محکمہ پولیس نے ہمارا مطالبہ ہے کہ وہ ملزمین کو گرفتار نہیں کیا کہ وہ شہر میں رکشہ سرویس بند کردیں گے۔ ایچ ایم ایس آٹو یونین کے صدر نے کہا کہ قتل کی وارداتوں میں پندرہ سال سے اضافہ ہورہا ہے اور آٹو ڈرائیور اس حملہ کی زد میں آئے ہیں۔ انہوں نے انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ رکشہ پارکنگ جگہوں پر سی سی ٹی وے کیمرے نصب کردئیے جائیں تاکہ یہاں آنے جانے والوں پر نظر رکھی جائے۔ انہوں نے بھی نے حالیہ قتل کی واردات کے ملزمین کو گرفتار کرنے کی پرزور مانگ کی ۔اس کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی قتل کی واردات کی پرزور مذمت کی اور قاتلوں کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ اس موقع پر کئی لوگوں نے سیاسی لیڈروں کو اپنی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ پر ان کی خاموشی پر سوالیہ نشان سادھاہے ۔ جب کہ دیگر ذرائع سے یہ اطلاع ملی ہے کہ پولیس نے اس قتل کی واردات پر تفتیشی کارروائی کرتے ہوئے رکشہ ڈرائیور کی پہلی بیوی فاضلہ (28) کو تحویل میں لے کر تحقیق شروع کردی ہے ۔ پولیس کے مطابق فاضلہ اور اس کے بھائی فاروق اس معاملہ میں شک کے دائرے میں تھے۔ بتایا جارہا کہ فاروق نامی شخص فرار ہے۔ پولیس نے اس کو گرفتار کرنے کے لیے اپنا جال بچھادیا ہے۔
Share this post
