کشمیر: گرینیڈ حملے میں چھ افراد زخمی،ایک کی حالت تشویشناک
سرینگر ۔ 25 جولائی (فکروخبر/ذرائع) کشمیر کے ضلع اسلام آباد میں ہفتے کے روز ایک گرینیڈ حملے میں کم از کم چھ افراد زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں میں سے ایک کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق نامعلوم افراد نے اسلام آباد کے مٹن چوک میں ایک گرینیڈ داغ دیا جس کے نتیجے میں پانچ شہریوں کے علاوہ سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ایک اہلکار زخمی ہو گئے ۔ زخمیوں کو ایک مقامی ہسپتال میں منتقل کیا گیاجہاں سے زخمی پولیس اہلکار کو خصوصی علاج کے لیے سرینگر کے ایک ہسپتال میں شفٹ کیا گیا۔
جیسے امتحانات مادری زبان اُردو میں دینے کی قانونی گنجائش ہے
جس سے ملک بھر کے باخبر اور باشعور نوجوان فائدہ اٹھارہے ہیں ، ہم بھی فائدہ اٹھائیں۔۔ محمدیوسف رحیم بیدری
بیدر:25جولائی(فکروخبر/ذرائع)بچوں کو چاہئیے کہ وہ زندگی میں کلرک ، ٹائپسٹ یا کانسٹیبل بننے کی نہ سوچیں ، ان کی سوچ بڑی ہو ، ڈاکٹر یا انجینئر سے بھی بڑا کوئی عہدہ ہوتو اس کوحاصل کرنے کی سوچیں ، اور یہ عہدہ سیول سرویسیس کے مقابلہ جاتی امتحانات دے کر حاصل کیاجاسکتاہے۔ IAS,IPS,IFSجیسے امتحانات مادری زبان اُردو میں دینے کی قانونی گنجائش ہے۔جس سے ملک بھر کے باخبر اور باشعور نوجوان فائدہ اٹھارہے ہیں ، ہم بھی فائدہ اٹھائیں ۔ یہ بات جناب محمدیوسف رحیم بیدری ، سکریڑی یارانِ ادب بیدر نے کہی ۔ وہ آج گولہ خانہ سرکاری اُردو ہائیرپرائمری اسکول بیدر میں طلبااور اولیائے طلبہ کے ساتھ منعقدہ ’’عید ملاپ‘‘ پروگرام کے موقع پر خطاب کررہے تھے اور یہ پروگرام یاران ادب اور محمدعلیم الدین فاؤنڈیشن بیدر کے زیراہتمام منعقد کیاگیاتھا۔ موصوف نے مزید کہاکہ مقابلہ جاتی امتحانات کے لئے اقلیتی طلبہ کو حکومت ’’امتحان سے قبل کوچنگ‘‘ جیسے پروگرام اپنے خرچ پر رکھ کر کوشش کر رہی ہے کہ اقلیتوں کو اس میدان میں آگے لایا جائے ، دیگر این جی او ز بھی کام کررہی ہیں ، اس سے استفادہ کی ضرورت ہے ۔جناب انجینئر مبشر سندھے صدر یوتھ ونگ جماعت اسلامی ہند بیدر نے اپنے خطاب میں طلبہ وطالبات پرزور دیاکہ وہ اپنی تعلیم مادری زبان اردو میں حاصل کریں لیکن مادری زبان اُردو کے بجائے انگریزی میں تعلیم دے کر بچوں کے ساتھ خلافِ فطرت کام کیا جارہا ہے ۔ یہ بات سبھی جانتے ہیں کہ مادری زبان میں تعلیم کے حصول سے بچوں کی صلاحیتیں پروان چڑھتی ہیں۔ جناب حیدرعلی نائب صدر یاران اد ب بیدر نے طلباء کو تلقین کی کہ ہم تمام مسلمان امربالمعروف اور نہی عن المنکر جیسے عظیم کازسے جڑے ہیں تو اپنے مستقبل کے منصوبہ میں چھوٹی سوچ درنہ آئے۔ چھوٹی سوچ رکھنا جرم میں شمار ہوتاہے، بڑا کام کریں ، اونچی تعلیم حاصل کریں۔ محترمہ صابرہ بیگم صدر معلمہ نے اپنے صدارتی خطاب میں بتایاکہ اگر والدین بچوں کو پڑھانا نہیں چاہتے تب بھی بچوں میں خود سے اتنا شوق بیدار ہوکہ وہ کسی نہ کسی طرح تعلیم حاصل کرکے اپنے اسکول اور اپنے خاندان کانام روشن کریں ۔پروگرام کاآغاز طالبہ عالیہ بیگم کی تلاوت قرآن سے ہوا۔ حمد اور نعت طالبات مہک بیگم اور انجم نے پیش کئے۔ رومانہ اور شیبا نے ’’ٹوٹی پھوٹی دعا‘‘ کے نام سے دعائیہ پیش کیا۔ دوم جماعت کی مدیحہ بیگم نے خصوصی طورپر سورہ اخلاص کو بہترین انداز میں پیش کیا جس کو تمام مہمانوں اور اولیائے طلبہ نے سراہا۔ جناب مرزا نصار بیگ نے استقبالیہ کلمات کہے۔ محترمہ فریدہ بیگم ٹی جی ٹی ٹیچر نے نظامت کی جبکہ عفت آفرین میڈم نے اظہار تشکرکیا۔ جناب شیخ نجیب پٹیل نے پروگرام کے بعد بچوں کے سامنے ایک ٹیبلو پیش کیا جو طلبانے کافی پسند کیا ۔آخر میں مذکورہ تنظیموں کی جانب سے طلباوطالبات میں شیرخرمہ پیش کیاگیا۔طلباوطالبات یونیفارم کی بجائے عید کے موقع پر سلائے گئے رنگارنگ کپڑوں میں ملبوس تھے۔100سے زائد طلباء نے پروگرام میں شرکت کی۔
مسلم لیڈر کوڈپٹی سی۔ ایم(نائب وزیراعلیٰ) بنانے والی پارٹی کی حمایت کریگا اقلیتی طبقہ: نظرعالم
آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے دربھنگہ و مدھوبنی ضلع میں ممبرسازی مہم کا کیا آغاز
دربھنگہ۔25جولائی(فکروخبر/ذرائع) آئندہ اسمبلی انتخاب کے مدنظر حکومت بہار سے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں نے اقلیتی طبقہ کو آبادی کے تناسب سے ٹکٹ اور اقتدار میں حصہ داری کی مانگ کی ہے۔ کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے پریس بیان میں بتایا کہ پچھلے دنوں کونسل انتخاب میں کئی پارٹیوں (خاص کر راجد)نے مسلمانو ں کو نظرانداز کر ٹکٹ نہیں دیا تھا اسی کے مدنظر کارواں کی ایک اہم میٹنگ دفتر لال باغ ، دربھنگہ میں منعقد کی گئی۔ میٹنگ کی صدارت قومی صدر نظرعالم نے کی ۔میٹنگ کو خطاب کرنے والوں میں نائب صدرپروفیسر خادم حسین فیضی، ترجمان شاہ عماد الدین سرور، اسعدندوی، انجینئرفخرالدین قمر(سکریٹری)،زبیرعالم، انجینئر سیف اللہ انصاری، ڈاکٹر شاداب رضا،ایم۔ایف مصطفےٰ، ظفرانصاری، ایڈوکیٹ بدرعالم، تنویرعالم(سوبھن)، محمدعرش الدین (خازن)، شمس تبریز فرحان(نائب صدر)، ڈاکٹر یاسرخان، پپو خان وغیرہ نے خطاب کیا۔میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کارواں کے قومی صدر نظرعالم نے کہا کہ آج کل سبھی پارٹیاں مسلمانوں کو صرف ووٹ بینک سمجھ کر بے قوف بنانے کے کام میں مصروف ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسلمانوں کا ایک طبقہ پوری طرح خاموش تماشائی بنا بیٹھاہے۔وہیں مسٹر عالم نے کہا کہ مسلمان آزادہیں اور اِن کی اچھی آبادی بھی ہے اُس کو دھیان میں رکھتے ہوئے اقتدار میں حصہ داری، ٹکٹ بٹوارے میں مسلمانوں کو نظرانداز نہیں کئے جانے،ساتھ ہی مسلمانوں کو ملنے والی سرکاری اسکیمیں وغیرہ سارے مسائل کو عملی جامہ پہنانے کا کام جو پارٹی کرے گی مسلمان اس پارٹی کی حمایت کھل کر کریں گے۔ مسٹر عالم نے مزید کہا کہ حکومت بہار آئندہ ہونے والے اسمبلی انتخاب میں مسلمانوں کی آبادی کو دیکھتے ہوئے مسلم لیڈران کو ٹکٹ دے ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو پارٹیاں مسلم لیڈر کو ڈپٹی سی ۔ایم (نائب وزیراعلیٰ) بنانے کا وعدہ کرے گی مسلمان اُس پارٹی کو کھل کر حمایت کرے گی۔کارواں نے اسمبلی انتخاب سے قبل ہی ایک بڑا کانفرنس کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔کانفرنس کا مقصد مسلمانوں کو متحد کر حکومت بہار سے اپنے حق کا مطالبہ ہے۔ کانفرنس میں مسلمانوں کی کثیرتعدادجٹانے کے پیش نظر کارواں نے دربھنگہ اور مدھوبنی ضلع میں ممبرسازی مہم کی شروعات کردی ہے۔ کارواں کے صدر نے بتایا کہ کارواں مختصریعنی ہفتہ دنوں کے اندر ہی پنچایت سطح سے لیکر ضلع سطح پر ممبرسازی مہم چلاکر لاکھوں مسلمانوں کو کارواں سے جوڑ کر ایک بڑا کانفرنس اسمبلی انتخاب سے قبل ہی کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔کانفرنس دربھنگہ کے راج میدان میں کیا جاسکتا ہے۔مسٹر عالم نے کہا کہ اس کانفرنس میں صرف اُنہی لیڈران کی شرکت ہوگی جو مسلمانوں کو آئندہ اسمبلی انتخاب میں ٹکٹ دلانے کی یقین دہانی ، اقتدار میں حصہ داری، حقوق اورانصاف کے ساتھ ترقی ،روزگار میں انصاف اورتعلیمی سطح پر مسلمانوں کو مضبوط بنانے کی بات کریں گے ۔نظرعالم نے تمام امن پسند عوام اور خاص کر مسلمان بھائیوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کارواں کی ممبرسازی مہم میں حصہ لیں اور کارواں کا رُکن بن کر مسلمانوں کی آواز کو مضبوطی کے ساتھ ہرمحاذ پر رکھنے کے لئے آل انڈیا مسلم بیداری کارواں کو مضبوط کریں۔ ممبرسازی مہم کیلئے اس نمبر 08877217787, 9006363791پربھی رابطہ کرسکتے ہیں۔
ایک دن نہیں ، ایک لمحہ بھی اسلامی نظریہ سے ہٹنا اسلام سے خارج کرتا ہے انسان کو۔
کورٹ اپنا فیصلہ واپس لے اور مسلم پرسنل لاء میں مداخلت بند کر ے! : آل انڈیا امامس کونسل
نئی دہلی۔25جولائی(فکروخبر/ذرائع)’’اسلام ایک انصاف پسند اور ہر قوم کے ساتھ برابری ، ہمدردی اور ملنساری رکھنے والا مذہب ہے، جس کے اپنے اصول و ضوابط، عبادات کے طور وطریق اور زندگی گزارنے کے احکام و قوانین ہیں۔ مسلمان ایک دن تو کیا ایک لمحہ کے لیے بھی اسلامی نظریہ سے ہٹ جائے تو وہ اسلام سے خارج ہو جاتا ہے ، مسلمان اپنی جان و مال سب کچھ قربان کر سکتا ہے ؛مگر ایمان اور شعار پر آنچ نہیں آنے دے گا۔ سپریم کورٹ کا وقتاً فوقتاً مسلم پرسنل لاء میں مداخلت دستوری جرم ہے، اس پر فوری نظر ثانی کی جائے‘‘۔ ان خیالات کا اظہار آج میڈیا سے بات چیت کرتے ہوے آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا عثمان بیگ رشادی نے کیا۔ مولانارشادی نے کہا کہ : ’’سپریم کورٹ کا آل انڈیا پری میڈیکل ٹسٹ میں ٹوپی ، پگڑی اور حجاب پر یہ کہ کر روک لگادینا کہ: ’’ایک دن اُسے نہیں پہننے سے عقیدہ ختم نہیں ہو جائے گا‘‘ اس بات کا پتہ دیتا ہے کہ ان ججوں کو اسلام سے متعلق بنیادی معلومات بھی نہیں ہیں؛ کیوں کہ اسلام ایک مضبوط ؛مگر بہت نازک اصول رکھنے والا مذہب ہے۔ وہ عقیدے کی مضبوطی پر قائم ہوتا ہے اور عقیدے کی کمزوری پر ختم ہو جاتا ہے۔ اس لیے چیف جسٹس ایچ ایل دتو کا یہ ریمارک مسلم پرسنل لاء میں مداخلت ہے۔ جس پر تمام مسلم امت غم و غصے کی حالت میں ہیں‘‘۔ مولانا رشادی نے مزید فرمایا کہ :’’ ایسے وقت میں جب کہ ایک طرف ناجائز طور پر یعقوب عبدالرزاق میمن کو پھانسی دینے کی بات کی جا رہی ہے عین اسی وقت میں سپریم کا ایک اور شوشہ چھوڑنا در اصل قومی ذہنیت میں انتشار پیدا کرنے کی بہت بڑی سازش کا نتیجہ ہے۔ حکومت اور کورٹ اس مسئلہ پر فوری نظر ثانی کرے‘‘۔ کونسل کے قومی سکریٹری مولانا شاہ الحمید باقوی نے سپریم کورٹ کے اس فیصلہ کو جمہوری طور پر دیے گئے مذہبی آزادی کے لیے بہت ہی خطرناک بتایا ہے، انھوں نے کہاکہ : ملک میں جو انتشار و تفریق پیدا کر کے حکومت میں بنے رہنے کی سیاست چل رہی ہے وہ بہت ہی مضر اور نقصان دہ ہے ؛ اس لیے تمام امت مسلمہ ہندیہ سے گزارش ہے کہ کسی بھی مسئلہ میں جوشیلا قدم اُٹھانے کی بجائے سنجیدگی کے ساتھ قانونی لڑائی لڑنے کے لیے آگے آئیں‘‘۔ آل انڈیا امامس کونسل کے قومی ترجمان مفتی حنیف احرار سوپولوی نے میڈیا کو بتایا کہ : ’’سپریم کورٹ جیسے معتمد ملکی ادارہ کے غیر ذمہ دارانہ فیصلہ کے بعد ہی آل انڈیا امامس کونسل کے قومی صدر مولانا عثمان بیگ رشادی اور قومی سکریٹری مولانا شاہ الحمید باقوی نے کونسل کی ہیڈ آفس شاہین باغ میں میڈیا سے بات چیت کی اور حکومت اور کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ :’’ پرسنل لاء میں کسی بھی قسم کی مداخلت ناقابل قبول ہے، اس لیے اس فیصلے کو فوری طور واپس لے اور آئندہ جب بھی اسلام اور مسلمانوں کے مذہبی مسائل کے متعلق کوئی فیصلہ صادر کرنا ہو تو پہلے قومی اور مذہبی رہنماؤں سے استفسار کے بعد ہی ایسا اقدام کیا جائے‘‘۔
گھریلو جھگڑے سے تنگ آکر ایک شخص نے کی خودکشی
گونڈا۔25جولائی(فکروخبر/ذرائع )اتر پردیش میں گونڈا کے اٹیاتھوک علاقے میں گھریلو جھگڑے سے تنگ آکر ایک شخص نے آج خودکشی کر لی۔پولیس کے مطابق پکریا گاؤں کے رہائشی مستقیم گھریلو جھگڑے کی وجہ سے کافی عرصے سے ذہنی تناؤ میں تھا۔ اس کی لاش آج صبح اس کے کمرے میں لٹکی ہوئے پائی گئی۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے بھیج دیا گیا ہے ۔ پولیس معاملے کی چھان بین کر رہی ہے ۔
خود کشی کرنے والے کسانوں پر وزیر زراعت کا بیان قابل مذمت
لکھنؤ۔25جولائی(فکروخبر/ذرائع ) راشٹریہ لوک دل کے ریاستی صدر منا سنگھ چوہان نے مرکزی وزیر زراعت رادھاموھن سنگھ کے پارلیمنٹ میں کسانوں کی خودکشی کرنے کی وجوہات کو بتانے کی مذمت کی ہے ۔مسٹر چوہان نے آج یہاں جاری بیان میں کہا کہ جو ان داتا پورے ملک کا پیٹ بھرتا ہے اسی کے منہ کا نوالہ چھیننے کو بی جے پی حکومت آمادہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خون پسینے سے سینچی گئی فصلیں خدا کی طرف سے آئی آفت سے برباد ہو گئی اور پہلے سے ہی قرض میں ڈوبا کسان خودکشی کرنے پر مجبور ہوتا گیا لیکن مرکز اور ریاست کی سماج وادی پارٹی کی حکومت نے معاوضہ دینے میں سخت لاپرواہی برتی جس کی وجہ سے کسان خودکشی کرنے لگا جس کی ذمہ دار مرکز اور ریاست کی سرکاریں ہیں اور مرکزی وزیر کی طرف سے ایسے بیان دے کر ان کے زخموں کو کریدنے کا کام کیا جارہا ہے ۔مسٹر چوہان نے مرکزی وزیر کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے کسانوں کے بارے میں جاننے کے لئے گاؤں کا دورہ کریں اور یہ جاننے کی کوشش کریں کہ گاؤں کے کسان کن حالات میں اپنی زندگی گذارتے ہیں ۔کسان ملک کے لئے اناج اگاتا ہے صرف وزیر زراعت کا عہدہ قبول کرنے سے ہی کسانوں کے خلاف اس طرح کی تحقیر آمیز بیان دینے کا انہیں کوئی حق نہیں ہے ۔ انہوں نے وزیر اعظم سے بھی مطالبہ کیا کہ ایسے غیر ذمہ دارانہ بیان والے وزیر کو لگام لگائیں۔
مودی کے بہار کے دورے سے قبل نتیش کا ٹویٹ. مرکزی منصوبوں پر سوال
پٹنہ۔25جولائی(فکروخبر/ذرائع )وزیر اعظم نریندر مودی کے آج ایک روزہ بہار دورے سے پہلے ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار نے یکے بعد دیگرے کئی ٹویٹ کرکے وزیر اعظم پرنکتہ چینی کی ہے ۔مسٹر کمار نے ٹویٹر پر وزیر اعظم کے زور و شور سے چلائے جارہے منصوبوں کو شگوفہ بتاتے ہوئے ٹویٹ کیا .. آپ کی سرکار میں ملک کے کچھ سرمایہ داروں کا بھلا ضرور ہوا لیکن سب یہ جاننا چاہتے ہیں کہ ملک کے عوام کا اچھے دن آنے کا انتظار کب ختم ہوگا ؟ . اسی طرح 2022 تک سب کو مکان ، اور گھروں میں بجلی اور پانی ‘‘ آپ کاسپنا جو بن گیا سب سپنا’’ اب تک نہ کوئی وسائل، نہ کوئی منصوبہ۔ وزیر اعلی نے جن دھن یوجنا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا ‘‘جن دھن منصوبہ کا آغاز ایسا کیا جیسے لوگوں کا کھاتہ ان کی تقدیر کھل رہی ہو۔ آج 70 فیصد سے زیادہ کھاتے ناکارہ ہیں. ان کھاتوں کے توسط سے ملک کے سب سے غریب طبقے کو بینک نظام سے جوڑ کر ان کی مدد کس طرح سے کی جائے گی یہ کسی کو پتہ نہیں۔
Share this post
