں ۔ریاست کرناٹک کا شہر منگلور جو فرقہ وارانہ کشیدگی اور فر قہ پرستوں کی جارحیت کے لئے مشہور ہے ۔یہاں امن ،خیر سگالی اور اسلام کے متعلق غلط فہمیوں کو دور کرنے کے لئے آفاقی انسانیت کا پیغام پہنچانے کا عزم کرتے ہوئے سید حامد محسن نے اس شہر میں منعقد کتب میلے میں 40x10 فٹ کا وسیع وعریض اسٹال کو حاصل کیا اور ’’قرآن سب کے لئے‘‘ کا شاندار پویلین 9 دن (مورخہ4جنوری سے 12جنوری 2014) کے لئے سجایا۔ یہ اسٹال کتب میلہ کا سب سے زیادہ پرکشش اسٹال تھا ۔اس کا افتتاح محترمہ شبانہ فردوس اہلیہ سید حامدمحسن کی دعا سے ہوا کہ اے اﷲ ! ہم تیری رضا کی خاطر میلوں دور آکر تیرا کلام اورتیرے حبیب محمدؐ کا تعارف عوام الناس تک پہنچانے کی کوشش میں لگے ہوئے ہیں تو ہمیں شیطان کے شر سے ،حاسدوں کے حسد سے محفوظ فرما۔ ہماری یہ کوشش اورقربانیاں لوگوں کے غافل دل کھولنے کا ذریعہ بنا دے آمین۔اس موقع پر وزیر جنگلات جناب رامناتھ رائے اور وہاں کے مقامی MLA مسٹر لوبو نے قرآن پویلین پرحاضری دی اور قرآن گفٹ بکس حاصل کیا اور سلام سنٹر کے کاموں کی بھرپور حوصلہ افزائی کی ۔کتب میلہ میں ’’قرآن سب کے لئے‘‘کاخوبصورت اسٹال لگانے کے بعد اس نمائش میدان کے سامنے موجود پولیس کمشنرہیڈکوارٹرمیں جناب سیدحامدمحسن پہنچ کرپولیس کمشنرمسٹر آر.ہتندرا سے ملاقات کی ۔دوران گفتگو موصوف نے منگلورکے تمام پولیس اسٹیشنوں میں قرآن مجید تقسیم کرنے کی اجازت طلب کی اوراغراض ومقاصد بیان کرتے ہوئے فرمایا کہ تقسیم قرآن اورسیرت محمدؐ کے ذریعہ تمام برادران وطن میں بھائی چارگی اورامن قائم ہوگااور اس کے ذریعہ غلط فہمیاں دورہوں گی ۔ اس پر پولیس کمشنرجناب آرہتندراصاحب نے کہا’’ میں آپ کو اجازت دیتاہوں کہ اس امن کی کتاب کو ہمارے سارے پولیس ڈپارٹمنٹ میں پہنچائیں ‘‘ ۔اجازت ملتے ہی فوراً سلام سنٹر نے دوسرے ہی دن پولیس کمشنر ہیڈکوارٹر کے علاوہ منگلور کے تمام کے تمام 20 پولیس اسٹیشن میں بشمول خواتین پولیس اسٹیشن اورٹرافک کے پولیس اسٹیشن میں 1000 کی تعداد میں کنڑی زبان میں قرآن مجید اور اس کے ساتھ سیرت رسولؐ ’’Followme ‘‘ ۔غلط فہمیوں پر ازالہ کی کتاب ’’تپوکلپنے گلو‘‘اور’’دین اسلام پر کتاب‘‘ ’’اسلام شانتیا دھرما‘‘ تحفتاً تقسیم کیا ۔ الحمدﷲ!۔ اس تقسیمی پروگرام کے بعد جناب سید حامد محسن تاثرات پیش کرتے ہوئے کہاکہ دراصل ناخوشگوار ماحول میں شجاعت وجرأت سے بڑھ کر فراست وحکمت سے کام لیاجانا چاہئے اوراس وقت استعمال ہونے والی فراست دانشمندی کی پہچان ہوتی ہے ۔اوران سب سے بڑھ کر اﷲ سبحانہ تعالیٰ کی مدد کا طلبگارہوں ۔اﷲ سے ہمیشہ دعا کرتاہوں کہ اے باری تعالی! میں مکلف ہوں تیرا پیغام پہنچانے کا اور بقیہ نتائج تیری مشیت کے تابع ہیں ۔تیرے فضل وکرم سے اس کو قبول فرمااورجنہوں نے یہ کتابیں حاصل کی ہیں اے باری تعالیٰ ان کو توفیق عطا فرمااور اسلام کے لئے ان کے دل ودماغ کے پردے کھول دے اور نیک ہدایت دے ۔اور اپنی مشیت کے مطابق ان کے ساتھ معاملہ فرما۔
Share this post
