رجسٹرڈ ملکیت والی زمین پر شر پسند عناصرزبردستی تعمیراتی کام سے روک رہے ہیں?!

ان باتوں کا اظہار یہاں جناب انصارچنا اور شہباز اور ان کے ساتھی نے ایڈیٹر فکروخبر سے بات کرتے ہوئے شکایتاً کہا ۔ ایڈیٹر کے کئی سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سونار کیری،نیو انگلش اسکول کے پیچھے واقع تین گنٹہ زمین سروے نمبر 581,431خریدی ہوئی ملکیت والی زمین ہے۔ یہ اراضی نبیلہ شارق دامدا کے نام سے ہے جو ہماری بھابھی ہے۔دو مہینے پہلے جب اپنے جگہ میں تعمیرات کا کام شروع کیا تو آسار کیری کے کچھ افراد پہنچ کر ہماری جگہ سے متصل موجود انگن واڑی(سرکاری) زمین کا حوالہ دے کر تعمیرات سے روک دیتے ہیں، وجوہات پوچھے جانے پر راستے کا بہانہ بناتے ہیں اور کہتے ہیں انگن واڑی زمین ہونے کی وجہ سے اگر یہاں نجی زمین میں کوئی عمارت تعمیر ہوئی تو راستے کے طور پرآنگن واڑی زمین کو استعمال میں لائیں گے۔ اور یہ منظور نہیں ، جب کہ ہماری نجی زمین کے آس پاس موجود کسی بھی شخص کو اعتراض نہیں مگر زبردستی اپنی لیڈری دکھانے اور پر امن ماحول میں کشیدگی لانے کے لیے کچھ لوگ زبردستی جمع ہوکراس طرح کی شرپسندانہ کاررائی کررہے ہیں، ملحوظ رہے کہ مذکورہ بالا زمین پر کل جب تعمیراتی کارروائی چل رہی تھی تو یہ لوگ اعتراض جتا کر کام رکوادیا تھا، اور اسی کے پیش نظر آج ہبلی سے شائع ہونے والے ایک کنڑا اخبارمیں حقیقت کو چھوڑ کر کچھ اور شائع کردیا گیا تھا۔ اسی خبر کا حوالہ دے کر انہوں نے کہا کہ اخبار نے سرکاری مٹی کو غیرقانونی طور پر نکالنے کی جھوٹی خبر شائع کردی ہے جب کہ کھدائی ہماری اپنی زمین پر ہورہی تھی اور اپنی زمین کی مٹی ہم کہیں بھی لے جاسکتے ہیں ۔مگر اخبار کے صحافی نے غیرذمہ دارانہ طورپر یکطرفہ رپورٹ شائع کیا ہے۔ اخبار نے یہ رپورٹ بھی شائع کیا ہے کہ مقامی لوگوں نے اعتراض جتایا ، ہمیں اپنی زمین پر تعمیرات کا پورا حق ہے، اگر ہماری تعمیرات سے سرکاری زمین پر اثر ہوگا تو اس پر بلدیہ اعتراض جتائے گی کسی بھی محلے کے لوگ آکر اعتراض جتائیں اور پھر ہم اپنے حق سے محروم رہ جائیں یہ کہاں کا انصاف ہے۔ جب کہ اعتراض جتانے والوں میں کوئی بھی اراضی کے آس پاس یا مضافات کا نہیں تھا بلکہ وہ شرپسند عناصر تھے جو شہر میں ایسے ہی کاموں کے لئے جانے پہنچانے جاتے ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ گذشتہ د ومہینے سے ہم پولس اور بلدیہ کے چکر کاٹ کر تھک چکے ہیں، ہر بار پولس یہ کہہ کر ٹال دیتی ہے کہ آج کام کو روک دو جب ماحول ٹھنڈا ہوجائے گا تعمیرات شروع کرے۔ ایسے ہی دو سے تین بار ہوچکا ہے اور ہر بار ان لوگوں کی جانب روڑے اٹکائے گئے ہیں، اب ہم اس معاملے کو میڈیا کے ذریعہ عوام میں لائیں گے اور پریس کانفرنس کے ذریعہ لوگوں کے سامنے سچائی رکھیں گے۔ ممکن ہے کل ہم پریس کانفرنس کا انعقا د کرے۔ 
ایڈیٹر فکروخبرنے اراضی کے تمام دستاویزات کی چھان بین کرنے کے بعد مشورہ دیا کہ بہتر ہے کہ عوام کے سامنے سچائی لائی جائے اور جولوگ پر امن ماحول میں زبردستی مختلف بہانوں سے کشیدگی پھیلانے کی کوشش کررہے ہیں ان کولوگوں کے سامنے لایا جائے تاکہ پولس ان کے خلاف کارروائی کرسکے۔بہترہے کہ شہر کی سیاسی ، سماجی تنظمیں اس معاملہ میں مداخلت کرتے ہوئے معاملہ بڑھنے سے پہلے حقدار کو اس کا حق دلائیں۔

 

IMG 0001

IMG 0015

DSCN7409

DSCN7412

IMG 0012

IMG 0002

پٹاخوں سے کھیلنا مہنگا پڑا: پٹاخہ پھٹ کر نوید حسین زخمی

بھٹکل 17نومبر (فکروخبرنیوز ) پٹاخوں کا تہوار ختم ہوا اور ہندو بھائیوں کا دوسرا تہوار تلسی ہبا آج سے جاری ہوگیا ہے اور اس تہوار میں بھی پٹاخوں کو جلایا جاتا ہے۔ بندر گاہ کے بیلی علاقے میں آج ہندو مسلم بچے مل کر پٹاخے جلارہے تھے کہ اس بیچ ایک پٹاخہ جل کر پھٹ جانے کی وجہ سے ایک بچہ زخمی ہوگیا ہے جس کی شناخت نوید حسن ابن صادق خان(12) کی حیثیت سے کرلی گئی ہے، زخمی بچے کو مقامی ہندواحباب نے فوری سرکاری اسپتال میں بچے کو داخل کروایااور علاج و معالجہ کے بعد والدین کے حوالے کیا ہے۔

IMG 0003

 

Share this post

Loading...