راکیش ٹکیت پر سیاہی پھینکنے کے معاملہ میں 450 صفحات کی چارج شیٹ داخل

rakesh tiket

بنگلورو 11؍ اگست 2022(فکروخبرنیوز/ذرائع) بنگلورو کی ہائی گراؤنڈ پولیس نے گاندھی بھون میں بھارتیہ کسان یونین کے قومی ترجمان راکیش ٹکیت پر سیاہی پھینکنے والے ملزم کے خلاف 450 صفحات پر مشتمل چارج شیٹ داخل کی ہے۔ 20 عینی شاہدین کے اکاؤنٹس ریکارڈ کرنے کے علاوہ 8ویں ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ (ACMM) کی عدالت میں جمع کرائی گئی چارج شیٹ میں 89 گواہوں کے نام ہیں۔

چارج شیٹ میں ان لوگوں کے بارے میں بھی معلومات شامل ہیں جنہیں گرفتار کیا گیا تھا، بشمول ہندوتوا تنظیم کے کارکن بھرتھ شیٹی، اس کے ساتھی شیوکمار، پردیپ کمار اور اما دیوی۔ اطلاعات کے مطابق ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ حملے کا بنیادی مقصد اعلیٰ حکام کی توجہ حاصل کرنا تھا۔

پولیس نے عدالت کو مرکزی ملزم بھرت شیٹی کی آڈیو ریکارڈنگ بھی فراہم کی، جس نے مشہور ہونے کے ارادے سے ٹکیت پر کالی سیاہی پھینکنے کا اعتراف کیا۔

ملزم نے ٹکیت کو انڈے سے مارنے کا ارادہ کیا جب یہ پتہ چل گیا کہ وہ 30 مئی کو گاندھی بھون میں ایک کانفرنس میں خطاب کرے گا۔ لیکن انہیں جلد ہی احساس ہو گیا کہ انڈوں کو مقام تک لے جانا مشکل ہو گا۔ اس کے بعد ملزم نے ہوٹل کے کچھ اہلکاروں کو کالا پینٹ کروانے کے لیے شیشادری پورم روانہ کیا۔ انہوں نے مبینہ طور پر ایک نیوز چینل کے مائیکروفون کے ساتھ ٹکیت پر سیاہ پینٹ سے بدبودار حملہ کیا۔

دکن ہیرالڈ کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹکیت پر حملے کے سلسلے میں پولیس کے چھاپے کے دوران امادیوی کے گھر سے مہلک ہتھیار ضبط کیے گئے تھے۔ تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ شیوکمار پر قتل کا الزام لگایا گیا تھا اور اسے عمر قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ اسے 2015 میں اچھے سلوک کی وجہ سے رہا کیا گیا تھا۔

ٹکیت بنگلورو کے گاندھی بھون میں میڈیا سے بات کر رہے تھے جب یہ واقعہ پیش آیا۔ ٹکیت بھارتیہ کسان یونین (BKU) کے قومی ترجمان ہیں اور کسانوں کے تین متنازعہ فارم قوانین کے خلاف احتجاج کے معروف نمائندے ہیں جنہیں مرکزی حکومت نے تقریباً ایک سال سے جاری احتجاج کے نتیجے میں منسوخ کر دیا تھا۔

Share this post

Loading...