فکروخبر سے گفتگو کرتے ہوئے گھر کے مالک محمد فوزان نے کہا کہ ہم پچھلے پچیس سال سے یہاں مقیم ہیں اور ہم نے گذشتہ سال گھر کا از سو نو تعمیری کام کیا تھا۔ابھی حال ہی میں گھرکی چہاردیواری یعنی کمپاؤنڈ جو پہلے سے موجود ہے اس کو اونچی کرنے کے لئے تعمیری کام شروع کیا تو فاریسٹ افسران میرے گھر آئے اور ایک موٹی رقم بطور رشوت طلب کی مگر میں نے انکار کردیا تو افسران نے بدلے کی کارروائی کرتے ہوئے کمپاؤنڈ زمین بوس کردیا، انہوں نے مزید کہا کہ فاریسٹ افسران کسی بھی قسم کی کارروائی کرنے سے پہلے نوٹس نہیں دیتے اور یہاں بار بار چکر کاٹنے کے باوجودبھی ہمیں کوئی معلومات نہیں دیتے ۔ انہوں نے کہا کہ دو دن قبل روی ، اپلا اور ایک اور فاریسٹ کے اہلکار انکے پاس آئے اور رشوت طلب کی۔ آج جب انہدامی کارروائی کے دوران روکنے کی کوشش کی تو پولس تھانے میں شکایت درج کرانے کی دھمکی دے ڈالی ۔ موقع پر موجود ہیبلے گرام پنچایت کے ممبر سید علی مالکی نے فکروخبر کو بتایا کہ دو دن قبل جامعہ آباد کے جالی روڈ پر منعقدہ گرام سبھا میں فارسیٹ افسران کی جانب سے پچیس سال سے بسنے والے جگہوں پرکسی بھی گھر کے تعمیری کام میں رکاوٹ پیدا نہ کرنے کی یقین دہانی بھی کرائی گئی تھی لیکن اس کے بعدبھی افسران کی کا یہ رویہ اطمینان بخش نہیں ہیں۔ ملحوظ رہے کہ ادھر چند سالوں سے اتی کرم اور فاریسٹ اراضی پر فاریسٹ افسران کسی بھی قسم کا تعمیری کام کی اجازت نہیں دے رہے ہیں جس سے عوام کو کئی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ لاکھوں روپئے خرچ کرنے کے بعد تعمیری کام روکنے سے ہر ایک پریشان ہے۔عوام کا حکومت سے مطالبہ ہے کہ جلد از جلد اس کا کوئی حل نکالتے ہوئے عوام کے لیے سہولیات فراہم کی جائیں۔
Share this post
