:21 اکتوبر2021(فکروخبر/ذرائع)راہل گاندھی کو نشہ کا عادی قراردینے والے کرناٹک بی جے پی صدر نلین کمار کٹیل کے بیان سے کانگریس بی جے پی کے درمیان جاری لفظی جھڑپ میں مزید شدت آگئی ہے۔ کٹیل کے بیان کے بعد کانگریس رہنما انہیں پاگل قراردیتے ہوئے مینٹل ہاسپٹل میں داخل کرنے کامشورہ دیتے نظر آئے تو دوسری طرف کرناٹک بی جے پی رہنما ان کی حمایت کرتے نظر آئے ۔
کرناٹک کانگریس کے انچارج اور سینئر کانگریس رہنما رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ کتیل کی زبان بتاتی ہے کہ وہ اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کی اپنی پارٹی کے رہنمابھی اب انہیں اہمیت نہیں دیتے ہیں ،اور انہوں نے مزید کہا کہ میراخیال ہے کہ انہیں مینٹل ہسپتال میں داخل کرنے کی ضرورت ہے۔
وہیں تنقید کے جواب میں بی جے پی نے کہا کہ سچے بول زیادہ تر غصے کو جنم دیتے ہیں بی جے پی نے جوابی حملہ کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس پارٹی عوامی مسائل پرسڑکوں پر اترنے کے بجائے اب ایک خاندان کو خوش رکھنے کے لیے اپنی قوت استعمالی کررہی ہے جو کہ ایک بڑا المیہ ہے "
بی جے پی کے ترجمان کیپٹن گنیش کارنک نے بدھ 20 اکتوبر کو ایک پریس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ راجیہ سبھا کے رکن سبرامنیم سوامی نے 2016 میں میڈیا میں بیان دیا تھا کہ راہل گاندھی نشے کے عادی ہیں ،لیکن کانگریس لیڈر اس وقت خاموش رہے اور بات مضحکہ خیز ہے کہ اب وہ لڑنے کے لیے آگے آ رہے ہیں۔ انہوں نے کانگریس کو تنقید کا نشانہ بنایا کہ وہ لوگوں کے حقوق کے لیے کوئی تحریک چلانے میں ناکام ہے۔
بی جے پی کے ریاستی چیف جنرل سکریٹری اشوت نارائن نے کہا کہ جب انتخابات قریب ہوتے ہیں تو سدارامیا اور کمار سوامی دونوں ایسے کام کرتے ہیں جیسے کہ ان پر شیطان کا سایہ ہو۔ وہ غیر ذمہ دارانہ بیانات جاری کرتے ہیں اور اس حقیقت کو بھول جاتے ہیں کہ وہ پہلے وزیر اعلیٰ تھے۔
Share this post
