فکروخبر سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بلدیہ کے صدر جناب صادق مٹا نے فیس بڑھائے جانے کی وجوہات بیان کی اور کہا کہ جن کے نام قرعہ نکلتا ہے وہ بجائے دکان خود چلانے کے دوسروں کو بڑی قیمتوں پر فروخت کرتے ہیں۔ لہذا اس کو دیکھتے ہوئے امسال فیس میں اضافہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امسال کے لیے درخواستیں جون کی نو(9) اور بارہ(12) تاریخ کو قبول کی جائیں گی اورقرعہ کی کارروائی تیرہ (13)جون کو کی جائے گی۔ عوام کا ماننا ہے کہ ایک ایک دکان پانچ سے پندرہ اوربعض دکانیں بیس ہزار روپئے میں فروخت کی جاتی ہے ۔ لہذا فیس بڑھائے جانے کو لے بعض تو بلدیہ کے اس اقدام کی سراہنا کررہے ہیں لیکن بعض لوگ اس سے ناخوش نظر آرہے ہیں۔ ملحوظ رہے کہ گذشتہ سال صرف 38باکڑوں کے لیے نوسو سے زائد فارم موصول ہوئے تھے۔
Share this post
