اس طرح ہنگامی صورت میں لگائی جانے والی دکانوں سے خریدوفروخت کے لیے بھٹکل و مضافات اور دور دورسے ہر دھرم اور مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد آتے ہیں، ایسے میں صبح سے لے کر دیر رات گئے عوام کا ہجوم رہتا ہے ، اس سے عام عوام کو تکالیف کا سامنا کرنا پڑتاہے ، سواری چلانا تو دورکی بات پیدل چلنا بھی دشوار ہوجاتا ہے ، علاوہ ا زیں منڈلی الوے کوڈی کے دوران چلنے والے بس متاثر ہونے کی وجہ سے اسکول و کالج طلباء کے لئے دشواریوں کاسامنا کرناپڑتا ہے، مین روڈ پر باکڑے لگانے کی وجہ سے ممکن ہے چھوٹی موٹی باتوں پر ہاتھا پائی ہوجائے جس سے امن میں کشیدگی پائی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ بھی کئی وجوہات پیش کرتے ہوئے نوجوانوں کی جانب سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ امسال بھٹکل بازار مین روڈ کے بجائے کسی دوسرے وسیع وکشادہ جگہ پر منتقل کیا جائے ۔ اسسٹنٹ کمشنر کورما راؤ نے میمورنڈم لے کر غوروخوص کرنے کی بات کہی ہے ۔
Share this post
