قرض خواہ سے چھٹکا را پا نے کے لئے خود کو زخمی کر ڈالا

پو لیس ذرا ئع کے مطا بق 10؍ جولا ئی کو نا معلوم گروہ کی جانب سے حملہ کئے جانے کی شکا یت درج کرا نے والے ابو بکر صدیق نے ان دنوں ہو نے والی فر قہ وارا نہ کشید گی سے فا ئدہ اٹھا تے ہو ئے خود ہی اپنے آپ کو زخمی کیا ،لیکن پو لیس کے سامنے اپنی من گھڑت کہا نی سنا تے ہو ئے کہا کہ چند نا معلوم افراد کی جانب سے اس پر حملہ کیا گیا ہے ،جو مو ٹر با ئیک پر سوار ہو کر آئے تھے ،جب کہ حملہ کے فوراً بعد اس نے پیچھے مڑ کر دیکھنے کی کوشش کی تو وہاں سے فرار ہو گئے ،لیکن جب زخمی حالت میں اسٹیشن پہنچا تو زخمی ہو نے کی بنا پر فورا علاج کے لئے اسے اسپتال میں بھر تی کیا گیا ،اور ابو بکر کے بیان کے مطا بق اس کے بھا ئی نے نا معلوم گروہ کی جانب سے حملہ کئے جانے کی شکا یت درج کرا ئی ،مگر پولیس نے معا ملہ کی گہرا ئی میں جاتے ہو ئے اس سے سوالات پو چھنے شروع کئے تو اس کی طرف سے متضاد جوا بات سامنے آئے ،اسی متضاد جوابات کو لے کر پو لیس نے سختی اور گہرا ئی سے تفتیش شروع کی توابو بکر کا پو را پول کھل گیا اور اس نے پو لیس کو تمام حقا ئق اور واقعہ کی تفصیلات سے آگاہ کر تے ہو ئے کہا سلام نا می ایک شخص سے اس نے 36؍ہزار رو پئے قر ض کے طور پر لئے تھے ، جب کہ سلام اس کے سر پر بیٹھ گیا تھا اور بار بار اس سے قرض کی ادئیگی کا مطا لبہ کر رہا تھا ،جب کہ ابو بکر ایک معمو لی مزدور ہو نے کی وجہ سے اس کے پاس ان دنوں قرض کی ادئیگی کے لئے پیسے دستیاب نہیں تھے ،حا لیہ ہو نے والی فر قہ وارا نہ فسادات کے مو قع سے فا ئدہ اٹھا تے ہو ئے ابو بکر نے سلام سے بچ نکلنے کی ایک تر کیب سو جھتے ہو ئے خود کو فر قہ وارا نہ کشیدگی کا شکا ر بتا تے ہو ئے ایک من گھڑت کہا نی لو گوں کے سامنے رکھی ، پو لیس کی تحقیقات کے نتیجہ میں حقیقت سامنے آنے پر ڈی جی پی نے پو لیس ٹیم کی سراہنا کر تے ہو ئے ان کی اس کامیابی پر نقد انعام سے نوا زا ۔

Share this post

Loading...